بھاری صنعتوں کی وزارت
ملک میں ای چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کے لیے، بھاری صنعتوں کی وزارت نے ایف اے ایم ای انڈیا اسکیم مرحلہ -II کے تحت 3 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز ) کو 7432 ای وی چارجنگ اسٹیشن کی منظوری دی
Posted On:
08 DEC 2023 5:42PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ بھاری صنعتوں کی وزارت نے 2015 میں ہندوستان میں الیکٹرک/ہائبرڈ گاڑیوں (xEVs) کو اپنانے کو فروغ دینے کے لیے ایک اسکیم یعنی ہندوستان میں (ہائبرڈ اور) الیکٹرک گاڑیوں کو تیز ی سے اپنانے اور مینوفیکچرنگ (FAME India) اسکیم نامی ایک منصوبہ تیار کیا تھا۔ اسکیم کا پہلا مرحلہ 31 مارچ 2019 تک 895 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ دستیاب تھا۔ FAME India اسکیم کے اس مرحلے میں چار فوکس شعبہ تھے یعنی تکنیکی ترقی، ڈیمانڈ جنریشن، پائلٹ پروجیکٹ اور چارجنگ انفراسٹرکچر کے اجزاء۔
اسکیم کے پہلے مرحلے میں، تقریباً 2.8 لاکھ xEVs کو 359 کروڑ (تقریباً) روپے کی کل ڈیمانڈ مراعات کے ساتھ حمایت کی گئی تھی ۔ اس کے علاوہ، 425 الیکٹرک اور ہائبرڈ بسیں، جیسا کہ اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت منظور کی گئی ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں تقریباً 280 کروڑ روپے کی سرکاری ترغیب کے ساتھ تعینات کی گئی ہیں۔ بھاری صنعتوں کی وزارت نے بھی ۔ FAME-India اسکیم کےمرحلہ I کے تحت 43 کروڑ (تقریباً) روپے کی لاگت سے تقریبا 520 چارجنگ اسٹیشنز/بنیادی ڈھانچہ کو منظوری دی تھی۔
آٹوموٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا (اے آر اے آئی)، آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی کانپور، نان فیرس میٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ سینٹر (این ایف ٹی ڈی سی)، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) وغیرہ جیسے مختلف اداروں/تنظیموں کوتجرباتی بنیادی ڈھانچے کے قیام ،بجلی سے چلنے والی گاڑیوں ، بیٹری انجینئرنگ وغیرہ میں جدید تحقیق کے لئے بہترین مراکز کے قیام جیسے ٹیکنالوجی کی ترقی سے متعلق پروجیکٹوں کے لئے تقریبا 158 کروڑ روپے منظور کیے گئے ہیں۔
فیم انڈیا اسکیم کے پہلے مرحلے کے دوران حاصل کردہ نتائج اور تجربے کی بنیاد پر اور صنعت اور صنعتی ایسوسی ایشنز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد، حکومت نے یکم اپریل 2019 سے شروع ہونے والی پانچ سال کی مدت کے لیے فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ -II کو 10000کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ امدادکے ساتھ منظوری دی گئی ۔ اس مرحلے میں بنیادی طور پر عوامی اور مشترکہ نقل و حمل کی بجلی کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، اور اس کا مقصد 7090 ای بسیں، 5 لاکھ ای-3 وہیلرس، 55000 ای-4 وہیلر مسافر کاریں اور 10 لاکھ ای-2 وہیلروں کی مانگ میں مدد کرنا ہے۔
فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ II کے تحت 5248.00 کروڑ روپے کی سبسڈی 05.12.2023 تک 11,61,350 الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کے لئے الیکٹرک گاڑیاں تیار کرنے والوں کو دی گئیں۔ (http://fame2.heavyindustries.gov.in/dashboard.aspx)۔
مزید، MHI نے مختلف شہروں/STUs/ریاستی حکومت کے لئے 6862 الیکٹرک بسوں کی منظوری دی۔ انٹراسیٹی آپریشنز کے لیے ادارے۔3487 ای بسوں کی سپلائی کی گئی ہے۔ 6862 ای بسوں میں سے، 3487 ای بسیوں کی سپلائی 29.11.2023 کی تاریخ تک STUs کو کی گئی ہے ۔
بھاری صنعتوں کی وزارت نے 7432 الیکٹرک گاڑ عوامی چارجنگ اسٹیشنوں کے قیام کے لئے وزارت پٹرولیم اور قدرتی گیس (MoPNG) کی تین آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو800کروڑ روپے پونجی جاتی سبسڈی کی شکل میں منظور کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس اسکیم کے تحت دیگر اداروں کو 148 ای وی چارجنگ اسٹیشنز کی منظوری دی گئی۔
FAME-India اسکیم مرحلہ -II کے تحت، EV مینوفیکچررز/کمپنیوں کو کوئی ترغیب نہیں دی جاتی ہے۔ ترغیب/رعایت صارفین (خریداروں/آخری استعمال کنندگان) کو ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری کی قیمت میں پیشگی کم خرید قیمت کی شکل میں ترغیب/رعایت صارفین (خریدار/آخری استعمال کنندہ)کو فراہم کی جاتی ہے تاکہ وسیع تر اپنانے کے قابل ہو، جس کی واپسی حکومت ہند کی طرف سے OEM (EV مینوفیکچررز) کو کی جائے گی۔ اس وقت، اسکیم کے تحت ڈیمانڈ کی ترغیب حاصل کرنے کے لیے 29.11.2023 تک کل 62 OEM رجسٹر کیے گئے ہیں۔
بھاری صنعتوں کی وزارت نے FAME انڈیا اسکیم مرحلہ -II کے تحت 3 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو 7432 EV چارجنگ اسٹیشنوں اور تمام ریاستوں اور 6 مرکزی زیر انتظام ریاستوں میں پھیلے ہوئے دیگر اداروں کو 148 EV چارجنگ اسٹیشنوں کی منظوری دی۔
ملک میں منظور شدہ ای چارجنگ اسٹیشنوں کی تفصیلات، FAME-II کے تحت ریاست کے لحاظ سے، ضمیمہ-I کے طور پر منسلک ہے۔
ملک میں ای چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کے لیے، MHI نے حال ہی میں FAME انڈیا اسکیم مرحلہ -II کے تحت 3 آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (OMCs) کو 7432 EV چارجنگ اسٹیشنوں کی منظوری دی ہے۔
ای-واہن پورٹل (منسٹری آف روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز) کے مطابق، ملک میں رجسٹرڈ الیکٹرک گاڑیوں کی تفصیلی فہرست، 2020 سے ریاست کے لحاظ سے اور سال کے لحاظ سے ضمیمہ -II میں منسلک ہے۔
ضمیمہ-I
FAME-II کے تحت ریاست کے لحاظ سے ملک میں منظور شدہ ای چارجنگ اسٹیشنوں کی تفصیلات
نمبر
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام ریاست
|
پی سی ایس کی تعداد
|
01
|
آندھراپردیش
|
361
|
02
|
اروناچل پردیش
|
5
|
03
|
آسام
|
76
|
04
|
بہار
|
168
|
05
|
چنڈی گڑھ/یوٹی
|
5
|
06
|
چھتیس گڑھ
|
121
|
07
|
دہلی /یوٹی
|
140
|
08
|
گوا
|
28
|
09
|
گجرات
|
637
|
10
|
ہریانہ
|
350
|
11
|
ہماچل پردیش
|
54
|
12
|
جموں وکشمیر/یوٹی
|
92
|
13
|
جھارکھنڈ
|
132
|
14
|
کرناٹک
|
582
|
15
|
کیرالہ
|
263
|
16
|
لداخ اورلیہہ/یوٹی
|
2
|
17
|
مدھیہ پردیش
|
375
|
18
|
مہاراشٹر
|
891
|
19
|
منی پور
|
1
|
20
|
میگھالیہ
|
28
|
21
|
میزورم
|
8
|
22
|
ناگالینڈ
|
7
|
23
|
اڑیسہ
|
197
|
24
|
پڈوچیری/یوٹی
|
16
|
25
|
پنجاب
|
313
|
26
|
راجستھان
|
483
|
27
|
سکم
|
1
|
28
|
تمل ناڈو
|
807
|
29
|
تلنگانہ
|
370
|
30
|
تری پورہ
|
1
|
31
|
ڈی اینڈ ین ایچ اور ڈی اینڈڈی /مرکز کے زیر انتظام ریاست
|
3
|
32
|
اترپردیش
|
635
|
33
|
اتراکھنڈ
|
27
|
34
|
مغربی بنگال
|
401
|
کل
|
7580
|
ضمیمہ II
2020 سے لے کر آج تک (03-12-2023) سال کے لحاظ سے واہن 4 میں رجسٹرڈ ای وی کی تعداد
|
نمبرشمار
|
ریاست کے نام
|
2020
|
2021
|
2022
|
2023 (03-12-2023 تک)
|
مجموعی تعداد
|
1
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
36
|
92
|
23
|
18
|
169
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,654
|
9,738
|
29,450
|
29,546
|
70,388
|
3
|
اروناچل پردیش
|
5
|
2
|
2
|
17
|
26
|
4
|
آسام
|
8,357
|
15,634
|
40,719
|
56,448
|
1,21,158
|
5
|
بہار
|
12,447
|
23,082
|
55,751
|
79,469
|
1,70,749
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
369
|
734
|
2,721
|
5,753
|
9,577
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1,489
|
4,215
|
22,364
|
35,115
|
63,183
|
8
|
دہلی
|
12,377
|
25,816
|
62,256
|
64,382
|
1,64,831
|
9
|
گوا
|
82
|
1,096
|
5,688
|
8,637
|
15,503
|
10
|
گجرات
|
1,120
|
9,765
|
68,998
|
83,965
|
1,63,848
|
11
|
ہریانہ
|
2,982
|
8,660
|
25,864
|
27,465
|
64,971
|
12
|
ہماچل پردیش
|
181
|
327
|
1,008
|
1,003
|
2,519
|
13
|
جموں وکشمیر
|
74
|
1,146
|
4,689
|
8,823
|
14,732
|
14
|
جھارکھنڈ
|
1,516
|
3,741
|
13,682
|
19,096
|
38,035
|
15
|
کرناٹک
|
9,707
|
33,307
|
95,900
|
1,41,057
|
2,79,971
|
16
|
کیرالہ
|
1,362
|
8,743
|
39,622
|
69,624
|
1,19,351
|
17
|
لداخ
|
...
|
6
|
40
|
28
|
74
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
3,358
|
10,427
|
36,804
|
61,678
|
1,12,267
|
19
|
مہاراشٹر
|
7,134
|
29,914
|
1,36,051
|
1,78,488
|
3,51,587
|
20
|
منی پور
|
104
|
114
|
341
|
386
|
945
|
21
|
میگھایہ
|
3
|
5
|
42
|
110
|
160
|
22
|
میزورم
|
1
|
1
|
36
|
144
|
182
|
23
|
ناگالینڈ
|
11
|
2
|
3
|
6
|
22
|
24
|
اڑیشہ
|
904
|
5,626
|
28,446
|
39,839
|
74,815
|
25
|
پڈوچیری
|
88
|
405
|
1,481
|
2,405
|
4,379
|
26
|
پنجاب
|
832
|
4,643
|
14,053
|
23,378
|
42,906
|
27
|
راجستھان
|
5,604
|
23,464
|
78,238
|
86,376
|
1,93,682
|
28
|
تمل ناڈو
|
5,697
|
30,030
|
66,953
|
84,252
|
1,86,932
|
29
|
تری پورہ
|
3,421
|
2,434
|
4,179
|
5,799
|
15,833
|
30
|
ڈین این ایچ اور ڈی ڈی کے زیر انتظام عالقے
|
24
|
29
|
141
|
142
|
336
|
31
|
اترپردیش
|
31,268
|
66,705
|
1,62,862
|
2,49,223
|
5,10,058
|
32
|
اتراکھنڈ
|
2,395
|
5,324
|
15,561
|
15,330
|
38,610
|
33
|
مغربی بنگال
|
10,079
|
6,408
|
11,150
|
17,699
|
45,336
|
مجموعی تعداد
|
1,24,681
|
3,31,635
|
10,25,118
|
13,95,701
|
28,77,135
|
نوٹ: 1- دی گئی تفصیلات سنٹرلائزڈ وہن 4 کے مطابق ڈیجیٹلائزڈ گاڑیوں کے ریکارڈ کے لیے ہیں۔
2 - تلنگانہ، اور لکشدیپ کے لیے ڈیٹا فراہم نہیں کیا گیا ہے کیونکہ وہ مرکزی واہن 4 میں نہیں ہیں۔
******
U.No:2069
ش ح۔ج ق۔س ا
(Release ID: 1984231)
|