ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ہندوستان نے وقت سے پہلے ہی قومی سطح پر طے شدہ شراکت کے دو نشانے پورے كئے

Posted On: 18 DEC 2023 4:55PM by PIB Delhi

آب و ہوا میں تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن (یو این ایف سی سی سی) اور اس کے پیرس معاہدے کے ایک فریق کے طور پر ہندوستان نے سال 2015 میں اپنی اولین قومی سطح پر طے شدہ شراکت (این ڈی سی) پیش كی جو منجملہ دیگر باتوں کے درج ذیل دو قابل قدر اہداف پر مشتمل تھیں:

۔2005 کی سطح سے 2030 تک اپنی جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو 33 سے 35 فیصد تک کم کرنا؛ اور

۔2030 تک غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے تقریباً 40 فیصد مجموعی برقی توانائی کی تنصیب کی صلاحیت حاصل کرنا۔

یہ دونوں نشانے وقت سے پہلے ہی پورے کر لیے گئے۔ 31 اکتوبر 2023 تک؛ غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے مجموعی الیکٹرک پاور کی تنصیب کی صلاحیت 186.46 میگاواٹ ہے جو کہ مجموعی بجلی کی نصب شدہ صلاحیت کا 43.81 فیصد ہے۔ دسمبر 2023 میں ہندوستان کی طرف سے آب و ہوا میں تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کو جمع کرائے گئے تیسرے قومی مواصلات کے مطابق، 2005 اور 2019 کے درمیان اس کی جی ڈی پی کے اخراج کی شدت میں 33 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

اگست 2022 میں ہندوستان نے اپنے این ڈی سی کو اپ ڈیٹ کیا جس کے مطابق اس کے جی ڈی پی کے اخراج کی شدت کو کم کرنے کے ہدف کو 2005 کی سطح سے 2030 تک بڑھا کر 45 فیصد کر دیا گیا ہے اور غیر فوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے مجموعی الیکٹرک پاور كی تنصیب کی صلاحیت کا ہدف 2030 تک 50 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔

یہ اطلاع ماحولیات، جنگلات اور اب و ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1987914) Visitor Counter : 54


Read this release in: English , Hindi