کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی 2030-2029 تک ڈیڑھ بلین ٹن  پیداوار کا امکان

Posted On: 11 DEC 2023 4:10PM by PIB Delhi

بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے تیار كئے گئے ہیں اور 2030-2029 تک اس اضافے كا تخمینہ  1.5 بلین ٹن کا ہے۔ حتمی صارفین تک کوئلے کی آسانی سے منتقلی کے لیے نئے ریل پروجیكٹوں کے ذریعے انخلاء کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور فرسٹ مائیل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی) پروجیكٹوں کے ذریعے میکانائزڈ کوئلے کی لوڈنگ کے لیے بھی اقدامات كئے جا رہے ہیں۔

درج ذیل طریقوں سے ماحولیاتی اصولوں کی تعمیل کی جا رہی ہے: -

1۔ نئی کان/پروجیکٹ کو کھولنے سے پہلے مختلف ریگولیٹری ایجنسیوں سے پیشگی ماحولیاتی کلیئرنس (ای سی) / جنگلات کی منظوری (ایف سی) / سی ٹی ای/سی ٹی او حاصل کی جاتی ہے۔

2۔ تمام كانیں محفوظ ہیں، کان کنی کے کام کے آغاز سے پہلے زیر زمین پانی نکالنے کے لیے سینٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی سے این او سی حاصل كی جاتی ہے۔

3۔ ای سی/سی ٹی ای/سی ٹی او کی شرائط کی تعمیل میں، ماحولیاتی ہوا کے معیار، كچرے کے معیار، شور کی سطح کی نگرانی اور زمینی پانی (دونوں سطح اور معیار) کے حوالے سے باقاعدگی سے ماحولیاتی نگرانی کی جاتی ہے اور رپورٹیں ایم او ای ایف اینڈ سی سی/ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز کو پیش کی جاتی ہیں۔ (ایس پی سی بیز) / سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (چی جی ڈبلیو بی)۔

4۔ ای سی  اور متفقہ شرائط کی تعمیل كرتے ہوئے کاربن کے اخراج میں کمی کے مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں جنہیں باقاعدگی سے بڑھایا / مضبوط کیا جاتا ہے جیسا کہ ذیل میں تفصیل دی گئی ہے: -

  • فضائی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات
  • پانی کی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات
  • شور سے آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات
  • زمین کی بحالی
  • ماہر ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت كا معاہدہ
  • ای سی کی شرائط کی تعمیل کا تیسرے فریق کا جائزہ
  • ماحولیاتی کارکردگی کی انڈیکسنگ

حکومت نے خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے ملک میں کوئلے کی گھریلو پیداوار کو بڑھانے کے لیے کئی اقدامات شروع کیے ہیں۔ شروع کردہ بعض بڑے اقدامات میں سنگل ونڈو کلیئرنس، مائنز اینڈ منرلز (ترقی اور ضابطہ) ایکٹ 1957 میں ترمیم شامل ہیں۔ ان اقدامات كا مقصد حتمی استعمال کے پلانٹس کی ضرورت کو پورا کرنے کے بعد كمپنیوں كی ملكیت والی كانوں کو اپنی سالانہ پیداوار کا 50فی صد تک فروخت کرنے کی اجازت دینا، ایم ڈی او موڈ کے ذریعے پیداوار، بڑے پیمانے پر پیداواری ٹیکنالوجی کے استعمال میں اضافے، نئے منصوبے اور موجودہ منصوبوں کی توسیع اور تجارتی کان کنی کے لیے نجی اور سركاری زمرے كی کمپنیوں کو کوئلے کے بلاکس کی نیلامی۔ تجارتی کان کنی کے لیے 100 فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

کول انڈیا لمیٹڈ نے کانوں کی توسیع (براؤن فیلڈ پروجیکٹس)، نئی کانوں کے افتتاح (گرین فیلڈ پروجیکٹس)، میکانائزیشن اور نجی کانوں کی جدید کاری، یو جی اور او سی دونوں کے ذریعے کوئلے کی پیداوار کو بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

یہ اطلاع کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم كی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1985193) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi