امور داخلہ کی وزارت
بائیں بازو کی انتہاپسندی سے متعلق تشدد کے واقعات
Posted On:
12 DEC 2023 4:06PM by PIB Delhi
امورداخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان کے آئین کے ساتویں جدول کے مطابق’پولیس اورنظام عامہ‘کے معاملات ریاستی حکومتوں کے موضوعات ہیں۔ تاہم بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈلیو ای) کے خطرے سے مکمل طور پر نمٹنے کے لیے حکومت ہند نے بائیں بازو کی انتہائی پسندی سے نمٹنے کے لیے 2015 میں قومی پالیسی اور ایکشن پلان کا آغاز کیا۔ پالیسی ایک کثیر الجہتی حکمت عملی کا تصور پیش کرتی ہے، جس میں سیکورٹی سے متعلق اقدامات، ترقیاتی طریقہ کار، مقامی طبقوں کے حقوق اور استحقاق کو یقینی بنانا وغیرہ شامل ہیں۔
اس پالیسی کے تیزی سے نفاذ کے نتیجے میں ملک بھر میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق تشدد میں مسلسل اور تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ بائیں بازو کی انتہائی پسندی سے متعلق پرتشدد واقعات کی تعداد 2010 کے مقابلے میں 2022 میں76 فیصد کم ہوئی ہے۔ 2010 کے مقابلے میں 2022 میں اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات (سیکورٹی فورسز + عام شہری) کی تعداد میں بھی 90 فیصد کمی آئی ہے۔ تشدد کا جغرافیائی پھیلاؤ میں بھی نمایاں کمی آئی ہے اور 2010 میں96 اضلاع کے 465 تھانوں کے مقابلے 2022 میں45 اضلاع کے صرف 176 تھانوں میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق تشدد کی اطلاع ملی۔
جغرافیائی پھیلاؤ میں کمی اس حقیقت سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ 2022 میں بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد کی اطلاع دینے والے کل 45 اضلاع میں سے صرف 10 اضلاع میں کل تشدد کا 72 فیصد رپورٹ ہوسکا۔ اسی طرح بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد کی رپورٹنگ 176پولس اسٹیشنز میں سے30پولس اسٹیشنز نے 50فیصد تشدد کی اطلاع دی۔
گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ملک بھر میں بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متعلق تشدد کے واقعات کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے، جو 2018 کے مقابلے میں2022 میں36 فیصد کم ہوئی ہے۔ اس مدت کے دوران نتیجے میں ہونے والی اموات (سیکورٹی فورسز +سویلین)کی تعداد میں بھی 59 فیصد کمی آئی ہے۔
************
ش ح۔ح ا۔ن ع
U. No.2250
(Release ID: 1985501)