پارلیمانی امور کی وزارت
یوتھ پارلیمنٹ کے مقابلوں کے فوائد
Posted On:
11 DEC 2023 4:03PM by PIB Delhi
خارجی امور اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب وی مرلی دھرن نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ پارلیمانی امور کی مرکزی وزارت دلی کے این سی ٹی کے سرکار کے تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ اور نئی دہلی میونسپل کونسل کے تعلیم کے محکمے، کیندر ودیالیوں ، جواہر نوودیالیوں اور یونیورسٹی/کالجوں میں متعلقہ اسکیموں کے تحت ہرسال اسکولوں میں یوتھ پارلیمنٹ مقابلوں کا اہتمام کرتی ہے۔ ان اسکیموں کے مطابق ان اسکولوں میں ہرمقابلے کا اہتمام اس طرح کے اسکولوں میں کیا جاتا ہے جنہیں متعلقہ پیرینٹ ایجوکیشنل آرگنائزیشنس مثلاً دہلی کے این سی ٹی کی سرکار کے ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن اور نئی دہلی میونسپل کونسل کے ایک تعلیم کے محکمہ کیندرودیالیہ سنگٹھن، اور نوودیالیہ سمیتی کےتنظیمی ڈھانچوں کے مطابق ان کے ذریعے نامزد کیے جاتے ہیں۔اور یونیورسٹی وکالجوں میں مقابلہ آرائی کا اہتمام اس طرح کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کیا جاتا ہے جو اس کے لیے درخواست دیتے ہیں۔مذکورہ کوئی بھی مقابلہ ریاست گیر سطح پر نہیں کیا جاتا۔
اس مقابلے کے اہتمام کے فوائد میں جمہوریت کی جڑوں کو مستحکم کرنا،ڈسپلن کی صحت مند عادتوں کو مضبوط کرنا، دیگر لوگوں کے خیالات کو برداشت کرنا اورطلباء کمیونٹی کو اس قابل بنانا کہ وہ پارلیمنٹ کے کام کاج سے خود بخود واقف ہوں وغیرہ شامل ہیں۔
گزشتہ 3 سال اور رواں سال کے دوران منعقدہ یوتھ پارلیمنٹ کے مقابلوں کی تعداد سال کے اعتبار سے حسب ذیل ہیں:
نمبرشمار
|
سال
|
یوتھ پارلیمنٹ کے مقابلوں کی تعداد
|
|
2020-21
|
این آئی ایل (ملک میں کووڈ 19 عالمی وبا پھیلنے کی وجہ سے)
|
|
2021-22
|
این آئی ایل (ملک میں کووڈ 19 عالمی وبا پھیلنے کی وجہ سے)
|
|
2022-23
|
4
|
|
2023-24
(رواں سال)
|
3 (جاری ہے) اور ایک شروع کیا جانا ہے
|
پارلیمانی امور کی مرکزی وزارت مقابلوں کے مکمل ہونے پر دعوے وصول ہونے تک حسب ذیل حدود کے مطابق یوتھ پارلیمنٹ مقابلوں کے اہتمام کے لیے ریاستوں اور مرکزکے زیرانتظام علاقوں کو مالی امداد فراہم کرتی ہے۔
نمبر شمار
|
قانون سازیہ کی مضبوطی
|
بازادائیگی کے لیے زیادہ سے زیادہ رقم
|
اے۔
|
قانون سازیہ کے ممبروں کی تعداد 100 تک
|
3لاکھ روپے فی قانون سازیہ (سالانہ)
|
بی.
|
قانون سازیہ کے ارکان 100-200 کے درمیان ہوں
|
4لاکھ روپے فی قانون سازیہ (سالانہ)
|
سی.
|
قانون سازیہ کے ارکان کی تعداد 200 سے زیادہ ہو
|
5لاکھ روپے فی قانون سازیہ (سالانہ)
|
ڈی.
|
مرکزکے زیرانتظام علاقوں میں کوئی قانون سازیہ نہیں ہے
|
2لاکھ روپے فی یوٹی سالانہ
|
اس وزارت نے بہارسمیت بیشتر ریاستوں سے مستقل طور پر باز ادائیگیوں کے دعوے وصول نہیں کیے۔
گزشتہ 3 سال کے دوران جن ریاستوں کو مالی امداد فراہم کی گئی، اس کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:
نمبر شمار
|
مالی سال
|
ریاستیں
|
رقم (روپے میں)
|
|
2020-21
|
ہماچل پردیش
|
3,00,000/-
|
ہریانہ
|
2,96,063/-
|
مدھیہ پردیش
|
5,00,000/-
|
اڈیشہ
|
3,26,343/-
|
|
2021-22
|
مدھیہ پردیش
|
4,91,022/-
|
|
2022-23
|
این اے
|
صفر
|
********
ش ح۔ ح ا۔ ج ا
U. No.2187
(Release ID: 1985095)