عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اپنے حلقہ انتخاب اودھم پور سمیت جموں و کشمیر میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کے کامیاب انعقاد کے انتظامات کا جائزہ لیا
وی بی ایس یاترا پورے ملک میں شروع کی جا رہی ہے، جس کا مقصد مرکزی حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں کو لوگوں تک پہنچانا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان اسکیموں کے فائدے مقررہ وقت میں تمام ہدف شدہ مستفیدین تک پہنچیں
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلعی عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مقامی لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنائیں اور کوشش کریں کہ تمام اہل شہری مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیموں سے استفادہ کر رہے ہیں جن کے وہ حقدار ہیں اور کوئی بھی اس کے فوائد سے محروم نہ رہے
Posted On:
29 NOV 2023 6:32PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج جموں و کشمیر اور بالخصوص اپنے لوک سبھا حلقہ اودھم پور-کٹھوعہ-ڈوڈہ میں وکست بھارت سنکلپ یاترا کے کامیاب انعقاد کے انتظامات کا جائزہ لیا۔
جموں و کشمیر میں یاترا کے نوڈل آفیسر پیوش سنگلا، ڈی سی کٹھوعہ راکیش منہاس، ڈی سی کشتواڑ دیونش یادو، ڈی سی اودھم پور سلونی رائے، ڈی سی ڈوڈہ ہرویندر سنگھ، ڈی سی رامبن باشی الحق، ڈی سی ریاسی وشیش پال مہاجن اور سنٹرل بیورو آف کمیونی کیشن/آئی اینڈ بی انچارج آیوشی پوری نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں سنٹرل بیورو آف کمیونی کیشن اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے سینئر افسران کے ساتھ حصہ لیا۔
ڈویژنل کمشنر جموں رمیش کمار، جو راجستھان کے سفر پر تھے، نے آڈیو پر اپنی معلومات دیں۔
وکست بھارت سنکلپ یاترا (وی بی ایس وائی) کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 15 نومبر 2023 کو جن جاتیہ گورو دیوس کے موقع پر جھارکھنڈ کے کھونٹی سے کیا تھا۔
وی بی ایس وائی پورے ملک میں شروع کیا جا رہا ہے جس کا مقصد مرکزی حکومت کی فلیگ شپ اسکیموں کو لوگوں تک پہنچانا ہے، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان اسکیموں کے فائدے تمام ہدف شدہ مستفیدین تک مقررہ وقت میں پہنچ جائیں۔ یاترا کے تحت آن اسپاٹ خدمات کے ایک حصے کے طور پر، گرام پنچایتوں میں آئی ای سی (انفارمیشن، ایجوکیشن اینڈ کمیونی کیشن) وین کے رکنے کے مقامات پر ہیلتھ کیمپس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے 15 نومبر 2023 کو جھارکھنڈ کے کھونٹی میں آئی ای سی گاڑیوں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا، جس میں ’وکست بھارت سنکلپ یاترا‘ کا آغاز ہوا۔ یاترا ابتدائی طور پر قابل ذکر قبائلی آبادی والے اضلاع سے شروع ہوئی اور 25 جنوری 2024 تک ملک بھر کے تمام اضلاع کا احاطہ کرے گی۔
اسی طرح کی گاڑیوں کو ملک بھر کے اہم قبائلی آبادی والے 68 اضلاع سے گورنرز، وزرائے اعلیٰ، مرکزی وزراء، وزرائے مملکت اور دیگر اہم شخصیات نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔
مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں سنکلپ یاترا کو بالترتیب راجوری اور بانڈی پورہ اضلاع کے بدھل اور گریز علاقوں سے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا گیا۔ سطح سمندر سے 8000 فٹ کی بلندی پر ٹھنڈی ہواؤں کا مقابلہ کرتے ہوئے، مقامی لوگوں، نوجوانوں، پنچایت راج اداروں اور سرکاری افسران نے اس افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تقریب میں شرکت کی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ضلعی عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ مقامی لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنائیں اور اس بات کی کوشش کریں کہ تمام اہل شہری مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیموں سے مستفید ہو رہے ہیں جن کے وہ حقدار ہیں اور کوئی بھی اس کے فوائد سے محروم نہ رہے۔
بتایا گیا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں 107 آئی ای سی گاڑیاں دستیاب ہیں، 53 کشمیر ڈویژن میں اور 54 جموں ڈویژن میں، اور ہر ایک گاڑی روزانہ 2 گرام پنچایتوں کا احاطہ کرتی ہے۔
یاترا کا فوکس عوام تک پہنچنا اور بیداری پیدا کرنا اور فلاحی اسکیموں جیسے صفائی کی سہولیات، ضروری مالیاتی خدمات، بجلی کنکشن، ایل پی جی سلنڈر تک رسائی، غریبوں کے لیے مکان، غذائی تحفظ، مناسب تغذیہ، قابل بھروسہ صحت کی دیکھ بھال، پینے کا صاف پانی وغیرہ فراہم کرنا ہوگا۔ ممکنہ مستفیدین کا اندراج یاترا کے دوران طے شدہ تفصیلات کے ذریعے کیا جائے گا۔
جن اسکیموں کی تشہیر کی جارہی ہے ان میں آیوشمان بھارت؛ پردھان منتری – جن آروگیہ یوجنا (پی ایم-جے اے وائی)؛ پردھان منتری غریب کلیان انّ یوجنا؛ دین دیال انتیودیہ یوجنا – قومی دیہی روزی روٹی مشن؛ پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی)؛ پی ایم اجولا یوجنا؛ پی ایم وشوکرما؛ پی ایم کسان سمان؛ کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی)؛ پی ایم پوشن ابھیان؛ ہر گھر جل – جل جیون مشن؛ دیہاتوں کا سروے اور گاؤں کے علاقوں میں بہتر ٹیکنالوجی کے ساتھ نقشہ سازی (سوامتو)؛ جن دھن یوجنا؛ جیون جیوتی بیمہ یوجنا؛ سرکشا بیمہ یوجنا؛ اٹل پنشن یوجنا؛ پی ایم – زرعی انتظام کے لیے متبادل غذائی اجزاء کا فروغ یوجنا (پی ایم پرنام)؛ نینو فرٹیلائزر وغیرہ شامل ہیں۔
قبائلی علاقوں کے مخصوص خدشات جیسے کہ سکیل سیل انیمیا کے خاتمے کا مشن؛ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں میں داخلہ؛ اسکالرشپ سکیمیں؛ جنگلاتی زمین کا مالکانہ حق: انفرادی اور اجتماعی زمین؛ اور ون دھن وکاس کیندر: سیلف ہیلپ گروپس کو منظم کرنے پر بھی توجہ دی جارہی ہے۔
آئی ای سی وین کو برانڈڈ اور اپنی مرضی کے مطابق بنایا گیا ہے تاکہ آڈیو وژوئل، بروشر، پمفلٹ، کتابچے اور فلیگ شپ اسٹینڈیز کے ذریعے ہندی اور ریاستی زبانوں میں اہم اسکیموں، جھلکیوں اور قومی، ریاستی اور ضلعی سطح پر ان کی کامیابیوں کی نمائش کی جاسکے۔
مختلف جن بھاگیداری پروگرام جیسے اسکیموں کے مستفیدین کے تجربات کا اشتراک، ترقی پسند کسانوں کے ساتھ بات چیت، آیوشمان کارڈ، جل جیون مشن، جن دھن یوجنا، پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا جیسی اسکیموں کی 100 فیصد سیچوریشن حاصل کرنے والی گرام پنچایتوں کی کامیابیوں کا جشن، او ڈی ایف پلس کی صورتحال، موقع پر کوئز مقابلے، ڈرون مظاہرہ، صحت کیمپ، میرا یووا بھارت کے رضاکاروں کا اندراج وغیرہ زمینی سرگرمیوں کا حصہ بنیں گے۔
وکست بھارت مہم، جو اب تک کی جانے والی سب سے بڑی رسائی کے اقدامات میں سے ایک ہے، بالآخر 25 جنوری 2024 تک 2.55 لاکھ گرام پنچایتوں اور 3600 سے زیادہ شہری بلدیاتی اداروں کا احاطہ کرنے اور اس طرح ملک کے ہر ایک ضلع تک پہنچنے کا ہدف رکھتی ہے۔
26 نومبر 2023 تک، 995 گرام پنچایتوں میں 5470 ہیلتھ کیمپس کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں کل 782000 سے زیادہ لوگوں کے آنے کی اطلاع ہے۔
پوری مہم کی منصوبہ بندی ریاستی حکومتوں، ضلعی حکام، شہری مقامی اداروں اور گرام پنچایتوں کی فعال شرکت اور شمولیت کے ساتھ ’مکمل حکومت‘ کے نقطہ نظر کے ساتھ کی جا رہی ہے اور اسے نافذ کیا جا رہا ہے۔
*****
ش ح – ق ت – م ص
U: 1569
(Release ID: 1980955)
Visitor Counter : 104