سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے حفاظتی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے، خاص طور پر جب دنیا نے کووڈ مینجمنٹ کے ہندوستانی ماڈل اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ویکسین کی کامیابی کی کہانی کا حوالہ دینا شروع کیا


"سائلوز میں کام کرنے کی عمر ختم ہو چکی ہے اور حکومت کے مختلف اداروں بشمول وزارتوں اور محکموں کو مختلف اداروں ، اعلیٰ اور خصوصی تعلیمی اداروں اور صنعت کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے ، خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں شعوری کوششیں کرنا ہوں گی"

انہوں نے کہا کہ یہاں پر ہسپتال کے منتظمین کا کردار مختلف خصوصیات اور طبی انتظام کے مختلف سلسلوں کے درمیان رابطہ کار کے طور پر اہم ہو گا

وزیر موصوف نے ہسپتال انتظامیہ میں مہارت رکھنے والے ملک کے چند ممتاز ڈاکٹروں کو قومی سطح کے ہسپتال اکیڈمی ایکسیلنس ایوارڈز سے نوازا

Posted On: 15 DEC 2023 5:14PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو کہ میڈیسن کے پروفیسر بھی ہیں اور ایک مشہور ماہر ذیابیطس بھی ہیں، نے کہا ہے کہ ہندوستان تیزی سے حفاظتی صحت کی دیکھ بھال کرنے والے رہنما کے طور پر ابھر رہا ہے، خاص طور پر جب دنیا نے کووڈ مینجمنٹ کے ہندوستانی ماڈل اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی  کی قیادت میں ویکسین کی کامیابی کی کہانی کا حوالہ دینا شروع کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران ہسپتال انتظامیہ میں مہارت رکھنے والے  ملک کے کچھ ممتاز ڈاکٹروں کو قومی سطح کے ہاسپٹل اکیڈمی ایکسیلنس ایوارڈ سے نوازتے ہوئے کہا کہ ہندوستان صحت کی خدمات کی فراہمی کے شعبہ جاتی اور طبقاتی نقطہ نظر سے ایک جامع ضرورت پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمت کی طرف بڑھ گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012JI2.jpg  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002OS8R.jpg

انہوں نے کہا کہ وبائی مرض سے کامیابی سے  نمٹنے کے بعد اب ہندوستان کوبحران  پر قابو پانے اور مدافعاتی حفظان صحت میں ایک رول ماڈل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا، "سائلوز میں کام کرنے کی عمر ختم ہو چکی ہے اور حکومت کے مختلف  ادارے بشمول وزارتوں اور محکموں کو مختلف انجمنوں، اعلیٰ اور خصوصی تعلیم کے اداروں اور صنعت کے ساتھ مربوط کرنے کے لیے خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں شعوری کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔ "

انہوں نے کہا کہ یہاں پر ہسپتال کے منتظمین کا کردار مختلف خصوصیات اور طبی انتظام کے مختلف سلسلوں کے درمیان رابطہ کار کے طور پر اہم ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جدید  ہندوستان صحت کی دیکھ بھال میں  صرف مختلف علوم اور طب کے شعبوں کو مربوط کرنے سے، ایلوپیتھی سے آگے بڑھ کر اور مشرقی متبادلات جیسے آیوش، یوگا وغیرہ کو بھی ہم آہنگ کر کے خود انحصار بن جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران بھی مغرب نے آیوروید، ہومیو پیتھی، یونانی، یوگا، نیچروپیتھی اور دیگر مشرقی متبادلات سے تیار کردہ مدافعاتی نظام کی  تکنیکوں کی تلاش میں ہندوستان کی طرف دیکھنا شروع کیا اور یہی سب کو ایک ساتھ لانے کے لیے انتظامی مہارتوں کا مطالبہ کرتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "ہندوستان آج دنیا کے ٹیکہ کاری کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے جس نے ڈی این اے کووڈ ویکسین، دنیا کی پہلی انٹرا نوزل کووڈ ویکسین، ہندوستان کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین، سروائیکل کینسر کی روک تھام کے لیے  ’’سرواویک‘‘اور مختلف بیماریوں کے لئے بہت سی دوسری ویکسین تیار کیں۔

سائنس و ٹکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ ہندوستان چار زونوٹک بیماریوں کے خلاف دنیا کی پہلی ویکسین پر کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووِڈ کے علاوہ، ہمارے پاس آزمائشی مرحلے میں چار مزید ویکسین ہیں، جنہیں دنیا پرجوش انداز میں دیکھ رہی ہے، ایک کا تعلق انتھراکس، دوسرا بروسیلوسس، ایک سوائن فیور اور ایک لیپٹوسپائروسس سے ہے۔

"وزیر اعظم مودی  کی قیادت میں ، ہندوستان  حفظان صحت کی فراہمی میں جدید ترین ٹکنالوجی کے آلات کے ساتھ، دنیا کی سب سے زیادہ کفایتی حفظان  صحت کی منزل کے طور پر بھی ابھرا ہے۔ 2019 اور 2022 کے درمیان غیر ملکیوں کو 10 لاکھ سے زیادہ میڈیکل ویزے جاری کیے گئے اور ملک وبائی امراض کے باوجود تیزی سے دنیا کے میڈیکل ٹورازم  کے مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0030EXK.jpg

وژن 2047پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، امید کی جاتی ہے کہ ہندوستان طبی آلات کی اعلیٰ منڈیوں میں سے ایک بن جائے گا جو تجارت کا 15-14 فیصد حصہ حاصل کرے گا۔ ہندوستان میں عالمی سطح اور قومی سطح  کے تسلیم شدہ تقریباً 600ہسپتال ہیں جو عالمی سطح کا علاج لاگت سے موثر انداز میں فراہم کرتے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  بتایا کہ اس وقت ہندوستان میں 4000 سے زیادہ ہیلتھ ٹیک اسٹارٹ اپ ہیں۔ ٹیلی میڈیسن کے 2025 تک 5.5 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی ایک تکنیکی مداخلت کے  تصور،ای سنجیونی  نے ورچوئل ڈاکٹروں کے مشورے کو فعال کیا ہے اور ملک کے دور دراز حصوں میں رہنے والے ہزاروں لوگوں کو بڑے شہروں کے ڈاکٹروں سے جوڑ دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان زندگی بچانے والے ہائی رسک  طبی آلات بنانے والے دنیا کے سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے لیکن ہمارے آلات کی قیمت دیگر چار ممالک کے تیار کردہ آلات کا تقریباً ایک تہائی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ طبی آلات کے ساتھ ساتھ طبی انتظام میں وزیر اعظم  مودی کےخود انحصارہونے کے وژن کی عکاسی کرتا ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004QYAD.jpg

صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے لئے پی پی پی (پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ) ماڈل کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ وقت کی ضرورت ہے خاص طور پر صحت کی دیکھ بھال کی خدمات میں شہری اور دیہی تفریق کو ختم کرنا جس کے لیے اس حکومت کی طرف سے بہت سے ناقابل تصور اقدامات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے 9 سالہ دور حکومت نے ہندوستان کو 2047 کے لئے اپنا وژن دیا ہے اور امرت کال کے اگلے 25 سالوں کے لئے روڈ میپ تیار کیا ہے جس سے ہندوستان کو صحت کی دیکھ بھال کے بہترین نظام کے لحاظ سے دنیا میں ایک صف اول کی قوم کے طور پر عروج حاصل ہوگا۔ "

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

2488



(Release ID: 1987023) Visitor Counter : 33


Read this release in: English , Hindi , Tamil