امور داخلہ کی وزارت
سائبرجرائم کے معاملات
Posted On:
05 DEC 2023 3:15PM by PIB Delhi
ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ’پولیس‘ اور ’نفاذ عامہ‘ ریاستی موضوعات ہیں۔ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے، بنیادی طور پر اپنی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ذریعے سائبر جرائم سمیت جرائم کی روک تھام، پتہ لگانے، تفتیش اور مقدمہ چلانے کے لیے ذمہ دار ہیں۔ مرکزی حکومت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے اقدامات کو ان کے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے ،مختلف اسکیموں کے تحت مشورے اور مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ جامع اور مربوط انداز میں سائبر جرائم سے نمٹنے کے طریقہ کار کو مضبوط کرنے کے لیے، مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، درج ذیل امورشامل ہیں:
- وزارت داخلہ نے ملک میں تمام قسم کے سائبر جرائم سے مربوط اور جامع انداز میں نمٹنے کے لیے ’انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر‘ (I4سی) قائم کیا ہے۔
- میوات، جامتارا، احمد آباد، حیدرآباد، چندی گڑھ، وشاکھاپٹنم اور گوہاٹی کے لیے، 14 سی کے تحت، سات جوائنٹ سائبر کوآرڈینیشن ٹیمیں(جے سی سی ٹیز) تشکیل دی گئی ہیں، جو سائبرجرائم کے ہاٹ سپاٹ/علاقوں کی بنیاد پر متعلقہ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، متعدد دائرہ اختیاری مسائل پر مبنی ہیں۔ ان کامقصد ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے درمیان تال میل کے لائحہ عمل کو بڑھانا ہے۔ 2023 میں حیدرآباد، احمد آباد، گوہاٹی، وشاکھاپٹنم، لکھنؤ، رانچی اور چندی گڑھ میں جے سی سی ٹی کے لیے سات ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
- iii. جدید ترین ’نیشنل سائبر فرانزک لیبارٹری (تفتیش)‘ I4سی کے ایک حصے کے طور پر نئی دہلی میں قائم کیا گیا ہے، تاکہ ریاستی/مرکزکے زیر انتظام علاقے کی پولیس کے تفتیشی افسران (آئی اوز) کو ابتدائی مرحلے کی سائبر فرانزک مدد فراہم کی جا سکے۔ اب تک، نیشنل سائبر فرانزکس لیبارٹری (تحقیقات) نے سائبر جرائم سے متعلق مقدمات کی تحقیقات میں مدد کرنے کے لیے تقریباً 8840 سائبر فرانزک ،جیسے کہ موبائل فرانزکس، میموری فرانزکس، سی ڈی آر تجزیہ وغیرہ میں، ریاستی ایل ای ایز کو اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔
- iv. ’نیشنل سائبر جرائم رپورٹنگ پورٹل‘ (https://cybercrime.gov.in)، 14 سی کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا ہے، تاکہ عوام کو سائبر جرائم کی تمام اقسام سے متعلق واقعات کی رپورٹ کرنے کے قابل بنایا جا سکے، جس میں خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ اس پورٹل پر رپورٹ ہونے والے سائبر جرائم کے واقعات، ان کی ایف آئی آر میں تبدیلی اور اس کے بعد کی کارروائی کو، قانون کی دفعات کے مطابق متعلقہ ریاستی/مرکزکے زیر انتظام علاقے کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں سنبھالتی ہیں۔
ایل ایس یو ایس کیو این او 455 برائے 05 دسمبر 2023
- ’شہریوں کے مالیاتی سائبر فراڈ کی رپورٹنگ اور انتظامیہ کانظام‘،I4سی کے تحت ،مالیاتی فراڈ کی فوری رپورٹنگ اور فراڈ کرنے والوں کی جانب سے رقوم کی منتقلی کو روکنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اب تک 3.80 لاکھ سے زیادہ شکایات کے ضمن میں 930 کروڑ روپے سے زیادہ کی مالی رقم بچائی گئی ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کے لیے ایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر’1930‘ کو فعال کیا گیا ہے۔
- vi. بڑے پیمانے پر اوپن آن لائن کورسز(ایم او او سی) پلیٹ فارم، یعنی ’سائی ٹرین‘ پورٹل I4سی کے تحت تیار کیا گیا ہے، جوسائبر جرائم تحقیقات، فرانزک، استغاثہ وغیرہ کے ساتھ ساتھ سرٹیفیکیشن کے اہم پہلوؤں پر آن لائن کورس کے ذریعے پولیس افسران/عدالتی افسران کی استعداد کار بڑھانے کے لیے ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 72800 سے زیادہ پولیس افسران رجسٹرڈ ہیں اور پورٹل کے ذریعے 50000 سے زیادہ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔
- پولیس حکام کے ذریعے اب تک رپورٹ کئے گئے 2.45 لاکھ سے زیادہ سم کارڈز اور 42000 آئی ایم ای آئیز کو حکومت ہند نے بلاک کر دیا ہے۔
- I4سی نے حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/محکموں کے 5600 اہلکاروں کو سائبر حفظان صحت کی تربیت دی ہے۔
- ix. I4سی نے 17000 سے زیادہ این سی سیC کیڈٹس کو سائبر حفظان صحت کی تربیت دی ہے۔
- وزارت داخلہ نےخواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام (سی سی پی ڈبلیو سی) اسکیم کے تحت122.24 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی ہے۔ یہ رقم ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سائبر فرانزک کم ٹریننگ لیبارٹریوں کے قیام، جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرنے اور ایل ای اے کےاہلکاروں ، سرکاری وکیل اور عدالتی افسران کی تربیت جیسی صلاحیت سازی کے لیے فراہم کی گئی ہیں۔ اب تک 33 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سائبر فرانزک-کم-ٹریننگ لیبارٹریز کا آغاز کیا گیا ہے۔ اب تک ایل ای اے کے 24600 سے زائد اہلکاروں، عدالتی افسران اور پراسیکیوٹرز کو سائبر جرائم سے متعلق آگاہی، تفتیش، فرانزک وغیرہ کے بارے میں تربیت فراہم کی جا چکی ہے۔
- xi. حیدرآباد میں نیشنل سائبر فرانزک لیبارٹری (شواہد) قائم کی گئی ہے۔ اس لیبارٹری کا قیام سائبر جرائم سے متعلق شواہد کے معاملات میں ضروری فرانزک مدد فراہم کرتا ہے، آئی ٹی ایکٹ اور ثبوتوں سے متعلق قانون کی دفعات کے مطابق شواہد اور اس کے تجزیے کو محفوظ رکھتا ہے اور اس سےکارروائی کی مجموعی مدت کو کم کر دیا گیا ہے۔
- سائبرجرائم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے، مرکزی حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن میں، دیگر چیزوں کے ساتھ، شامل ہیں؛ ایس ایم ایس، I4سی سوشل میڈیا اکاؤنٹ یعنی ایکس (سابقہ ٹویٹر) (@سائبردوست)، فیس بک (سائبر دوستI4سی)، انسٹاگرام (سائبر دوستI4سی)، ٹیلیگرام (سائبر دوستی4سی)، ریڈیو مہم کے ذریعے پیغامات کی ترسیل، سائبر تحفظ کو منظم کرتے ہوئے، متعدد ذرائع میں تشہیر کے لیے مائی گوو کو شامل کیا گیاہے اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مل کر سیکورٹی بیداری کے ہفتے، نوعمروں/طلبہ کے لیے ہینڈ بک کی اشاعت وغیرہ جیسی کارروائیاں کی گئی ہیں۔ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے بھی عوامی پیمانے پر بیداری پیدا کرنے کے لیے تشہیر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
یہ معلومات داخلہ امور کےوزیر مملکت اجے کمار مشرا نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
*****
U.No.1806
(ش ح – اع - ر ا)
(Release ID: 1982738)