جل شکتی وزارت
پہاڑی اور دور دراز علاقوں میں پینے کے پانی کی دستیابی
Posted On:
04 DEC 2023 2:42PM by PIB Delhi
حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے تاکہ پہاڑی اور دور دراز کے علاقوں، اور ریاست جھارکھنڈ سمیت ملک کے تمام دیہی گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن کے ذریعے باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر مقررہ معیارکے مناسب مقدار میں پینے کے صاف پانی کی دستیاب کو یقینی بنایا جا سکے ۔
15 اگست 2019 کو جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ (17فیصد) دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن موجود تھے ۔ اب تک، جیساکہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے مطلع کیا ہے ، 29 نومبر 2023 تک ، مزید تقریباً 10.46 کروڑ دیہی گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں ۔ اس طرح، 29.11.2023 تک، ملک میں تقریباً 19.24 کروڑ دیہی گھروں میں سے، تقریباً 13.69 کروڑ (71 فیصد) گھروں میں نل کے پانی کی فراہمی کیے جانے کی اطلاع ہے ۔
اس مشن کے تحت خطہ وار پیش رفت کا ریکارڈ حکومت ہند کی سطح پر برقرار نہیں رکھا جاتا ۔ البتہ ، ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دیہی گھرانوں میں نل کے کنکشن کے ذریعے پانی کی فراہمی کی دستیابی کی تفصیلات ضمیمے مین دی گئی ہیں ۔
جے جے ایم کے تحت پانی کے ذرائع جن میں زیر زمین پانی (کھلا ہوا کنواں، بورویل، ٹیوب ویل، ہینڈ پمپ وغیرہ)، قدیم اور روایتی سطح کا پانی (دریا، حوض، جھیل، تالاب، چشمے وغیرہ) اور بارش کا پانی شامل ہے ۔ چھوٹے ٹینکوں کو پینے کے پانی کی سپلائی سکیموں کے ذرائع کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ۔ پانی ریاستی موضوع ہونے کی وجہ سے دیہی پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، ڈیزائننگ، منظوری، نفاذ اور آپریشن اور دیکھ بھال ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے کی جا رہی ہے ۔ حکومت ہند تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرکے ریاستوں کی کوششوں کو پورا کرتی ہے ۔ تمام گھروں میں مقررہ معیار کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً پانی کے معیار کی جانچ کرنے اور جہاں بھی ضرورت ہو، تدارک کی کارروائی کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔
مزید یہ کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور نگرانی کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم- واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا گیا ہے ۔ جیسا کہ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس پر ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے دی گئی رپورٹ کے مطابق ،24- 2023 کے دوران، 29.11.2023 تک، تقریباً 48.47 لاکھ پانی کے نمونے پانی کی جانچ لیبارٹریوں میں کی گئی اور 78.96 لاکھ پانی کے نمونوں کی فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس (ایف ٹی کیز) کا استعمال کرتے ہوئے جانچ کی گئی ہے ۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ گاؤں کی سطح پر ایف ٹی کیز بیکٹیریولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کرنے کے لیے 5 افراد کو ، ترجیحی طور پر ہر گاؤں کی خواتین ، کی نشاندہی کریں اور انہیں تربیت دیں اور وبلیو کیو ایم آئی ایس پورٹل پر اس کی اطلاع دیں ۔ اب تک تقریباً 23.31 لاکھ خواتین کو ایف ٹی کیز کے ذریعے پانی کے معیار کی جانچ کے لیے تربیت دی گئی ہے ۔
مزید یہ کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کرنے کی خاطر ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریز کو عام لوگوں کے لیے ان کے پانی کے نمونوں کی معمولی شرح پر جانچ کے لیے کھول دیا ہے ۔
یہ جانکاری جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
State/ UT-wise status of tap water connections in rural households
(Number in lakhs)
S. No.
|
State/ UT
|
Total rural HHs
|
Rural HHs with tap water supply as on 15.08.2019
|
Rural HHs with tap water supply as on 29.11.2023
|
No.
|
In%
|
No.
|
In%
|
1.
|
A & N Islands
|
0.62
|
0.29
|
46.02
|
0.62
|
100.00
|
2.
|
Andhra Pr.
|
95.54
|
30.74
|
32.18
|
68.66
|
71.87
|
3.
|
Arunachal Pr.
|
2.29
|
0.23
|
9.96
|
2.18
|
95.04
|
4.
|
Assam
|
69.04
|
1.11
|
1.61
|
45.11
|
65.34
|
5.
|
Bihar
|
166.30
|
3.16
|
1.90
|
160.34
|
96.41
|
6.
|
Chhattisgarh
|
49.96
|
3.20
|
6.40
|
34.74
|
69.55
|
7.
|
DNH and DD
|
0.85
|
0.00
|
0.00
|
0.85
|
100.00
|
8.
|
Goa
|
2.63
|
1.99
|
75.70
|
2.63
|
100.00
|
9.
|
Gujarat
|
91.18
|
65.16
|
71.46
|
91.18
|
100.00
|
10.
|
Haryana
|
30.41
|
17.66
|
58.08
|
30.41
|
100.00
|
11.
|
Himachal Pr.
|
17.09
|
7.63
|
44.64
|
17.09
|
100.00
|
12.
|
J&K
|
18.70
|
5.75
|
30.77
|
14.04
|
75.06
|
13.
|
Jharkhand
|
61.77
|
3.45
|
5.59
|
28.40
|
45.97
|
14.
|
Karnataka
|
101.17
|
24.51
|
24.23
|
71.51
|
70.68
|
15.
|
Kerala
|
70.78
|
16.64
|
23.51
|
36.56
|
51.65
|
16.
|
Ladakh
|
0.42
|
0.01
|
3.37
|
0.37
|
89.04
|
17.
|
Lakshadweep
|
0.13
|
|
0.00
|
0.06
|
41.38
|
18.
|
Madhya Pr.
|
111.89
|
13.53
|
12.09
|
66.07
|
59.05
|
19.
|
Maharashtra
|
146.74
|
48.44
|
33.01
|
120.05
|
81.81
|
20.
|
Manipur
|
4.52
|
0.26
|
5.74
|
3.50
|
77.56
|
21.
|
Meghalaya
|
6.52
|
0.05
|
0.70
|
4.20
|
64.49
|
22.
|
Mizoram
|
1.33
|
0.09
|
6.91
|
1.29
|
97.01
|
23.
|
Nagaland
|
3.69
|
0.14
|
3.76
|
3.00
|
81.35
|
24.
|
Odisha
|
88.64
|
3.11
|
3.51
|
60.28
|
68.01
|
25.
|
Puducherry
|
1.15
|
0.94
|
81.33
|
1.15
|
100.00
|
26.
|
Punjab
|
34.26
|
16.79
|
49.00
|
34.26
|
100.00
|
27.
|
Rajasthan
|
106.63
|
11.74
|
11.01
|
47.89
|
44.91
|
28.
|
Sikkim
|
1.32
|
0.70
|
53.34
|
1.17
|
88.38
|
29.
|
Tamil Nadu
|
125.31
|
21.76
|
17.36
|
96.23
|
76.79
|
30.
|
Telangana
|
53.98
|
15.68
|
29.05
|
53.98
|
100.00
|
31.
|
Tripura
|
7.46
|
0.25
|
3.28
|
5.41
|
72.42
|
32.
|
Uttar Pr.
|
263.18
|
5.16
|
1.96
|
184.25
|
70.01
|
33.
|
Uttarakhand
|
14.54
|
1.30
|
8.96
|
12.61
|
86.69
|
34.
|
West Bengal
|
173.97
|
2.15
|
1.23
|
69.13
|
39.74
|
|
Total
|
19,24.02
|
3,23.63
|
16.82
|
13,69.22
|
71.16
|
HH: Household Source: JJM – IMIS
**********
ش ح ۔ و ا ۔ ت ح
U- 1741
(Release ID: 1982390)
Visitor Counter : 102