جل شکتی وزارت
زیر زمین پانی کا موثر بندوبست اور ضابطہ
Posted On:
04 DEC 2023 6:14PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ گراؤنڈ واٹر مینجمنٹ اینڈ ریگولیشن(جی ڈبلیو ایم آر) اسکیم ایک مرکزی شعبے کی اسکیم ہے، جسے ملک میں سنٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ (سی جی ڈبلیو بی) کے ذریعہ 2008-2007 سے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت شروع کی جانے والی اہم سرگرمیوں میں پورے ملک کے لیے ایکویفر میپنگ اور سی جی ڈبلیو بی کی دیگر معمول کی سرگرمیاں شامل ہیں جیسے کہ زیر زمین پانی کی سطح اور معیار کی مستقل بنیادوں پر نگرانی، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون سے طے شدہ وقفہ وقفہ سے کیا جانے والا زیر زمین پانی کے متحرک وسائل کا جائزہ۔ کچھ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیر زمین پانی کے اخراج کا ضابطہ اور کنٹرول، پانی کے بحران والے مخصوص علاقوں میں چند نمائشی ریچارج پروجیکٹوں کو شروع کرنا، تکنیکی اپ گریڈیشن کے لیے سائنسی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنا وغیرہ۔
اسکیم کے تحت اہم سرگرمیوں میں سے ایک نیشنل ایکویفر میپنگ اینڈ مینجمنٹ پروگرام (این اے کیو یو آئی ایم) ہے جس کا مقصد آبی جیومیٹری کی وضاحت اور خصوصیت اور پائیدار زمینی پانی کے انتظام کے منصوبے تیار کرنا ہے۔ ایکویفر میپنگ اور مینجمنٹ پروگرام 31.03.2023 تک مکمل ہو چکا ہے اور اس نے ملک کے تقریباً 25 لاکھ مربع کلومیٹر کے رقبے کا احاطہ کیا ہے۔ مزید برآں، ایکویفر کے نقشے اور انتظامی منصوبے ریاست کے ساتھ مناسب طلب اور رسد کے سلسلے میں کی جانے والی پہل قدمی کے لیے شیئر کیے جا رہے ہیں۔ریاست وار اور علاقے وار کوریج ضمیمہ -1 میں فراہم کی گئی ہے۔
مزید برآں ، اسکیم کے تحت، سی جی ڈبلیو بی نے تقریباً 1 لاکھ کلومیٹر بنجر/نیم خشک علاقوں میں ہیلی کاپٹر سے کئے جانے والے ارضی طبیعاتی( جیو فزیکل) سروے کا استعمال کرتے ہوئے ہائی ریزولیوشن ایکویفر میپنگ بھی کی ہے جو مکمل ہو چکی ہے۔
مندرجہ بالا سرگرمیوں کے علاوہ، جی ڈبلیو ایم اینڈ آرا سکیم کے تحت، پورے ملک میں سی جی ڈبلیو بی کے ذریعے زمینی پانی کی سطح اور معیار کی باقاعدگی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ مزید یہ کہ ملک بھر میں زمینی پانی کے وسائل کی تشخیص کی جا رہی ہے جو 2022 سے سالانہ بنیادوں پر کی جاتی رہی ہے۔
سرگرمیوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے، اسکیم کو 31 مارچ 2026 تک لاگو کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور اس میں زیر زمین پانی کے وسائل کی نگرانی، تشخیص اور ضابطہ بندی اور تکنیکی بہتر کاری کے لئے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔
ضمیمہ
این اے کیو یو آئی ایم کے تحت ریاست وار کوریج
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
کل علاقہ
( مربع کلو میٹر)
|
کوریج کے طے شدہ علاقہ(مربع کلو میٹر)
|
مارچ 2023 تک کور کیا گیا علاقہ(مربعد کلو میٹر)
|
1
|
انڈمان اور نکوبار یو ٹی
|
8,249
|
1,774
|
1,774
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,63,900
|
1,41,784
|
1,41,784
|
3
|
اروناچل پردیش
|
83,743
|
4,703
|
4,703
|
4
|
آسام
|
78,438
|
61,826
|
61,826
|
5
|
بہار
|
94,163
|
90,567
|
90,567
|
6
|
چندی گڑھ یو ٹی
|
115
|
115
|
115
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1,36,034
|
96,000
|
96,000
|
8
|
دادرہ اور نگر حویلی
|
602
|
602
|
602
|
9
|
دمن اور دیو یو ٹی
|
1,483
|
1,483
|
1,483
|
10
|
گوا
|
3,702
|
3,702
|
3,702
|
11
|
گجرات
|
1,96,024
|
1,60,978
|
1,60,978
|
12
|
ہریانہ
|
44,212
|
44,179
|
44,179
|
13
|
ہماچل پردیش
|
55,673
|
8,020
|
8,020
|
14
|
جموں و کشمیر یو ٹی
|
1,67,396
|
9,506
|
9,506
|
15
|
جھارکھنڈ
|
79,714
|
76,705
|
76,705
|
16
|
کرناٹک
|
1,91,808
|
1,91,719
|
1,91,719
|
17
|
کیرالہ
|
38,863
|
28,088
|
28,088
|
18
|
لکشدیپ(یو ٹی)
|
32
|
32
|
32
|
19
|
لداخ (یوٹی)
|
54,840
|
963
|
963
|
20
|
مدھیہ پردیش
|
3,08,000
|
2,69,349
|
2,69,349
|
21
|
مہاراشٹر
|
3,07,713
|
2,59,914
|
2,59,914
|
22
|
منی پور
|
22,327
|
2,559
|
2,559
|
23
|
میگھالیہ
|
22,429
|
10,645
|
10,645
|
24
|
میزورم
|
21,081
|
700
|
700
|
25
|
ناگالینڈ
|
16,579
|
910
|
910
|
26
|
اوڈیشہ
|
1,55,707
|
1,19,636
|
1,19,636
|
27
|
پڈوچیری(یو ٹی)
|
479
|
454
|
454
|
28
|
پنجاب
|
50,368
|
50,368
|
50,368
|
29
|
راجستھان
|
3,42,239
|
3,34,152
|
3,34,152
|
30
|
سکم
|
7,096
|
1,496
|
1,496
|
31
|
تمل ناڈو
|
1,30,058
|
1,05,829
|
1,05,829
|
32
|
تلنگانہ
|
1,11,940
|
1,04,824
|
1,04,824
|
33
|
تریپورہ
|
10,492
|
6,757
|
6,757
|
34
|
اتر پردیش
|
2,46,387
|
2,40,649
|
2,40,649
|
35
|
اتراکھنڈ
|
53,484
|
11,430
|
11,430
|
36
|
مغربی بنگال
|
88,752
|
71,947
|
71,947
|
|
کل
|
3294105
|
2514437
|
2514437
|
*******
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.1792
(Release ID: 1982610)
|