وزارت اطلاعات ونشریات

54ویں اِفی میں گفتگوکے اجلاس میں ’   آسکرحاصل کرنے کے طریقوں  ‘ ’دا  روڈ ٹوآسکرز‘ کے رازوں  کو افشاکیاگیا


آسکرز کی دوڑ میں فلم ڈسٹریبیوشن کا بنیادی رول ہے :گنیت مونگاکپور

حکومت کی فنڈنگ سے بھارتی فلموں کو ، اپنے آسکرکے سفرمیں کامیابی   میں مدد مل سکتی ہے :ریسل پوکٹّی

یہ عمدہ کہانیاں ہی ہیں جن کی وجہ سے ہمیں ایوارڈز حاصل ہوتے ہیں :کارٹرپلچر

Posted On: 23 NOV 2023 8:42PM by PIB Delhi

اکیڈمی ایوارڈز جنھیں عام طورپر’’دی آسکرز‘‘کے نام سے جاناجاتاہے سے پوری دنیا میں ہرایک فلم ساز کو ایک جوش وجذبہ فراہم ہوتاہے ۔ بھارتیوں کے لئے یہ باوقارآسکرز ایک لمبے عرصے تک پہنچ سے باہررہے  پھرایک دن بھانواتیا نے اس حد کو پارکرلیا۔ انھوں نے 1982کی فلم گاندھی میں اپنے کام پربہترین کاسٹیوم ڈیزائن کا اکیڈمی ایوارڈ حاصل کیابعد میں  بہت سے بھارتیوں نے  جیسے اے آررحمان ، ریسل پوکٹی، ایم ایم کیراوانی ، گنیت مونگاکپوراورکارتکی گونسل ویس نے آسکرمیں کامیابی  حاصل کی اورثابت کیاکہ یہ ایوارڈقابل حصول ہے اوراسے جیتاجاسکتاہے  لیکن آسکرجیتنے کے طریقے آج بھی بہت سے لوگوں کے لئے ایک راز کی بات ہے ۔ آج بھارت کے 54ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول میں منعقد کئے گئے گفتگو کے اجلاس میں آسکرز جیتنے کے رازوں اور طریقوں پرسے پردہ اٹھایاگیا۔

’’دی ایلیفنٹ وسپررز ‘‘کے فلم ساز گنیت مونگا کپور نے گفتگوکا آغاز کرتے ہوئے جسے بہترین دستاویزی مختصرفلم کے زمرے میں 2023کا  ایوارڈحاصل ہواتھا کہا کہ آسکرز حاصل کرنے کے طریقے میں ڈسٹریبیوشن کا ایک کلید ی رول ہے ۔انھوں نے کہاکہ جوفلمیں امریکہ میں ڈسٹریبیوٹ  کی جاتی ہیں وہ اکیڈمی ایوارڈز کی دوڑ میں پیش پیش رہتی ہیں ۔ آپ کو نظام کی معلومات ہونی چاہیئے جو ایک حکمت عملی ہے اورصحیح شراکت دارہے ، جو کمیٹی بھارت  میں آسکرز کے لئے فلموں کا انتخاب کرتی ہے اسے فلموں کو شارٹ لسٹ کرنے میں زیادہ سے زیادہ امکانات رکھنے چاہیئں ۔ گنیت مونگا کپور نے عالمی سطح پر فلموں کو اجاگرکرنے میں فلم فیسٹول کے رول پربھی زوردیا۔ آسکرز میں کسی فلم میں امکانا ت میں اضافے پرگنیت مونگاکپورنے ایک بارپھرکہاکہ فلم کو بین الاقوامی فیسٹول میں دکھایاجاناچاہیئے اور ایوارڈز حاصل کرنے چاہیئں ۔

گنیت مونگاکپورنے  تقریبا30فیچرفلمیں بھی پروڈیوس کی ہیں ، جن میں دا لنچ باکس ، مسان اور گینگز آف واسے پور بھی شامل ہیں ، ان سبھی کو کانز ، ٹی آئی ایف ایف اورسنڈانس جیسے باوقاربین الاقوامی فیسٹولس میں ستائش حاصل ہوئی ۔ آسکرجیتنے کے فارمولے کاذکرکرتے ہوئے اس سرکردہ پروڈیوسرنے کہاکہ انھوں نے اس نظریئے کے ساتھ اپنا کام شروع کیاتھا کہ ہروہ فلم جو وہ بنائیں گی اسے آسکرحاصل ہوگا۔

مقبول ساؤنڈڈیزائنراورپروڈکشن مکسر ریسل پوکٹی نے جنھوں نے   سلم ڈوگ ملینائرمیں اپنے کام پر آسکرجیتاتھا ،گنیت مونگاکپورکی اس بات سے   کہ صرف بین الاقوامی اشتراک سے آسکرحاصل کیاجاسکتاہے ، اختلاف ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ جب بھارت  اکیڈمی ایوارڈز کے لئے کسی فلم کو بھیج رہاہوتاہے توفلم کو لازمی طورپر ملک کی نمائندگی  کرنی چاہیئے اور اس کے تنوع کی عکاسی کرنی چاہیئے ۔ تاریخ ساز اکیڈمی فلم میکررتوک گھاتک کا ذکرکرتےہوئے انھوں نے مزید کہاکہ ہم جتنے زیادہ وطن پرست ہوتے ہیں ہم  اتنے ہی ، آفاقی سطح پر آجاتے ہیں ۔ یہاں تک  ایک سب سے زیادہ وطن پرست نظریہ بھی آفاقی نظریہ ہوسکتاہے ۔

ریسل پوکٹی نے یہ بھی تجویز کیا کہ حکومت  بھارتی فلموں کو آسکرکے سفرمیں شامل ہونے میں مدد دینے کے لئے ایک فنڈ بھی قائم کرسکتی ہے ۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ آسکرکے لئے فلموں کے انتخاب کے عمل میں   ایک صحت مند اورمسابقتی طریقہ کاربھی ہوناچاہیئے ۔ نوجوان فلم سازوں کے  لئے مشورے کے طورپر ریسل پوکٹی اورگنیت مونگا کپورنے کہاکہ کسی کو آسکرز  پرہی توجہ مرکوز نہیں کرلینی چاہیئے کیونکہ یہی سب کچھ نہیں ہے اور فلم کی عمدگی یہیں پرمکمل نہیں ہوجاتی ۔

شارٹس  ٹی وی کے چیف ایکزیکیٹوکارٹرپلچرنے جو اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس  اینڈ سائنسز(اے ایم پی اے ایس ) اور بریٹش اکیڈمی آف فلم اینڈ ٹیلی ویژن آرٹس (بی اے ایف ٹی اے ) دونوں کے ووٹنگ رکن ہیں اورجو اس اجلاس میں بھی شامل  تھے کہا کہ اعلا درجہ  کی کہانیوں سے ہی ہمیں ایوارڈز حاصل ہوتے ہیں اوربھارت کو ایسی بہت سی کہانیاں ملیں ۔ کارٹرپلچر نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ایوارڈز کے شارٹ فلموں کے زمرے میں بھی اب مقابلے میں شدت آگئی ہے ۔ کارٹرنے آسکرایوارڈز کے فیصلے کئے جانے میں اے ایم پی اے ایس کی طرف سے عمل اوراوقات اپنائے جانے کی بھی وضاحت کی ۔

ہندوستان ٹائمس میں تفریح اورطرز حیات سے متعلق چیف مینیجنگ ایڈیٹراورسنیما صحافت پررام ناتھ گوئنگ کا ایوارڈ یافتہ سونل کالکرا نے  اس اجلاس کی نظامت کی ۔

**********

 

 

(ش ح۔اس ۔ع آ)

U-1493



(Release ID: 1980406) Visitor Counter : 80


Read this release in: Marathi , Hindi , English