محنت اور روزگار کی وزارت

صنعتی وركروں کے لیے صارف قیمت کا اشاریہ (2016=100) - اکتوبر، 2023

Posted On: 30 NOV 2023 7:51PM by PIB Delhi

لیبر بیورو جو وزارت محنت اور روزگار سے منسلک دفتر ہے ملک کے 88 صنعتی طور پر اہم مراکز میں پھیلی 317 مارکیٹوں سے جمع شدہ خوردہ قیمتوں کی بنیاد پر ہر ماہ صنعتی کارکنوں کے لیے صارف قیمت کا اشاریہ مرتب کرتا آ رہا ہے۔ یہ اشاریہ 88 مراکز اور آل انڈیا کے لیے مرتب کیا جاتا ہے اور اگلے مہینے کے آخری کام کے دن جاری کیا جاتا ہے۔ ماہ اکتوبر 2023 کا اشاریہ اس پریس ریلیز میں جاری کیا جا رہا ہے۔

اکتوبر، 2023 کے لیے آل انڈیا سی پی آئی-آئی ڈبلیو میں 0.9 پوائنٹس کا اضافہ ہوا اور یہ 138.4 (ایک سو اڑتیس پوائنٹ چار) پر رہا۔

ایك ماہ کی فیصد تبدیلی پر اس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 0.65 فیصد اضافہ ہوا ہے جو اضافہ ایک سال پہلے کے انہی مہینوں کے درمیان 0.91 فیصد تھا۔

موجودہ انڈیکس میں زیادہ سے زیادہ اوپر کی طرف دباؤ كھانے اور مشروبات كے گروپ سے آیا جس نے کل تبدیلی میں 0.68 فیصد پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔ آئٹم کی سطح پر، گندم، گندم کا آٹا، ارہر دال/تور دال، گائے کا دودھ، انڈا مرغی، پپیتا، انار/انار، ارم/اربی، بیگن، شملہ مرچ، گاجر، گوبھی، فرنچ پھلیاں، لہسن، لیڈیز فنگر، پیاز، مٹر , مولی، سفید چینی، زیرے كے بیج/جیرا، ملا ہوا مصالحہ، پکا ہوا کھانا، وڑا/اڈلی/ڈوسا، بیڑی، (لڑکیوں/لڑکوں كے)اسکول یونیفارم، چمڑے کے سینڈل، ربڑ کے چپل، بس کے کرایے، ٹوائلٹ صابن، ایلوپیتھک میڈیسن وغیرہ انڈیکس میں اضافے کے ذمہ دار ہیں۔ تاہم، اس اضافے کو بڑی حد تک چاول، تازہ مچھلی، پولٹری/چکن، سرسوں کے تیل، سویابین کے تیل، سیب، سبز مرچ ، ادرک، ٹماٹر، کوکنگ گیس(ایل پی جی) وغیرہ نے انڈیکس پر نیچے کی طرف دباؤ ڈال کر چیک کیا۔

وسطی سطح پر، بسوناتھ-چاریالی نے 4.8 پوائنٹس کا زیادہ سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا۔ دوسروں میں 4 مراکز میں 3 سے 3.9 پوائنٹس، 4 مراکز میں 2 سے 2.9 پوائنٹس، 19 مراکز میں 1 سے 1.9 پوائنٹس اور 42 مراکز میں 0.1 سے 0.9 پوائنٹس کے درمیان اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے برعکس، چنئی میں 1.3 پوائنٹ کی زیادہ سے زیادہ کمی ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد کنور اور کولکتہ میں 1.1 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ دوسروں میں 13 مراکز میں 0.1 سے 0.9 پوائنٹس کے درمیان کمی ریکارڈ کی گئی۔ باقی دو مراکز کا انڈیکس ساکت رہا۔

سال بہ سال مہنگائی پچھلے مہینے کے 4.72 فیصد کے مقابلے میں 4.45 فیصد رہی اور ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے دوران یہ 6.08 فیصد تھی۔ اسی طرح خوراک کی افراط زر گزشتہ ماہ کے 6.52 فیصد کے مقابلے میں 6.27 فیصد اور ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے دوران 6.52 فیصد رہی۔

سی پی آئی۔آئی ڈبلیو (خوراک اور عمومی) پر مبنی Y-o-Y افراط زر

ستمبر، 2023 اور اکتوبر، 2023 کے لیے آل انڈیا گروپ وار سی پی آئی-آئی ڈبلیو

نمبر شمار

گروپ

ستمبر 2023

اکتوبر 2023

I

کھانے  اور مشروبات

140.5

142.3

II

پان، سپاری، تمباکو اور نشہ آور اشیاء

156.8

157.0

III

کپڑے اور جوتے

139.4

139.5

IV

ہاؤسنگ

125.7

125.7

V

ایندھن اور روشنی

161.8

161.7

VI

متفرقات

134.7

135.1

 

جنرل انڈیکس

137.5

138.4

ماہ نومبر 2023 کے لیے سی پی آئیآئی ڈبلیو کا اگلا شمارہ جمعہ 29 دسمبر 2023 کو جاری کیا جائے گا۔ یہ دفتر کی ویب سائٹ www.labourbureau.gov.in.پر بھی دستیاب ہوگا۔

*****

 

U.No:1623

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 1981384) Visitor Counter : 77


Read this release in: English , Hindi