وزارتِ تعلیم

تعلیم میں صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات

Posted On: 04 DEC 2023 5:35PM by PIB Delhi

اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ 2018-19 سے اسکولی تعلیم کے لیے ایک مربوط مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم - سمگر شکشا کو نافذ کررہا ہے۔ اس اسکیم کو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی سفارشات کے ساتھ دوبارہ ڈیزائن اور ہم آہنگ کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پری اسکول سے لے کر 12ویں جماعت تک تمام بچوں کو معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو، جس میں ایک مساوی اور جامع کلاس روم ماحول ہوجس میں  ان کے متنوع پس منظر، کثیر لسانی ضروریات، مختلف تعلیمی قابلیت کا خیال رکھا گیا ہوتا کہ انہیں سیکھنے کے عمل میں فعال حصہ دار بنایا جاسکے۔ اسکیم کی اہم خصوصیات یہ ہیں: (i) قومی تعلیمی پالیسی 2020 (این ای پی 2020) کی سفارشات کو نافذ کرنے میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حمایت؛ (ii) بچوں کے مفت اور لازمی تعلیم کے حق (آر ٹی ای) ایکٹ، 2009 کے نفاذ میں ریاستوں کی حمایت؛ (iii) ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم پر توجہ مرکوز کرنا؛ (iv) بنیادی خواندگی اور عدد پر زور؛ (v) طلباء میں 21ویں صدی کی مہارتیں فراہم کرنے کے لیے جامع، مربوط اور سرگرمی پر مبنی نصاب اور تدریس پر زور؛ (vi) معیاری تعلیم کی فراہمی اور طلباء کے سیکھنے کے نتائج میں اضافہ؛ (vii) اسکولی تعلیم میں سماجی اور صنفی فرق کو ختم کرنا۔ (viii) اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر مساوات اور شمولیت کو یقینی بنانا؛ (ix) ریاستی کونسل برائے تعلیمی تحقیق و تربیت (ایس سی ای آر ٹیز)/ ریاستی تعلیمی اداروں اور ضلعی تعلیمی اداروں برائے تعلیم و تربیت( ڈی آئی  ای  ٹی) کو اساتذہ کی تربیت کے لیے نوڈل ایجنسی کے طور پر مضبوط اور اپ گریڈ کرنا۔ (x) محفوظ اور سازگار سیکھنے کے ماحول کو یقینی بنانا اور اسکول کے انتظامات میں معیارات کو برقرار رکھنا اور (xi) پیشہ ورانہ تعلیم کو فروغ دینا۔

ریاستی کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (ایس سی ای آر ٹیز) اور ڈسٹرکٹ انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ڈی آئی ای ٹیز) سمگر شکشا اسکیم کا لازمی حصہ ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ایک بڑا مقصد اساتذہ کی تربیت کے لیے ایک نوڈل ایجنسی کے طور پر ایس سی ای آر ٹیز/ریاستی تعلیمی اداروں اور ڈائٹ کو مضبوط اور اپ گریڈ کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایس سی ای آر ٹیز اور ڈائٹ کو مضبوط بنانے اور تربیتی ڈھانچے کے انضمام پر زور دینے کے لیے مالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے، ایس سی ای آر ٹی کو اساتذہ کی تربیت اور ای سی سی ای سے لے کر سینئر سیکنڈری سطح تک تمام اساتذہ کے لیے مشترکہ سالانہ ٹیچر ٹریننگ کیلنڈرز کا انعقاد/ تیاری  کے لیے ریاست میں نوڈل ایجنسی کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

زیرملازمت ٹیچر اور ٹیچر ایجوکیٹر ٹریننگ ،سرو شکشا ابھیان (ایس ایس اے)، راشٹریہ مادھیمک شکشا ابھیان (آر ایم ایس اے) اور ٹیچر ایجوکیشن (ٹی ای) کی سابقہ اسکیموں کا ایک اہم پہلو رہا ہے۔ یہ تربیت متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ایس سی ای آر ٹیز اور ڈائٹس کے ذریعے دلوائی تھی۔ ان اسکیموں کے تحت پروجیکٹ اپروول بورڈ کی میٹنگوں میں  برسر ملازمت ٹیچر ٹریننگ بشمول ماسٹر ٹرینرز اور ٹیچر ایجوکیٹرز، کی ٹریننگ کے لیے ریاستی مخصوص تجاویز کے مطابق مالیاتی مدد بھی فراہم کی گئی۔ سرو شکشا ابھیان (ایس ایس اے)، راشٹریہ مدھیمک شکشا ابھیان (آر ایم ایس اے) اور ٹیچر ایجوکیشن (ٹی ای ) کی سابقہ اسکیموں کو مربوط مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم یعنی سمگرشکشا میں شامل کیا گیا ہےجو 2018-19 سے نافذ ہے۔

ڈپارٹمنٹ آف اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے سمگرشکشا کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت نشٹھا– نیشنل انیشیٹو فار اسکول ہیڈز اینڈ ٹیچرس ہولسٹک ایڈوانسمنٹ کے نام سے ایک مربوط ٹیچر ٹریننگ پروگرام کے ذریعے ابتدائی سطح پر سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنانے کے لیے ایک قومی مشن بھی 20-2019 میں شروع کیا ہے۔ نشٹھا ‘‘انٹیگریٹڈ ٹیچر ٹریننگ کے ذریعے اسکولی تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے’’ کے لیے ایک صلاحیت سازی کا پروگرام ہے۔ نشٹھا کی تربیت کو ثانوی سطح کے اساتذہ تک اور ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کے لیے فاؤنڈیشنل لٹریسی اینڈ نمبریسی اینڈ ارلی چائلڈ ہڈ کیئر اینڈ ایجوکیشن (ای سی سی ای) تک بڑھا دیا گیا ہے۔

اسکولی تعلیم کی تمام سطحوں پر صنفی اور سماجی فرق کو ختم کرنا سمگرشکشا کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔ یہ اسکیم لڑکیوں، اور ایس سی، ایس ٹی، اقلیتی برادریوں اور ٹرانس جینڈر سے تعلق رکھنے والے بچوں تک پہنچتی ہے۔ سمگرشکشا کے تحت، لڑکیوں کے لیے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں، جن  میں لڑکیوں کی رسائی کو آسان بنانے کے لیے محلے میں اسکول کھولنا، آٹھویں جماعت تک کی لڑکیوں کو مفت یونیفارم اور نصابی کتابیں، اضافی اساتذہ اور دور دراز کے پہاڑی علاقوں میں اساتذہ کے لیے رہائشی کوارٹر ، خواتین اساتذہ سمیت اضافی اساتذہ کی تقرری، پہلی سے بارہویں جماعت تک سی ڈبلیو ایس این  لڑکیوں کو وظیفہ، لڑکیوں کے لیے علیحدہ بیت الخلا، لڑکیوں کی شرکت کو فروغ دینے کے لیے اساتذہ کو حساس بنانے کے پروگرام، صنفی  طورپرحساس تدریسی مواد بشمول نصابی کتب، سیلف ڈیفنس ٹریننگ، کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیہ وغیرہ کاانتظام شامل ہیں۔

نشٹھا، دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ ، تدریس اور سیکھنے کے عمل میں صنفی جہتوں کی مطابقت کا احاطہ کرتا ہے، جو اساتذہ کو صنفی اعتبار سے حساس کلاس روم ماحول کو فروغ دینے والی سیکھنے کی سرگرمیوں کو استعمال کرنے اور اپنانے میں مدد کرتا ہے۔ مزید یہ کہ اساتذہ کاؤنسلنگ، پوکسو ایکٹ، جووینائل جسٹس ایکٹ ،اسکول سیفٹی گائڈ لائنس، ہیلپنگ اور ایمرجنسی نمبر ،شکایات کے لئے ڈراپ باکس وغیرہ شامل ہیں۔

مزید برآں، ‘رانی لکشمی بائی آتم رکھشا پرشکشن’ کے تحت سرکاری اسکولوں میں پڑھنے والی VI سے XII تک کی لڑکیوں کو سیلف ڈیفنس کی تربیت دی جاتی ہے، تاکہ لڑکیوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے، لڑکیوں کو حملے کے خطرے سے نمٹنے اور ان کی خود اعتمادی کو بڑھانے کے لیےانہیں بااختیار بنایا جا سکے۔  کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیوں (کے جی بی ویز) میں خود دفاعی تربیت بھی دی جاتی ہے۔ سمگرشکشا کے تحت اس جزو کے لیے مالی امداد  بھی فراہم کی جاتی ہے۔

یہ جانکاری وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ انپورنا دیوی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔

********

  ش ح۔م م ۔رم

U-1788    



(Release ID: 1982591) Visitor Counter : 79


Read this release in: English , Telugu