صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے سپریم کورٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام یوم دستور کی تقریبات میں شرکت کی
Posted On:
26 NOV 2023 4:52PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (26 نومبر، 2023) نئی دہلی میں سپریم کورٹ آف انڈیا کے زیر اہتمام یوم دستور کی تقریبات میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہم آئین میں مذکور اقدار کا جشن منارہے ہیں اور قوم کی روزمرہ کی زندگی میں ان کو برقرار رکھنے کے لیے خود کو وقف کرتے ہیں۔ انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کی قدریں وہ اصول ہیں جن پر ہم نے بطور قوم خود کو چلانے پر اتفاق کیا ہے۔ ان اقدار نے ہمیں آزادی حاصل کرنے میں مدد کی۔ یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ ان کا تمہید میں خاص ذکر ملتا ہے اور وہ ہماری قوم کی تعمیر کی کوششوں کی رہنمائی کرتے رہتے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کو سب کے لیے قابل رسائی بنا کر اس کی بہترین خدمت کی جاتی ہے۔ اس سے مساوات کو بھی تقویت ملتی ہے۔ ہمیں اپنے آپ سے سوال کرنا چاہیے کہ کیا ہر ایک شہری انصاف مانگنے کی پوزیشن میں ہے؟ خوداحتسابی سے متعلق ہم سمجھتے ہیں کہ راستے میں بہت سی رکاوٹیں ہیں۔ لاگت سب سے اہم عنصر ہے۔ زبان جیسی اور بھی رکاوٹیں ہیں جو کہ شہریوں کی اکثریت کی سمجھ سے بالاتر ہیں۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ بنچ اور بار میں ہندوستان کے منفرد تنوع کی زیادہ متنوع نمائندگی یقینی طور پر انصاف کے مقصد کو بہتر انداز میں انجام دینے میں معاونت کرتی ہے۔ اس تنوع کے عمل کو تیز کرنے کا ایک طریقہ ایک ایسے نظام کی تشکیل ہو سکتا ہے جس میں مختلف پس منظر سے ججوں کو بھرتی کیا جا سکتا ہے جو کہ اہلیت پر مبنی، مسابقتی اور شفاف ہو۔ ایک کل ہند جوڈیشل سروس ہو سکتی ہے جو ہونہار نوجوانوں کا انتخاب کر سکتی ہے اور ان کی صلاحیتوں کو نچلی سطح سے اعلیٰ سطح تک فروغ دے سکتی ہے۔ جو لوگ بنچ کی خدمت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں انہیں ملک بھر سے منتخب کیا جا سکتا ہے تاکہ ٹیلنٹ کا ایک بڑا مرکز بنایا جا سکے۔ ایسا نظام کم نمائندگی والے سماجی گروہوں کو بھی مواقع فراہم کر سکتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ انصاف تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں مجموعی نظام کو شہریوں پر مرکوز کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ ہمارے نظام وقت کی پیداوار بلکہ زیادہ واضح طور پر کہا جائے تو استعمار کی پیداوار رہے ہیں ۔ اس کے نشانات کو صاف کرنے کا کام جاری ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہم زیادہ شعوری کوششوں کے ساتھ تمام شعبوں میں ڈی کالونائزیشن کے بقیہ حصے کو تیز کر سکتے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ جب ہم یوم دستور منا رہے ہیں تو ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ آئین صرف ایک تحریری دستاویز ہے۔ یہ زندہ رہتا ہے اور اسی صورت میں زندہ رہتا ہے جب اس کے مندرجات کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ اس کے لیے تعبیر کی مشق کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہمارے بانی دستاویز کے حتمی ترجمان کا کردار ادا کرنے پر سپریم کورٹ کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس عدالت کے بار اور بنچ نے فقہ کے معیارات کو مسلسل بلند کیا ہے۔ ان کی قانونی ذہانت اور اسکالرشپ یکساں طور پر عمدہ رہی ہے۔ ہمارے آئین کی طرح ہماری سپریم کورٹ بھی بہت سی دوسری قوموں کے لیے نمونہ رہی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ایک متحرک عدلیہ کے ساتھ ہماری جمہوریت کی صحت کبھی بھی تشویش کا باعث نہیں بنے گی۔
صدر جمہوریہ کی تقریر کے لیے یہاں کلک کریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ت ع (
1442
(Release ID: 1979978)
Visitor Counter : 89