سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
ملک میں قومی شاہراہ نیٹ ورک مارچ 2014 میں تقریباً 91,287 کلومیٹر سے بڑھ کر اس وقت تقریباً 1,46,145 کلومیٹر ہو گیا ہے، جس میں ہائی اسپیڈ ایکسیس کنٹرول کوریڈورز اور 4 لین روڈ نیٹ ورک کی ترقی پر توجہ مرکوز ہے
Posted On:
13 DEC 2023 3:30PM by PIB Delhi
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت بنیادی طور پر قومی شاہراہوں (این ایچ)کی ترقی اور دیکھ بھال کے لیے ذمہ دار ہے۔ ملک میں قومی شاہراہوں کا نیٹ ورک مارچ 2014 میں تقریباً 91,287 کلومیٹر سے بڑھ کر اس وقت تقریباً 1,46,145 کلومیٹر ہو گیا ہے۔
وزارت نے تیز رفتار رسائی پر قابو پانے والے کوریڈورز اور 4 لین سڑک نیٹ ورک کی ترقی پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ لاجسٹکس کی بہتر کارکردگی کے ذریعے معیشت کی ترقی میں تعاون کیا جا سکے۔ 4 لین پلس این ایچ نیٹ ورک بشمول ہائی اسپیڈ کوریڈورز کی لمبائی مارچ 2014 میں تقریباً18,371 کلومیٹر سے بڑھ کر اب تک تقریباً 46,179 کلومیٹر ہو گئی ہے۔ ایکسپریس وے سمیت 21 گرین فیلڈ ایکسیس کنٹرول کوریڈورزکے پروجیکٹ پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے جس میں تقریباً 3,336 کلومیٹر لمبائی میں کام مکمل ہو چکا ہے۔
وزارت نے ہموار راستے کے ساتھ ان کوکم از کم 2 لین/ 2 لین میں اپ گریڈ کرکے 2 لین این ایچ سے کم کو کم سے کم کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ اس کے مطابق، 2 لین سے کم این ایچ کی لمبائی مارچ 2014 میں تقریباً 27,517 کلومیٹر سے کم ہو کر اب تک تقریباً 14,870 کلومیٹر رہ گئی ہے۔
وزارت نے بی ایم پی کے حصے کے طور پر ترقی کے لیے35 ملٹی ماڈل لاجسٹک پارکس (ایم ایم ایل پی)کی نشاندہی کی ہے، تاکہ ہندوستانی معیشت میں لاجسٹکس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔بی ایم پی-I کے تحت ترقی کے لیے 15ایم ایم ایل پیز کو ترجیح دی گئی ہے۔
پچھلے نو سالوں کے دوران تعمیر شدہ قومی شاہراہ کی لمبائی کی تفصیلات،تعمیر کی رفتار کے ساتھ سال کے لحاظ سے حسب ذیل ہیں:-
سال
|
تعمیر شدہ قومی شاہراہ کی لمبائی(کلو میٹر)
|
قومی شاہراہ کی تعمیر (کلومیٹر/ یومیہ)کی رفتار
|
2014-15
|
4,410
|
12
|
2015-16
|
6,061
|
17
|
2016-17
|
8,231
|
23
|
2017-18
|
9,829
|
27
|
2018-19
|
10,855
|
30
|
2019-20
|
10,237
|
28
|
2020-21
|
13,327
|
37
|
2021-22
|
10,457
|
29
|
2022-23
|
10,331
|
28
|
وزارت کی طرف سے کئے جانے والے سرمایہ اخراجات نمایاں طورپر14-2013 میں تقریباً51,000 کروڑ روپے سے بڑھ کر 23-2022 میں2,40,000 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگئے، جس سے ملک کی اقتصادی ترقی اور ملک کی پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کی ابتدائی کامیابی حاصل ہوئی۔
وزارت نے 2016 سے تقریباً3.46 کروڑ درخت لگا کر سبز اقدامات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ پشتوں کی تعمیر کے لیے میونسپل فضلہ، بٹومینس تعمیر میں فضلہ پلاسٹک اور صفر کاربن اور پائیدار ترقی کے لیے سیمنٹ کنکریٹ کی تعمیر میں ویسٹ سلیگ کا استعمال کیا ہے۔
وزارت کی طرف سے ملک میں این ایچ نیٹ ورک کی مندرجہ بالا قابل ذکر ترقی اور کامیابیوں کو حاصل کرنے کے لیے اپنائی گئیں/ استعمال کی گئیں کلیدی حکمت عملیاں درج ذیل ہیں:-
- وزارت نے وراثت میں ملنے والے رکے ہوئے پروجیکٹس(14-2013 تک رکے ہوئے پروجیکٹس)کو اعلیٰ ترین سطح پر قریبی نگرانی کے ذریعے اور مناسب پالیسی اقدامات جیسے ون ٹائم فنڈ انفیوژن، متبادل، خاتمے اور ری پیکجنگ وغیرہ کے ذریعے حل کیا۔
- منصوبوں اور معاہدے کی دستاویزات کو معقول بنا کر ٹھیکیدار کے ماحولیاتی نظام کو فروغ دینا
- تمام پروجیکٹ پلاننگ بشمول ڈی پی آر کی تیاری پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ( این ایم پی)پورٹل پر لازمی
- زمین کے حصول اور قبل از تعمیراتی سرگرمیوں کے سلسلے میں مناسب تیاری کے بعد پروجیکٹس سے نوازنا
- ریلوے کی طرف سے جی اے ڈی (جنرل ارینجمنٹ ڈرائنگ) کی منظوری کے لیے آسان طریقہ کار
- زمین کے حصول کے عمل کو ہموار کرنا
- نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانا اور معیارات اور تصریحات کو مسلسل اپ گریڈ کرنا
- جدید فنانسنگ ماڈلز وغیرہ سے وسائل پیدا کرنا
- فنڈز کی لیکویڈٹی کو بہتر بنانے کے لیے ’’آتم نر بھر بھارت‘‘ کے تحت معاہدے کی دفعات میں نرمی
- تنازعات کے حل کے طریقہ کار کو بہتر بنایا گیا
- پورٹل پر مبنی پروجیکٹ کی نگرانی، جس کے نتیجے میں مسائل کا جلد حل ہوتا ہے
- مختلف سطحوں پر منصوبوں کا وقتاً فوقتاً جائزہ
************
ش ح۔ا ک۔ن ع
U. No.2322
(Release ID: 1985915)