زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

باغبانی کی پیداوار

Posted On: 12 DEC 2023 5:13PM by PIB Delhi

سال 23-2022  کے دوسرے پیشگی تخمینوں کے مطابق، باغبانی کی کل پیداوار 351.92 ملین ٹن ہونے کا تخمینہ ہے، جو کہ سال کے دوران 329.69 ملین ٹن کی خوراک کی مجموعی پیداوار سے زیادہ ہے۔ اس وقت ہندوستان سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔ کیلا، چونا اور لیموں، پپیتا، بھنڈی جیسی فصلوں کی پیداوار میں ملک پہلے نمبر پر ہے۔

حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی فعال پالیسیوں اور اقدامات اور فصل کی پیداوار کی بہتر ٹیکنالوجیز اور انتظامی طریقوں کی وجہ سے ملک میں باغبانی کی پیداوار میں گزشتہ برسوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

باغبانی کی مجموعی ترقی کے لیے، رقبہ، پیداوار اور فصل کے بعد کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے لیے، حکومت 15-2014  سے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک مرکز کی جانب سے حمایت شدہ اسکیم، باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن (ایم آئی ڈی ایچ ) کو نافذ کر رہی ہے۔ ایم آئی ڈی ایچ کے تحت، معیاری پودے لگانے کے مواد کی پیداوار، پھلوں، سبزیوں، مسالوں اور پودے لگانے والی فصلوں کے رقبے میں توسیع، محفوظ کاشت اور فصل کے بعد کے انتظام کے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق، کسانوں کی تربیت اور صلاحیت سازی وغیرہ کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔

باغبانی کی ترقی کے لیے ریاستی حکومتوں کی پروجیکٹ تجاویز کو بھی راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی ) کے تحت تعاون حاصل ہے۔

پچھلے دس سالوں کے دوران ملک میں ریاست وار باغبانی کی پیداوار کی تفصیلات ضمیمہ 1 میں دی گئی ہیں۔

گزشتہ برسوں کے دوران ملک میں غذائی اجناس کی پیداوار میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اناج کی کل پیداوار 15-2014  میں 252.03 ملین ٹن سے بڑھ کر 329.69 ملین ٹن ہو گئی ہے۔ اس مدت کے دوران غذائی اجناس کی پیداوار کی کمپاؤنڈ اینول گروتھ ریٹ (سی اے جی آر  3.41فیصد)تھی۔ تفصیلات ضمیمہ 2 میں دی گئی ہیں۔

حکومت ہند چاول، گیہوں، موٹے اناج، غذائی اناج (شری انا) اور دالوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے ملک میں نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم ) کو نافذ کر رہی ہے۔ این ایف ایس ایم کے تحت، کاشتکاروں کو ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے ذریعے مدد فراہم کی جاتی ہے جیسے طریقوں کے بہتر پیکیج پر کلسٹر مظاہرے، فصل کے نظام پر مظاہرے، بیج کی پیداوار، اور زیادہ پیداوار دینے والی اقسام (ایچ وائی وی ز)/ہائبرڈ، بہتر فارمی مشینری/وسائل کے تحفظ کی تقسیم۔،مشینیں/آلات، پانی کے استعمال کے موثر اوزار، پودوں کے تحفظ کے اقدامات، غذائی اجزاء کا انتظام/مٹی سے متعلق سازوسامان، پروسیسنگ اور فصل کے بعد کا سامان، فصل کے نظام پر مبنی تربیت وغیرہ۔ مشن نے انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر)، یونیورسٹیاں (ایس اے یو ز )، کرشی وگیان کیندر (کے وی کے ز ) ٹکنالوجی کو واپس روکنے اور کسانوں کو سبجیکٹ اسپیشلسٹ/سائنسدانوں کی نگرانی میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے ) اور ریاستی زراعت کو بھی مدد فراہم کی۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*********

 

U.NO.2261

(ش ح۔ام۔)



(Release ID: 1985532) Visitor Counter : 65


Read this release in: English , Hindi