جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

غیر پینے کے پانی کا موثر استعمال

Posted On: 11 DEC 2023 2:34PM by PIB Delhi

پانی ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے پانی کا بندوبست بنیادی طور پر ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ تاہم، مرکزی حکومت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آبی وسائل کے پائیدار انتظام کے لیے مدد کرتی ہے۔ حکومت ہند غیر پینے کے پانی کے قابل استعمال جیسے فلشنگ، آگ سے بچاؤ، گاڑیوں کی دھلائی، زمین کی تزئین، باغبانی وغیرہ کے لیے قابل استعمال بنائے گئے  پانی کے دوبارہ استعمال کو فعال طور پر فروغ اورحوصلہ افزائی کررہی ہے۔

پانی کی قومی  پالیسی-2012 پانی کی ری سائیکلنگ اور دوبارہ استعمال کو عام معمول کے طور پر لازمی قرار دیتی ہے اور گندے پانی کے استعمال سے پہلے مخصوص معیارات کے مطابق قابل استعمال بنانے  کی وکالت کرتی ہے۔ یہ مختلف شعبوں بشمول صنعتوں، زراعت اور دیگر میں قابل استعمال بنائے گئے  پانی کے دوبارہ استعمال کی ترغیب دینے کے لیے مناسب طریقے سے منصوبہ بند محصولاتی نظام  فراہم کرتا ہے۔ اس میں ذکر کیا گیا ہے کہ باورچی خانے  اور غسل خانے  کے شہری فضلے کے پانی کوقابل استعمال بناکر  دوبارہ استعمال کرنے کے بعدبیت الخلاء میں اس کے استعمال  کی  حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

اس کے علاوہ، آبی وسائل، دریاؤں  کے فروغ اور گنگا کے احیا ء کے محکمے کے ذریعے قابل استعمال بنائے گئے  گندے پانی کے دوبارہ استعمال سے متعلق ایک قومی فریم ورک بھی اپنایا گیا ہے۔ یہ فریم ورک ریاستوں کے لیے ایک رہنما دستاویز کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ وہ اپنی پانی کے دوبارہ استعمال کی پالیسی تشکیل دے اور اسے مقررہ مدت میں نافذ کرے۔ متعلقہ ریاستی حکومتوں کی طرف سے دوبارہ استعمال کی پالیسی کی تیاری میں مدد کے لیے فریم ورک کے حصے کے طور پر ایک ڈرافٹ پالیسی ٹیمپلیٹ بھی تیار کیا گیا ہے۔

کوڑے کچرے سے پاک مقامات بنانے کے مقصد سے سوچھ بھارت مشن-اربن (ایس بی ایم –یو )  2.0 کو ، 1 اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا، ، جس میں استعمال شدہ پانی کے انتظام کا ایک جزو بھی شامل ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بغیر قابل استعمال بنائے گئے گندے پانی کو ماحول میں خارج نہ کیا جائے۔ 1 لاکھ سے کم آبادی والے تمام شہروں میں، تمام استعمال شدہ پانی کو محفوظ طریقے سے شامل کیا جاتا ہے، منتقل کیا جاتا ہے، اور قابل استعمال بنائے گئے پانی کے زیادہ سے زیادہ دوبارہ استعمال کے ساتھ شامل کیا جاتا ہے۔ 1 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کو استعمال شدہ پانی کے انتظام کے لیے شہری امور اور مکانات کی وزارت  کی دریائے گنگا کے احیاء اور شہری منتقلی  کے  اٹل مشن (امرت  2.0 )اسکیم کے تحت رقوم  فراہم کرنے کا انتظام ہے۔قابل استعمال بنائے گئے پانی کو بیت الخلاء، باغبانی، زراعت، باغبانی، صنعتی، میونسپل، اور آبی وسائل کے احیاء  کے لیے استعمال کرنے کی سفارش کی جاتی ہے۔

بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز(بی آئی ایس ) نے ایک خصوصی اشاعت تیار کی ہے، یعنی SP 7:2016 نیشنل بلڈنگ کوڈ آف انڈیا (این بی سی 2016)' جس میں پلمبنگ خدمات سمیت عمارتوں کی منصوبہ بندی، ڈیزائن، تعمیر اور آپریشن اور دیکھ بھال کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ پانی کے بندوبست  کے نظام کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن اور پانی کی کارکردگی کے لیے حکمت عملی بھی اس میں شامل ہے۔ کوڈ 'پلمبنگ سروسز (بشمول سالڈ ویسٹ مینجمنٹ)' کا حصہ 9، سیکشن 1 'واٹر سپلائی'، شق 4.2.4 اور 4.2.4.1 گندے پانی کو قابل استعمال بناکر دوبارہ استعمال کا مشورہ دیتا ہے جیسے کہ فلشنگ کے لیے پانی، زمین کی تزئین کی آبپاشی اور کولنگ،ایچ وی اے سی  نظام کے لیے ٹاورزوغیرہ ۔

یہ معلومات  جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*********

U.NO.1286

(ش ح۔ام۔)


(Release ID: 1985093)
Read this release in: English , Hindi