ارضیاتی سائنس کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گہرے سمندر میں کان کنی کے لیے سروے

Posted On: 13 DEC 2023 1:41PM by PIB Delhi

ملک میں مشاہداتی نیٹ ورک کو بڑھانے کے ذریعے شدید موسمی واقعات کی نگرانی اور پیشین گوئی کو بہتر بنانے کے لیے اہم پیش رفت کی گئی ہے جس میں 2014 سے درج ذیل شامل ہیں:

· 2023 میں 39 ڈوپلر ویدر راڈار(ڈی ڈبلیو آر) نیٹ ورک جبکہ 2014 میں اس کی تعداد 15 تھی۔

· 2023 میں 1208 آٹومیٹک ویدرا سٹیشن(اے ڈبلیو ایس) جبکہ 2014 میں یہ تعداد 675 تھی۔

· 2014 میں 1350 کے مقابلے 2023 میں 1382 آٹومیٹک رین گیجز (اے آر جی)۔

· 2023 میں 35 تیز ہوا کی رفتار ریکارڈرز جبکہ 2014 میں یہ تعداد 19 تھی۔

· 2023 میں 56 اپر ایئر آبزرویشن سسٹمز 2014 میں یہ تعداد 43 تھی۔

· 23 مینوئل پائلٹ بیلون (پی بی) اسٹیشنوں کو جی پی ایس پر مبنی اسٹیشنوں میں اپ گریڈ کیا گیا جبکہ 2014 میں جی پی ایس پر مبنی پی بی کوئی اسٹیشن نہیں تھا۔

· 2023 میں 138 رن وے ویژول رینجز (آر وی آر) ملک بھر کے مختلف ہوائی اڈوں پر ہیں سال 2014 میں یہ تعداد 20  تھی۔

· 2023 میں ملک بھر کے ہوائی اڈوں پر فرینجبل مستولوں پر ڈیجیٹل کرنٹ ویدر سسٹمز(ڈی سی ڈبلیو آئی ایس)کی تعداد 107 ہے جبکہ 2014 میں یہ تعداد 29 تھی۔

· 2023 میں ملک بھر کے مختلف ہیلی پورٹس پر 8 ہیلی پورٹ ویدر آبزروینگ سسٹمز(ایچ اے ڈبلیو او ایس) نصب کیے گئے جبکہ 2014 میں کوئی ایچ اے ڈبلیو او ایس نہیں تھا۔

· 2023 میں 5896 ضلع وار بارش کی نگرانی کی اسکیم (ڈی آر ایم ایس) اسٹیشن ہیں جبکہ 2014 میں یہ تعداد 3955 تھی۔

زرعی موسمیاتی مشاورتی خدمات (اے اے ایس) کو 2018 سے ضلع کی سطح سے بلاک کی سطح تک بڑھا دیا گیا ہے۔ فی الحال، اے اے ایس تمام زرعی لحاظ سے اہم 700 اضلاع اور ملک کے تقریباً 3100 بلاکوں کو فراہم کی جاتی ہیں۔

ارضیاتی سائنس کی وزارت نے 2021 میں گہرے سمندر کے وسائل کی تلاش کے لیے نیلگوں معیشت کو سپورٹ کرنے اور سمندری وسائل کے پائیدار استعمال کے لیے گہرے سمندری مشن کا آغاز کیا ہے۔ اب تک وسطی بحر ہند کے طاس میں پولی میٹالک نوڈولس (نکل، کوبالٹ، کاپر اور مینگنیج وغیرہ) اور ہائیڈرو تھرمل سلفائیڈ (کاپر، زنک وغیرہ) کے لیے وسطی اور جنوب مغربی ہندوستانی رجیڈ میں ایک وسیع سروے اور تلاش کا کام کیا گیا ہے۔ اس تلاش نے علاقے میں ہائیڈرو تھرمل سرگرمی اور سلفائیڈ معدنیات کے زون کے چند امید افزا مقامات کی نشاندہی کی ہے۔

یہ معلومات ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*****

U.No.2353

(ش ح –م م  - ر ا) 


(Release ID: 1986087) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi