صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مریضوں کے تناسب میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی تعداد سے متعلق اپ ڈیٹ
میڈیکل کالجوں کی تعداد میں 82 فیصد کا اضافہ؛ یہ تعداد 387 (سال 2014) سے بڑھ کر 706 (سال 2023) ہو چکی ہے
ایم بی بی ایس کی سیٹیں 112 فیصد کے اضافہ کے ساتھ 51348 (سال 2014) سے بڑھ کر 108940 (سال 2023) ہو گئیں اور پی جی کی سیٹیں 127 فیصد اضافہ کے ساتھ 31185 (سال 2014) سے بڑھ کر 70674 (سال 2023) ہو چکی ہیں
Posted On:
12 DEC 2023 4:18PM by PIB Delhi
حکومت نے میڈیکل کالجوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور اس کے بعد ایم بی بی ایس کی سیٹوں میں اضافہ کیا ہے۔ میڈیکل کالجوں میں 2014 سے پہلے 387 سیٹیں تھیں، جو اب بڑھ کر 706 ہو چکی ہیں، جو کہ 82فیصد کا اضافہ ہے۔ اسی طرح، 2014 سے پہلے ایم بی بی ایس کی 51348 سیٹیں ہوا کرتی تھیں، جو 112 فیصد کے اضافہ کے ساتھ اب 108940 ہو چکی ہیں اور پی جی کی سیٹیں 2014 سے پہلے 31185 تھیں، جو اب 127 فیصد کے اضافہ کے ساتھ 70674 ہو چکی ہیں۔
حکومت نے ملک میں ڈاکٹروں کی دستیابی کو مزید بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں شامل ہیں:
- ضلع/ریفرل ہسپتال کو اپ گریڈ کرکے نئے میڈیکل کالج کے قیام کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم، جس کے تحت منظور شدہ 157 میں سے 108 نئے میڈیکل کالج کام کرنا شروع کر چکے ہیں۔
- ایم بی بی ایس اور پی جی سیٹوں میں اضافہ کرنے کے لیے موجودہ ریاستی حکومت/مرکزی سرکار کے میڈیکل کالجوں کو مضبوط بنانے/اپ گریڈ کرنے کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم۔
- پردھان منتری سواستھیہ سرکشا یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی) اسکیم کے ’’سپر اسپیشلٹی بلاکس کی تعمیر کے ذریعہ سرکاری میڈیکل کالجوں کی تجدید‘‘ کے تحت، کل 75 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 64 پروجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں۔
- نئے ایمس کے قیام کے لیے سنٹرل سیکٹر کی اسکیم کے تحت 22 ایمس کو منظوری دی گئی ہے۔ ان میں سے 19 میں انڈر گریجویٹ کورسز شروع ہو چکے ہیں۔
- فیکلٹی، عملہ، بستر کی تعداد اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی ضرورت کے لحاظ سے میڈیکل کالج کے قیام کے اصولوں میں نرمی۔
- فیکلٹی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بطور فیکلٹی تقرری کے لیے ڈی این بی کی اہلیت کو تسلیم کیا گیا ہے۔
- میڈیکل کالجوں میں اساتذہ/ ڈین/ پرنسپل/ ڈائریکٹر کے عہدوں پر تقرری/ توسیع/ دوبارہ ملازمت کے لیے عمر کی حد میں 70 سال تک اضافہ۔
حکومت نے ملک میں نرسوں کی تعداد کو بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات بھی کیے ہیں۔
- ’’موجودہ ضلع/ریفرل ہسپتال کے ساتھ منسلک نئے میڈیکل کالج کے قیام‘‘ کے لیے مرکزی امداد یافتہ اسکیم (سی ایس ایس) کے تحت 2014 سے اب تک 157 میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ان میڈیکل کالجوں میں 157 نرسنگ کالجوں کے قیام کا اعلان 24-2023 کی بجٹ کی تقریر میں کیا گیا ہے۔
- نرسنگ تعلیمی پروگراموں کے لیے، اسٹوڈنٹ اور مریض کے تناسب میں 1:5 سے 1:3 تک نرمی کی گئی ہے۔
- نرسنگ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے لیے 3 ایکڑ اراضی کی ضرورت میں نرمی کی گئی ہے تاکہ ہاسٹل سمیت اسکول/کالج آف نرسنگ کے لیے 54000 مربع فٹ کی عمارت تعمیر کی جا سکے۔
- جی این ایم اور بی ایس سی (نرسنگ) پروگرام شروع کرنے کے لیے سال 2014-2013 سے 100 بستروں والا ہسپتال ضروری ہے۔ تاہم، پہاڑی اور قبائلی علاقوں کے لیے اس میں رعایت دی گئی ہے۔
- بی ایس سی (نرسنگ) پروگرام شروع کرنے کے لیے ٹیچنگ فیکلٹی کے لیے نرمی والے اصول۔
- بی ایس سی (نرسنگ) جی این ایم پروگراموں کے لیے زیادہ سے زیادہ 100 سیٹیں ان اداروں کو دی جائیں گی جن میں میڈیکل کالج کے لیے اصرار کیے بغیر 300 بستروں والا پیرنٹ ہسپتال ہو۔
- اسکول سے اسپتال کے فاصلے میں نرمی دی گئی ہے۔
- نرسنگ پروگراموں میں داخلے کے لیے اہلیت کے معیار میں نرمی۔
جیسا کہ نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) نے بتایا ہے، جون 2022 تک ریاستی میڈیکل کونسلز اور نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) کے ساتھ 1308009 ایلوپیتھک ڈاکٹر رجسٹرڈ ہیں۔ رجسٹرڈ ایلوپیتھک ڈاکٹروں اور 5.65 لاکھ آیوش ڈاکٹروں کی 80 فیصد دستیابی کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے، ملک میں ڈاکٹر-آبادی کا تناسب 1:834 ہے۔ اس کے علاوہ، دسمبر 2022 تک ملک میں نرسنگ عملہ کی تعداد 36.14 لاکھ ہے۔ نرسنگ عملہ کی 80 فیصد دستیابی کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے نرس-آبادی کا تناسب 1:476ہے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ بات کہی۔
ضمیمہ-I
تسلیم شدہ طبی قابلیت رکھنے والے اور ریاستی طبی کونسلوں /سابقہ میڈیکل کونسل آف انڈیا/نیشنل میڈیکل کمیشن کے ساتھ جون، 2022 تک رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی ریاست/ مرکز کے لحاظ سے فہرست
نمبر شمار
|
ریاستی میڈیکل کونسل کا نام
|
ایلوپیتھک ڈاکٹروں کی کل تعداد
|
-
|
آندھرا پردیش میڈیکل کونسل
|
105799
|
-
|
اروناچل پردیش میڈیکل کونسل
|
1461
|
-
|
آسام میڈیکل کونسل
|
25561
|
-
|
بہار میڈیکل کونسل
|
48192
|
-
|
چھتیس گڑھ میڈیکل کونسل
|
10020
|
-
|
دہلی میڈیکل کونسل
|
30817
|
-
|
گوا میڈیکل کونسل
|
4035
|
-
|
گجرات میڈیکل کونسل
|
72406
|
-
|
ہریانہ میڈیکل کونسل
|
15687
|
-
|
ہماچل پردیش میڈیکل کونسل
|
5038
|
-
|
جموں و کشمیر میڈیکل کونسل
|
17574
|
-
|
جھارکھنڈ میڈیکل کونسل
|
7374
|
-
|
کرناٹک میڈیکل کونسل
|
134426
|
-
|
مدھیہ پردیش میڈیکل کونسل
|
42596
|
-
|
مہاراشٹر میڈیکل کونسل
|
188545
|
-
|
سابقہ میڈیکل کونسل آف انڈیا
|
52669
|
-
|
میزورم میڈیکل کونسل
|
156
|
-
|
ناگالینڈ میڈیکل کونسل
|
141
|
-
|
اوڈیشہ کونسل آف میڈیکل رجسٹریشن
|
26924
|
-
|
پنجاب میڈیکل کونسل
|
51689
|
-
|
راجستھان میڈیکل کونسل
|
48232
|
-
|
سکم میڈیکل کونسل
|
1501
|
-
|
تمل ناڈو میڈیکل کونسل
|
148217
|
-
|
تراونکور میڈیکل کونسل
|
72999
|
-
|
اتر پردیش میڈیکل کونسل
|
89287
|
-
|
اترانچل میڈیکل کونسل
|
10243
|
-
|
مغربی بنگال میڈیکل کونسل
|
78740
|
-
|
تریپورہ میڈیکل کونسل
|
2681
|
-
|
تلنگانہ میڈیکل کونسل
|
14999
|
|
کل میزان
|
1308009
|
ماخذ: نیشنل میڈیکل کمیشن
نوٹ:- سابقہ ایم سی آئی نے 2015 سے رجسٹریشن روک دی تھی۔
ضمیمہ- II
مورخہ 31.12.2022 تک تربیت یافتہ نرسوں کی ریاست/یو ٹی کے لحاظ سے تعداد
نمبر شمار
|
ریاست
|
اے این ایم
|
آر این اور آر ایم
|
1
|
آندھرا پردیش
|
140072
|
273430
|
2
|
اروناچل پردیش
|
8147
|
9070
|
3
|
آسام
|
30174
|
28599
|
4
|
بہار
|
19499
|
26421
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
15213
|
35052
|
6
|
دہلی
|
5404
|
85001
|
7
|
گوا
|
424
|
1546
|
8
|
گجرات
|
57731
|
151108
|
9
|
ہریانہ
|
31989
|
41518
|
10
|
ہماچل پردیش
|
12007
|
26611
|
11
|
جھارکھنڈ
|
10900
|
6773
|
12
|
کرناٹک
|
54039
|
231643
|
13
|
کیرالہ
|
31646
|
329492
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
39563
|
118793
|
15
|
مہاراشٹر
|
86426
|
162205
|
16
|
میگھالیہ
|
2339
|
10626
|
17
|
منی پور
|
4361
|
12136
|
18
|
میزورم
|
2570
|
5282
|
19
|
اڑیسہ
|
75137
|
91157
|
20
|
پنجاب
|
23029
|
76680
|
21
|
راجستھان
|
110443
|
209554
|
22
|
تمل ناڈو
|
64012
|
348538
|
23
|
تریپورہ
|
2954
|
8699
|
24
|
اتر پردیش
|
75671
|
111860
|
25
|
اتراکھنڈ
|
9779
|
16947
|
26
|
مغربی بنگال
|
69709
|
76318
|
27
|
تلنگانہ
|
10219
|
53314
|
28
|
سکم
|
236
|
2508
|
29
|
ناگالینڈ
|
1477
|
1536
|
30
|
جموں و کشمیر
|
5264
|
3999
|
ماخذ: متعلقہ ریاستی نرسوں کی رجسٹریشن کونسل
اے این ایم: معاون نرس دائیاں، آر این اور آر ایم: رجسٹرڈ نرسیں اور رجسٹرڈ دائیاں۔
*****
ش ح – ق ت – م ص
U: 2274
(Release ID: 1985629)
Visitor Counter : 138