بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مالی سال 22 اور مالی سال 23 کے درمیان بجلی کی خریداری کی اوسط قیمت میں صرف 71 پیسے کا اضافہ ہوا: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر

Posted On: 15 DEC 2023 3:06PM by PIB Delhi

بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے مطلع کیا ہے کہ کوئلہ چاہے گھریلو ہو یا درآمدی، تھرمل پاور پلانٹس الگ الگ اور ان کی ضروریات کے مطابق حاصل کرتے ہیں۔ کچھ پلانٹس ہیں جو خصوصی طور پر درآمدی کوئلے پر مبنی ہیں۔ تھرمل پاور پلانٹس 2009 سے ملاوٹ کے مقصد کے لیے کوئلہ درآمد کر رہے ہیں۔ تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔

 

پاور سیکٹر کے ذریعے کوئلے کی درآمد

اعدادو شمار ملین ٹن میں

سال

ملاوٹ کے درآمد

درآمد شدہ  کوئلے پر مبنی پلانٹس کے ذریعے درآمد

مجموعی برآمدات

2009-10

18.8

4.4

23.2

2010-11

21.1

9.4

30.5

2011-12

27.3

17.6

44.9

2012-13

31.1

31.6

62.7

2013-14

38.6

40.9

79.5

2014-15

47.6

42.5

90.1

2015-16

37.1

44.0

81.1

2016-17

19.8

46.3

66.1

2017-18

17.0

39.4

56.4

2018-19

21.4

40.3

61.7

2019-20

23.8

45.5

69.3

2020-21

10.4

35.1

45.5

2021-22

8.1

18.9

27.0

2022-23

35.1

20.5

55.6

2023-24 (اپریل - اکتوبر)

13.6

21.7

35.3

 

 

21 جولائی سے بجلی کی طلب میں اضافے کے بعد تھرمل پاور پلانٹس میں کوئلے کی کھپت میں اضافہ ہوا اور روزانہ کی بنیاد پر گھریلو کوئلے کی سپلائی کھپت سے کم رہی جس کے نتیجے میں کوئلے کے ذخیرے میں کمی واقع ہوئی اور پلانٹس کے آخر میں اسٹاک 28.7  ملین ٹن 30.06.2021 سے 30.09.2021 تک تقریباً 8.1 ملین ٹن (ایم ٹی )سے کم ہو گئے۔ لہذا، دسمبر 2021 میں، بجلی کی وزارت نے ریاستی جینکوس  اور آئی پی پی ز کو مشورہ دیا کہ وہ 23-2022  کے دوران اپنی ضروریات کا @4فیصد اور مرکزی جینکوس  کو 10فیصد پر درآمد کریں۔

اپریل تا ستمبر 2022 (کیو آئی ، مالی سال 23-2022  کی کیو 2) کے دوران گھریلو کوئلے کی وصولی 385 ملین ٹن  (ڈی او ایم: 359 ملین ٹن  + آئی ایم پی : 1.4 x 18.9 ملین ٹن ) کے مقابلے میں تقریباً 355 ملین ٹن  تھی – 30 ملین کی کمی ٹن اس مدت کے دوران گھریلو کوئلے کی سپلائی اور کوئلے کی کھپت کے درمیان فرق تقریباً 1.6 لاکھ ٹن فی دن تھا۔ صورتحال میں بہتری پر، بجلی  کی وزارت نے 01.08.2022 کو جینکوس کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی سطح پر کوئلے کی سپلائی اور اسٹاک کی پوزیشن (نیڈ بیسڈ بلینڈنگ) کو مدنظر رکھتے ہوئے اسٹاک کی سطح کی مسلسل نگرانی کے ساتھ بلینڈنگ کا فیصلہ کریں۔

کوئلے کی  روزانہ کھپت اور گھریلو کوئلے کی روزانہ آمد کے درمیان فرق ستمبر 2022 اور جنوری 2023 کے درمیان 2.65 لاکھ ٹن سے 0.5 لاکھ ٹن کے درمیان تھا۔ اگر ملاوٹ کے لیے درآمدات نہ کی گئی ہوتیں تو تھرمل پاور پلانٹس میں کوئلے کا ذخیرہ ستمبر 2022 میں کم ہو کر صفر پر آ جاتا اور اسی طرح جاری رہتا، جس سے بجلی کی بڑے پیمانے پر کٹوتی اور بلیک آؤٹ ہو جاتا۔ اس لیے بجلی کی وزارت نے 09.01.2023 کو مرکزی، ریاستی جینکوس اور انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پی ز) کو 6فیصد وزن کے حساب سے کوئلہ درآمد کرنے کا مشورہ دیا تاکہ ان کے پاور پلانٹس میں ستمبر 2023 تک آسانی سے کام کرنے کے لیے کافی کوئلے کا ذخیرہ ہو۔

روزانہ کوئلے کی کھپت اور گھریلو کوئلے کی یومیہ آمد کے درمیان فرق 1.30 لاکھ ٹن یومیہ سے بڑھ کر 2.80 لاکھ ٹن یومیہ جون 2023 اور ستمبر 2023 کے درمیان ہو گیا۔ اس لیے بجلی کی وزارت نے مرکزی اور ریاستی جینکوس اور آئی پی پیز کو کوئلہ درآمد کرنے کے لیے 01.09.2023 اور 25.10.2023  میں ملاوٹ کے لیے شفاف مسابقتی خریداری کے عمل کا مشورہ دیا۔

صرف مالی سال 22 اور مالی سال 23 کے درمیان بجلی کی خریداری کی اوسط لاگت میں 71 پیسے کا اضافہ ہوا۔ اس کی وجہ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے اخراجات میں اضافہ سمیت مختلف اخراجات میں اضافہ ہے۔

یہ معلومات بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 14 دسمبر 2023 کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ا م۔

U- 2462


(Release ID: 1986762) Visitor Counter : 69


Read this release in: English , Hindi