ریلوے کی وزارت

ہندوستانی ریلوے طوفان ‘میچونگ’ سے نمٹنے کے لیے تیار

Posted On: 04 DEC 2023 6:16PM by PIB Delhi

ہندوستانی ریلوے نے بڑے پیمانے پر اپنے پورے نظام کو تیار کیا ہے تاکہ سمندری طوفان ‘میچونگ’ سے ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں ہموار اور محفوظ ریلوے آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے۔ ہندوستانی ریلوے نے طوفان سے متعلق ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی تیاریوں کے ایک حصے کے طور پر، آپریشنل، کمرشل، انجینئرنگ، الیکٹریکل، سگنل/ٹیلی کام، ڈویژنل/ہیڈ کوارٹر کی سطح پر ہر شفٹ میں چوبیس گھنٹے نگرانی کرنے اور ٹرین آپریشن کے سلسلے میں ضروری کارروائی کرنے کے لیے سیکورٹی اہلکار تعینات کیے ہیں۔ ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جس میں مختلف برانچز کے اہلکار موجود ہیں۔ بورڈ کی سطح پر وار روم کو بھی فعال کر دیا گیا ہے اور تمام مقامات کی چوبیس گھنٹے نگرانی کی جا رہی ہے۔ ہنگامی کنٹرول میں مدد کے لیے ہر شفٹ پر حفاظتی مشیر بھی مقرر کیے گئے  ہیں۔ اس کے علاوہ تمام فیلڈ افسران سینئر افسران کی ہدایات کے مطابق دستیاب ہوں گے۔ ایمرجنسی کنٹرول کا انتظام کرنے والے عہدیداروں کو ٹرینوں کے ہموار آپریشن کے لیے فیلڈ افسران اور مبصرین کے ساتھ رابطے میں رہنے اور طوفان کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھنے اور آئی ایم ڈی کی طرف سے جاری کردہ پیشن گوئیوں پر گہری نظر رکھنے اور اس کے مطابق ٹرینوں کے آپریشن کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چنئی ڈویژن ہیلتھ یونٹ نے بھی اپنا ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکشن پلان تیار کیا ہے اور دو ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ٹیم اے   ڈاکٹروں اور دیگر ڈیوٹی عملے پر مشتمل ہے، پیغام موصول ہوتے ہی پلیٹ فارم نمبر 11 پرا سپارٹ میں سوار ہو جائے گی اور آفت/حادثے کی جگہ کے افسر انچارج کو رپورٹ کرے گی اور امدادی کارروائیاں شروع کرے گی۔ ٹیم بی جانی نقصان کی اطلاع دے گی اور ٹیم بی کا ایک حصہ سڑک کے ذریعے آگے بڑھے گا۔ باقی تمام متعلقہ افراد کو مطلع کرنے، میڈیکل ٹیم اے اور سی ایم ایس آفس، مقامی ریلوے اسپتالوں، پرمبور کے ریلوے اسپتال اور ہنگامی تیاری کے لیے مقامی نجی اسپتالوں سے رابطہ برقرار رکھنے کے لیے وہاں موجود رہیں گے۔

جنوبی  ریلوے اور دیگر متعلقہ زونز نے کسی بھی ہنگامی صورت حال میں عوام کے لیے عام ہدایات اور ہنگامی رابطہ نمبرز کی فہرست بھی جاری کی ہے، جس میں ریلوے حکام، طبی ٹیموں، ایمرجنسی گاڑیوں، عوامی پوچھ گچھ کے لیے کمرشل کنٹرول، ٹاورز کے بارے میں معلومات ،ویگن ڈرائیوروں کے فون نمبروں کے ساتھ مختلف اسٹیشنوں پر دستیاب ڈی جی سیٹ، پمپ، آبدوز سیوریج پمپ وغیرہ شامل ہیں ۔ پانی بھرنے والے مقامات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے اور ایسے تمام مقامات پر مختلف اصلاحی اقدامات کیے گئے ہیں۔

,

نمبر شمار

عمومی ہدایات

1

بنیادی توجہ جانی نقصان کو روکنے اور ریلوے کے اثاثوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے پر ہونی چاہیے۔ اس کے لیے اگر ضروری ہوا تو ہیڈ کوارٹر کی مشاورت سے ٹارگٹڈ سیکشن پر تمام ٹرینوں، مسافروں اور مال بردار گاڑیوں کا آپریشن معطل کیا جا سکتا ہے۔

2

طوفان سے پہلے/ساتھ ہی مسلسل بارش ہو گی۔ ان حصوں پر جہاں مسلسل  بارش کے باوجود ٹرینیں  چلائی جانی ہیں ،مون سون کی گشت کو یقینی بنایا جائے گا۔

3

مندرجہ ذیل وسائل کو تیار رکھے جانے کی ضرورت ہے،  پوری طرح سے ایندھن سے بھرا ہونا چاہئے اور آلات ،پرزوں ،معاون آلات اور راشن کے مکمل سپلمنٹ کے ساتھ مکمل ایندھن اور ٹولز، اسپیئرز، لوازمات اور راشن کی مکمل تکمیل کے ساتھ رکھا جانا چاہیے (جہاں خود سے چلنے والے نہ ہوں لوکوز فراہم کیے جائیں):-

4

ٹریک، ٹریکشن اینڈ سگنل اور ٹیلی کمیونیکیشن کے بریک ڈاؤن عملے کی مناسب تعداد کو بحالی کے کام میں حصہ لینے کے لیے تیار رکھا جائے گا۔

5

سگنلز، اسٹیشنوں اور دیگر اہم اداروں/دفاتر کو بجلی کی فراہمی کے لیے درکار تمام ڈی جی سیٹوں کو ایندھن کے ذخائر کے ساتھ 72 گھنٹے مسلسل چلانے کے لیے تیار رکھا جائے اور اگر ضروری ہو تو زیادہ وقت تک چلانے کے انتظامات کیے جائیں۔

6

ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے ضروری ٹرینوں کی نقل و حرکت کو آسان بنانے کے لیے پوری طرح سے ایندھن سے چلنے والے ڈیزل لوکوز کی کافی تعداد تیار رکھی جائے ۔

7

جیسے ہی سائیکلون کا خطرہ ظاہر ہو، بوم کو نقصان سے بچانے کے لیے سائکلون کے شکار حصوں میں تمام ایل سی گیٹس پر بوم کو نیچے کر دیا جائے ۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ متعلقہ ضلعی کلکٹروں کو مطلع کیا جائے تاکہ ان ایل سی گیٹس کا استعمال کرتے ہوئے ٹریفک کو مناسب طریقے سے ریگولیٹ/ ڈائیورٹ کیا جا سکے۔

8

ٹریک ایریاز (بشمول غیر ریلوے) کے قریب کام کرنے والی تمام کرینوں کے جبس کو نقصان سے بچانے  کے لیے نیچے کیا جانا چاہیے۔

9

اسٹیشنوں کے ارد گرد کے ساتھ ساتھ مرکزی حصے میں پٹریوں کے ارد گرد ہورڈنگز/بینرز کو جہاں بھی ممکن ہو ہٹا دیا جائے۔

10

انخلاء کی ضرورت کا جائزہ لینے اور مناسب امدادی انتظامات کرنے کے لیے کالونیوں کی نگرانی افسران/ عملے کے ذریعے کی جائے گی۔ ڈی آر ایم  اس مقصد کے لیے افسران/ملازمین کو نامزد کرے گا۔ ایسی جگہوں پر ایک سپروائزر تعینات کیا جائے تاکہ ان مقامات پر مکینوں کی بنیادی سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔

11

ٹرینوں کی مکمل منسوخی/جزوی منسوخی/ری شیڈولنگ/موڑنے کی صورت میں مسافروں کو بروقت اطلاع دی جانی چاہیے۔

12

اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہیے کہ اونچے الگ تھلگ ڈھانچے میں تمام اینکر بولٹس جیسے اوایچ  ای ماسٹس / ایس اینڈ ٹی ٹاورز/ پلوں پر لائٹنگ ماسٹس کو طوفان کی ممکنہ آمد سے پہلے دن کی شام تک مکمل طور پر سخت کر دیا جائے۔ اگر ضرورت ہو تو اضافی تناؤوالے  تار فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

13

پچھلے طوفانوں کے دوران سب سے زیادہ نقصان پہنچنے والے مقامات کی قریب سے نگرانی کی جائے گی۔

14

اثرات کے پیشن گوئی والے علاقے میں اونچی عمارتیں نقصان کے خطرے سے دوچار ہیں اور آس پاس کے علاقے میں تمام کھڑکیاں بند کرنے، ہورڈنگز ہٹانے وغیرہ جیسے اقدامات کو طوفان کی ممکنہ آمد سے پہلے دن کی شام تک یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

 

********

  ش ح۔م م ۔رم

U-1789    



(Release ID: 1982595) Visitor Counter : 59


Read this release in: English , Hindi