ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹرین کاروائیوں میں حفاظت کو بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات

Posted On: 06 DEC 2023 4:11PM by PIB Delhi

ٹرین کاروائیوں میں حفاظت کو بڑھانے کے لیے حکومت نے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:

  1. راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (آر آر ایس کے) کو 18-2017 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جس میں پانچ سالوں کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے کی رقم  مختص ہے۔  18-2017 سے 22-2021تک، 1.08 لاکھ کروڑ روپے کا مجموعی خرچ، آر آر ایس کے،کے کاموں پر خرچ ہوئے۔
  2. مورخہ 31اکتوبر 2023 تک، 6498 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے سنٹرلائزڈ آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ نظام  فراہم کیے گئے ہیں تاکہ انسانی ناکامی کی وجہ سے ہونے والے حادثات کو ختم کیا جا سکے۔
  3. ایل سی  گیٹس پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے، 31اکتوبر2023 تک 11137 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ (ایل سی ) گیٹس کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔
  4. مورخہ 31اکتوبر2023 تک 6548 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ٹریک احاطے  کی تصدیق کے لیے حفاظت کو بڑھانے کی غرض سے  اسٹیشنوں کی مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے۔
  5. سگنلنگ کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات ،جیسے لازمی خط و کتابت کی جانچ، تبدیلی کے کام کا پروٹوکول، تکمیلی ڈرائنگ کی تیاری وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
  6. پروٹوکول کے مطابق ایس اینڈ ٹی آلات کے منقطع اور دوبارہ کنکشن کے نظام پر ایک بار پھرتوجہ مرکوز کی گئی ہے۔
  7. لوکو پائلٹس کی چوکسی کو یقینی بنانے کے لیے، تمام لوکوموٹیوز ،ویجیلنس کنٹرول ڈیوائسز (وی سی ڈی ) سے لیس ہیں۔
  8. مستول پر ریٹرو ریفلیکٹیو سگما بورڈ فراہم کیے جاتے ہیں، جو کہ برقی علاقوں میں سگنل سے پہلے، دواو ایچ ای  ماسٹ پر واقع ہوتا ہے تاکہ عملے کو آگے سگنل کے بارے میں خبردار کیا جا سکے جب دھند کے موسم کی وجہ سے مرئیت کم ہو۔
  9. دھند سے متاثرہ علاقوں میں لوکو پائلٹس کو ایک جی پی ایس پر مبنی فوگ سیفٹی ڈیوائس (ایف ایس ڈی) فراہم کی جاتی ہے، جو لوکو پائلٹس کو قریب آنے والے نشانات جیسے سگنلز، لیول کراسنگ ،گیٹس وغیرہ کا فاصلہ جاننے کے قابل بناتی ہے۔
  10. جدید ٹریک ڈھانچہ، جس میں 60 کلو گرام، 90 الٹیمیٹ ٹینسائل سٹرینتھ (یو ٹی ایس) ریلز، پری اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر (پی ایس سی ) نارمل/وائیڈ بیس سلیپرز کے ساتھ لچکدار بندھن، پی ایس سی سلیپرز پر پنکھے کے سائز کا لے آؤٹ ٹرن آؤٹ، گرڈر پر اسٹیل چینل/ایچ-بیم سلیپرز،پرائمری ٹریک کی تجدید کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔
  11. انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے، ٹریک مشینوں جیسے پی کیو آر ایس، ٹی آر ٹی ، ٹی-28 وغیرہ کے استعمال کے ذریعے ٹریک بچھانے کی سرگرمی کی میکانکی عمل۔
  12. ریل کی تجدید کی پیشرفت کو بڑھانے اور جوڑوں کی ویلڈنگ سے بچنے کے لیے، 130ایم /260ایم  لمبے ریل پینلز کی زیادہ سے زیادہ فراہمی، اس طرح حفاظت کو یقینی بنانا۔
  13. لمبی پٹریوں  کا بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ ٹیکنالوجی کو اپنانا یعنی فلیش بٹ ویلڈنگ۔
  14. او ایم ایس (اوسی لیشن نگرانی نظام )اور ٹی آر سی(ٹریک ریکارڈنگ کارز ) کے ذریعے ٹریک جیومیٹری کی نگرانی۔
  15.  ویلڈ/ریل کے فریکچر کو دیکھنے کے لیے ریلوے پٹریوں کی گشت۔
  16. ٹرن آؤٹ کی تجدید کے کاموں میں موٹی ویب سوئچز اور ویلڈ ایبل سی ایم ایس کراسنگ کا استعمال۔
  17. عملے کو محفوظ طریقوں کی نگرانی اور تعلیم دینے کے لیے، وقفے وقفے سے معائنہ کیا جاتا ہے۔
  18. ٹریک اثاثوں کی ویب پر مبنی آن لائن نگرانی کا نظام۔ ٹریک ڈیٹا بیس اور فیصلہ سازی کی حمایت کے نظام کو منطقی دیکھ بھال کی ضرورت کا فیصلہ کرنے اور ان پٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
  19. ٹریک کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات، جیسے مربوط بلاک، کوریڈور بلاک، ورک سائٹ کی حفاظت؛ مانسون کی احتیاطی تدابیر وغیرہ جاری کر دی گئی ہیں۔
  20. ریلوے کے اثاثوں (کوچز اور ویگنوں) کی حفاظتی دیکھ بھال کا کام، محفوظ ٹرین آپریشنز کو یقینی بنانے اور ملک بھر میں ریل حادثات پر نظر رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
  21. روایتی آئی سی ایف ڈیزائن کوچز کو ایل ایچ بی ڈیزائن کوچز سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
  22. بڑی لائن (بی جی) روٹ پر تمام بغیر پائلٹ لیول کراسنگ (یو ایم ایس  سیز ) کو جنوری 2019 تک ختم کر دیا گیا ہے۔
  23. پلوں کے باقاعدہ معائنہ کے ذریعے، ریلوے پلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ پلوں کی مرمت/بحالی کی ضرورت کو ان  کے معائنے کے دوران جانچے گئے حالات کی بنیاد پر غور کیا جاتا ہے۔
  24. ہندوستانی ریلوے نے تمام ڈبوں میں مسافروں کی وسیع معلومات کے لیے قانونی ‘‘فائر نوٹس’’ آویزاں کیے ہیں۔ ہر کوچ میں فائر پوسٹر فراہم کیے گئے ہیں تاکہ مسافروں کو آگ سے بچنے کے لیے کرنے اور نہ کرنے کے بارے میں مختلف اقدامات  کرنے سے متعلق آگاہ کیا جا سکے۔ ان میں کوئی بھی آتش گیر مواد، دھماکہ خیز مواد، کوچ کے اندر سگریٹ نوشی کی ممانعت، جرمانے وغیرہ سے متعلق پیغامات شامل ہیں۔
  25. پروڈکشن یونٹس، نئی تیار کردہ پاور کاروں اور پینٹری کاروں میں آگ کا پتہ لگانے اور بجھانے کا نظام فراہم کر رہے ہیں، نئی تیار کردہ کوچز میں آگ اور دھوئیں کا پتہ لگانے کا نظام۔ زونل ریلویز کی جانب سے مرحلہ وار طور پر موجودہ کوچوں میں اس کی پروگریسو فٹمنٹ بھی جاری ہے۔
  26.  عملے کی باقاعدہ کونسلنگ اور تربیت کی جاتی ہے۔
  27.  رولنگ بلاک کا تصور متعارف کرایا گیا جس میں مقررہ اثاثوں (مستقل طریقہ، سگنلنگ اور ٹریکشن ڈسٹری بیوشن وغیرہ) کی مربوط دیکھ بھال/مرمت/تبدیلی کا کام، رولنگ کی بنیاد پر 12 ہفتے پہلے سے منصوبہ بند کیا جاتا ہے اور  منصوبے کے مطابق اس پر عمل کیا جاتا ہے۔

 

خطرے  کی صورت میں سگنل سے  گزرنا، کوئی حادثہ نہیں ہے بلکہ اسے ایک اشارے والے حادثے کے طور پر سمجھا جاتا ہے جو ایک ممکنہ خطرہ ہے۔ 23-2022 کے دوران خطرے میں سگنل پاسنگ (ایس پی اے ڈی ) کے کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ اعداد و شمار درج ذیل ہیں:-

مالیاتی سال

معاملات کی تعداد

 
 

2019-20

60

 

2020-21 (کوو ڈ کا سال )

36

 

2021-22(کوو ڈ کا سال )

41

 

2022-23

37

 

 

یہ اطلاع ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور معلوماتی  ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*******

  ش ح۔اع ۔رم

U-1946   


(Release ID: 1983435)
Read this release in: English , Telugu