نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
‘دویانگ’ لوگوں کو ہمدردی کی چیز نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ وہ علم، اہلیت، محبت، مہارت کا ذخیرہ ہیں: نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمیں ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنانا ہے جس کے تحت ہم معذور افراد کو بااختیار بنا سکیں
نائب صدر جمہوریہ نے کارپوریٹس سے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری فنڈز کا استعمال کرنے کی اپیل کی
نائب صدر جمہوریہ نے ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ‘‘عام روش سے ہٹ کر سوچیں اور اختراعی بنیں۔ ہم میں سے ہر ایک کو کسی نہ کسی طریقے سے اپنا حصہ ڈالنا چاہیے’’
آج نقطہ نظر میں تبدیلی آئی ہے کیونکہ مغرب صلاح مشورہ کے لیے بھارت کی طرف دیکھ رہا ہے
نائب صدر جمہوریہ نے سارتھک گلوبل ریسورس سینٹر کا افتتاح کیا اور گروگرام میں معذوروں کی 10ویں قومی کانفرنس میں شرکت کی
Posted On:
09 DEC 2023 12:34PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکھر نے آج اس بات پر زور دیا کہ معذور افراد کو ہمدردی کی چیز نہیں سمجھنا چاہیے، بلکہ وہ اپنے علم، قابلیت، محبت اور مہارت کی دولت کے لیے خصوصی پہچان کے مستحق ہیں۔ انہوں نے ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنانے کی ضرورت پر زور دیا جس کے تحت ہم اپنے معذور افراد کو بااختیار بناسکیں۔ ان کے پاس بے پناہ صلاحیتیں ہیں جن سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔
البرٹ آئن اسٹائن، جو ڈسلیکسیا کے شکار تھے، کا حوالہ دیتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے کہا کہ معذوری کے بارے میں ہمارا تصور اکثر اس بات پر منحصر ہوتا ہے جو عمومی طور پر نظر آتا ہے۔ تاہم، حقیقی معذوری صرف آنکھوں سے ملنے والی چیزوں سے زیادہ پر محیط ہے اور ذہنی، روحانی اور جذباتی چیلنجوں کے دائروں تک پھیلا ہوا ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے معذوری کی تمام اقسام کو حل کرنے اور ان کے لیے مناسب حل تیار کرنے پر زور دیا۔
آج گروگرام میں معذوری پر 10ویں قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس تناظر میں تبدیلی کو اجاگر کیا جو سماجی تصورات میں رونما ہوا ہے جو کبھی خواتین کو مشکل کاموں کے قابل نہیں سمجھتا تھا۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ مفروضہ ٹوٹ چکا ہے اور خواتین متنوع شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ‘‘معذور’’ کے طور پر لیبل والے افراد سے متعلق سوچ اور نظریہ میں اسی طرح کی تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘وہ معذور نہیں ہیں؛ ہم انہیں معذور سمجھتے ہیں’’۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جو ظاہری طور پر جسمانی طور پر قابل دکھائی دیتے ہیں وہ کسی نہ کسی طرح کی معذوری کا شکار ہو سکتے ہیں، چاہے وہ ظاہر ہو یا چھپی ہوئی ہو، اور کوئی بھی شخص حقیقی معنوں میں مکمل نہیں ہوتا ہے۔
محض ‘‘کسی کی جیب میں کچھ ڈالنے’’ کے حالیہ رجحان کے خلاف احتیاط کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے بااختیار بنانے کے بجائے انحصار کو فروغ دینے کی نشاندہی کی۔ خاص طور پر کمزور طبقات بشمول معذوروں، خواتین اور اقلیتوں کو بااختیار بنانے کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے بڑے کارپوریٹ اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) فنڈز کو معاشرے کے ان طبقات کو بااختیار بنانے کی سمت بھیجیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جی 20 میں بھارت کی اخلاقیات اور وسودھیو کٹم بکم کا نعرہ اب ایک زمینی حقیقت ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت کے تئیں دنیا کے نقطہ نظر میں تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے حل کے لیے صرف مغرب کی طرف دیکھنے سے علیحدگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اب مغرب بھارت سے بصیرت حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے آج عالمی سطح پر بھارت کے نمایاں مقام کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘قوم کی بے مثال ترقی نے دنیا کو حیران کر دیا ہے’’۔
2016 میں معذور افراد کے حقوق کے قانون کے نفاذ کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے اس کی مکمل دفعات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دیہاتوں اور دیہی علاقوں میں معذور افراد کو سہولیات فراہم کرنے کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے معذور افراد کی زندگیوں کو بڑھانے کے لیے‘‘عام روش سے باہر سوچنے اور اختراعی ہونے’’ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیا کہ‘‘ہر ایک کو کسی نہ کسی طریقے سے اپنا حصہ ڈالنا چاہیے’’۔
نائب صدر جمہوریہ نے اپنے دورے کے دوران سارتھک گلوبل ریسورس سنٹر میں ایبلٹی میوزیم 'مکانات کے میوزیم' کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر سارتھک ایجوکیشنل ٹرسٹ کے بانی اور سی ای او ڈاکٹر جتیندر اگروال، معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمے کے سکریٹری جناب راجیش اگروال اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔