بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ہندوستان کو بین الاقوامی بحری تنظیم (آئی ایم او) کے گرین وائیج 2050 پروجیکٹ کے لیے سرکردہ ملک کے طور پر منتخب کیا گیا ہے: سربانند سونووال

Posted On: 08 DEC 2023 3:44PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ہندوستان کو بین الاقوامی بحری تنظیم (آئی ایم او) کے گرین وائیج 2050 پروجیکٹ کے لیے ایک اہم رہنما ملک کے طور پر منتخب کیا گیا ہے، جس کا مقصد بحری جہازوں سے گرین ہاؤس گیسوں (جی ایچ جی) کے اخراج کو کم کرنے کی کوششوں میں ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنا ہے۔

مندرجہ ذیل منصوبوں کو منتخب کیا گیا تھا:

  • بلک کیریئر پر فضلہ حرارت کی بحالی کے نظام کی تنصیب: امبوجا سیمنٹس لمیٹڈ۔
  • اندرون ملک فیریز کی ہریالی: ڈائریکٹوریٹ آف ان لینڈ واٹر ٹرانسپورٹ (آئی ڈبلیو ٹی) آسام/ آسام آئی ڈبلیو ٹی ڈیولپمنٹ سوسائٹی۔
  • اندرون ملک فیریز کی ہریالی: کوچی واٹر میٹرو لمیٹڈ
  • پسنجر ووڈین فیریز کی ہریالی: ممبئی پورٹ اتھارٹی
  • الیکٹرک ہائبرڈ ٹگس: اوشین اسپارکل لمیٹڈ

بین الاقوامی شپنگ کی عالمی نوعیت کی وجہ سے جس میں تمام قومیتوں کے شراکت داروں کا تنوع شامل ہے، سمندری نقل و حمل کے شعبے سے اخراج کو آئی ایم او نے جہازوں سے آلودگی کی روک تھام کے بین الاقوامی کنونشن (ایم اے آر پی او ایل) کے ذریعے حل کیا ہے۔ ہندوستان اس کنونشن کا دستخط کنندہ ہے۔

حکومت ہند نے ہندوستانی بحری جہازوں پر کاربن کے اخراج سے متعلق تمام ایم اے آر پی او ایل ضوابط کو نافذ کیا ہے۔ اس وقت، ضوابط بنیادی طور پر بہتر توانائی کی کارکردگی کے ذریعے کاربن کے اخراج میں کمی اور بتدریج اضافہ (سالانہ) کاربن کی شدت میں کمی کے حصول سے متعلق ہیں۔

اے نیشنل سینٹر آف ایکسی لینس فار گرین پورٹس اینڈ شپنگ (این سی او ای جی پی ایس) قائم کیا گیا ہے جو ہندوستان کا اس طرح کا پہلا مہارت کا سینٹر ہے۔ اس سلسلے میں، 18 نومبر 2022 کو بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) کے ساتھ دین دیال پورٹ اتھارٹی، کاندلا کے درمیان یادداشت پر دستخط کیے گئے تھے۔ پیرا دیپ پورٹ اتھارٹی، پارا دیپ؛ وی او چدمبرانار پورٹ اتھارٹی، تھوتھکوڈی؛ کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ، کوچی اور دی انرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ (ٹی ای آر آئی)۔ این سی او ای جی پی ایس، ہندوستان میں جہاز رانی کے شعبے میں کاربن غیرجانبداری اور مدوّر معیشت کو فروغ دینے کے لیے ریگولیٹری فریم ورک اور گرین شپنگ کے لیے متبادل ٹیکنالوجی کو اپنانے کا خاکہ تیار کرنے کے لیے پالیسی اور ریگولیٹری مدد فراہم کرتا ہے۔ این سی او ای جی پی ایس ایک علم اور عمل درآمد پارٹنر کے طور پر ٹی ای آر آئی کے پاس ہے اور اس کی قیادت کرتا ہے۔

ان بحری جہازوں کی مدد کے لیے جو کاربن کی شدت میں موجودہ کمی کو پورا کرنے سے قاصر ہیں ان کی مدد کے لیے کچھ اور اقدامات کیے گئے ہیں:-

حکومت ہند نے پائیدار بائیو فیول کے استعمال کی اجازت دی ہے اور ہندوستانی بحری جہازوں کے ذریعہ ایندھن کے طور پر اس کی آمیزش کو ایک لاگت سے مؤثر اختیار کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔

ایک ڈیجیٹل ماڈیول تیار کیا گیا ہے اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے لنگر خانے، بندرگاہ کے قیام، جہاز رانی کے دورانیے وغیرہ کے لیے ہر جہاز کے آپریشنز سے ایندھن کی کھپت کو خرچ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

******

ش ح ۔ ح ا ۔ م ر

U. No.2054



(Release ID: 1984026) Visitor Counter : 55


Read this release in: English