بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ملک میں جہاز سازی کی صنعت میں پیشرفت

Posted On: 05 DEC 2023 3:25PM by PIB Delhi

’’میک اِن انڈیا‘‘  پالیسی کو فروغ دینے اور ہندوستان میں جہاز سازی کی صنعت کی مدد کرنے کے لیے، وزارت نے ہندوستانی شپ یارڈز کے لیے جہاز سازی کی مالی معاونت کی پالیسی (ایس بی ایف اے پی) اسکیم شروع کی ہے تاکہ ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ سے آرڈر حاصل کرکے بین الاقوامی مارکیٹ میں مسابقتی  بناجاسکے۔  یہ اسکیم ہندوستانی شپ یارڈز کو یکم  اپریل 2016 سے 31 مارچ 2026 کے درمیان دستخط کیے گئے جہاز سازی کے معاہدوں کے لیے مالی امداد کی پیشکش کرتی ہے، جس میں مالی امداد کی شرح 2016 میں 20فیصد سے شروع ہوتی ہے اور 2026 میں کم ہو کر  یہ 11فیصد  رہ  گئی ہے۔ ایس بی ایف اے پی اسکیم نے مسابقتی اقدار پر سرکاری اور نجی شپ یارڈز کے ذریعے ،ملکی اور بین الاقوامی سطح پر مختلف آرڈرز حاصل کرنے میں  اس میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔

ایس بی ایف اے پی اسکیم میں دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 4 سالوں کے دوران، 31 شپ یارڈز کی طرف سے گھریلو اور برآمدی آرڈرز سے تقریباً 88 جہازوں کے آرڈرز حاصل کیے گئے ہیں اور ان آرڈرز کی مالیت 6800 کروڑ روپے کی ہے۔ مزید برآں، شپ یارڈز نے  گزشتہ 4 سالوں میں ملکی اور بین الاقوامی جہاز مالکان کو 1145کروڑ روپئے مالیت کے 69 جہاز فراہم کئے ہیں جن کو ایس بی ایف اے پی کے تحت  تقریباً 193 کروڑ روپئے  کی مالی امداد ملی ہے ۔ اس کے علاوہ، سبز ایندھن والے جہازوں اور ہائبرڈ جہازوں کو اعلیٰ ایس بی ایف اے  فنڈ فراہم کرنے کے لیے حکومت ہند کے تازہ ترین اقدام کے ساتھ، مزید جہاز سازی کے آرڈر موصول ہونے کی امید ہے۔ دیسی تعمیر سازی کو بڑھانے کے لیے، جدید ٹیکنالوجی اور مشینری کے حوالے سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

ایس بی ایف اے پی کے رہنما خطوط میں ونڈ فارم کی تنصیب کے جہازوں اور جدید ترین ڈریجروں کی تعمیر کو خصوصی جہازوں کے طور پر شامل کرنے کے لیے ترمیم کی گئی ہے ،جو زیادہ مالی امداد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔

ایس بی ایف اے پی کے رہنما خطوط میں ان جہازوں کے لیے 30 فیصد کی مالی امداد شامل کرنے کے لیے ترمیم کی گئی ہے، جہاں سبز ایندھن جیسے میتھانول/ امونیا/ ہائیڈروجن فیول سیلز کے ذریعے اصل بادبانی قوت حاصل کی جاتی ہے۔

ایس بی ایف اے پی کے رہنما خطوط میں ترمیم کی گئی ہے، جس میں 20فیصد کی مالی امداد شامل کی گئی ہے، جس میں برقی پروپلشن کے ذرائع والے جہاز یا ہائبرڈ پروپلشن سسٹم سے لیس انجن شامل ہیں۔

یہ معلومات بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.1819

(ش ح – اع  - ر ا) 



(Release ID: 1982773) Visitor Counter : 116


Read this release in: English