کوئلے کی وزارت

اعلیٰ سطحی کمیٹی نے بھاری مشینری کی گھریلو مینوفیکچرنگ پر کوئلے کی وزارت کو رپورٹ پیش کی


کان کنی کے آلات کی گھریلو پیداوار پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی

چھ برسوں میں آلات کی درآمد کو ختم کرنے کے لیے کول انڈیا لمیٹڈ کا اہمیت کا حامل منصوبہ

Posted On: 23 NOV 2023 3:07PM by PIB Delhi

کوئلے کی وزارت درآمدات پر ہندوستان کے انحصار کو کم کرنے اور گھریلو پیداوار کو فروغ دینے کے مضبوط عزم کے ساتھ کانکنی کے شعبے میں مقامی پیداواری صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے۔مذکورہ کوششیں’’میک اِن انڈیا‘‘مہم کو انجام دیتے ہوئے آتم نر بھر  بھارت کے بنیادی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ ہیں۔

اس ہدف کو حاصل کرنے میں ڈائریکٹر(ٹیکنیکل) سی آئی ایل کی سربراہی میں ایک بین ضابطہ اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جو ہیوی اَرتھ موونگ مشینری (ایچ ای ایم ایم)اور زیر زمین کانکنی کے آلات بشمول ہائی وال مائنرز، معیاری تعمیرات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو تقویت دینے اور کم صلاحیت والے کانکن اور متعلقہ ذیلی سامان کے لیے سفارشات فراہم کرے گی۔ ایسا اندازہ لگایا گیا ہے کہ کوئلہ 2030 کے بعد بھی توانائی کے اہم وسیلے کے طور پر رہے گا، لہٰذا اس طرح کمیٹی نے ملک میں اگلے 10برس میں اوپن کاسٹ مائنس اور زیر زمین کانوں کے لیے آلات کی بہت زیادہ ضرورت کا امکان ظاہر کیا اوراپنی حتمی رپورٹ پیش کی۔ کمیٹی میں بھاری صنعتوں کی وزارت، ریلوے کی وزارت، ایس سی سی ایل، این ایل سی آئی ایل، این ٹی پی سی، ڈبلیو بی پی ڈی سی ایل، بی ای ایم ایل اورکیٹرپلر، ٹاٹا ہٹاچی، گین ویل صنعتوں کی انجمنوں اور مختلف متعلقہ فریقوں  کے نمائندے شامل تھے۔

شاردا مائن میں ہائی وال، ایس ای سی ایل

 

فی الحال کول انڈیا لمیٹڈ(سی آئی ایل)اعلیٰ صلاحیت کے آلات درآمد کرتی ہے، جس میں الیکٹرک روپ شاویل، ہائیڈرولک شاویل، ڈمپرز، کرالر ڈوزر، ڈرلز، موٹر گریڈرز اور فرنٹ اینڈ لوڈرز وہیل ڈوزر  شامل ہیں اورجس کی قیمت3500 کروڑ روپے ہے، جس پرکسٹم ڈیوٹی میں1000 کروڑ روپے کے اضافی اخراجات اٹھائے جاتے ہیں۔ ان درآمدات کو روکنے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کی خاظر سی آئی ایل نے اگلے چھ برسوں میں درآمدات کو بتدریج ختم کرنے کے لیے ایک اسٹریٹیجک یعنی اہمیت کا حامل منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس نقطہ نظر کا مقصد مقامی طور پر تیار کردہ آلات کی حوصلہ افزائی اور فروغ دینا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اعلیٰ صلاحیت والی مشینیں پہلے ہی گھریلو مینوفیکچررز سے منگوائی جا رہی ہیں۔

کمیٹی نے کیپٹیو/کمرشیل مائن آپریٹرزایم ڈی او/آؤٹ سورسنگ ٹھیکیداروں اور محکمے سے متعلق آلات کو گھریلو مینوفیکچرنگ میں فروغ دینے کے لیے آلات کو معیاری بنانے کی سفارش کی ہے، جو سی آئی ایل کی موجودہ آلات کی معیاری کاری کی کوششوں کے عین مطابق ہے۔ اس نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ ٹینڈر شقوں میں’’میک اِن انڈیا‘‘ مشن کی حمایت کے لیے دیسی سازوسامان کے استعمال کو فروغ دینا چاہیے۔ مزید یہ کہ میک اِن انڈیا پہل کے تحت مینوفیکچررز کو پانچ سال کے لیے بھارت میں ڈیزائننگ، تیار کرنے اور سازوسامان بنانے کی ترغیب دینے کے لیے بھی ایک اسکیم تجویز کی گئی ہے۔ سی آئی ایل نے استعمال کیے جانے والے کانکنی کے آلات کی ایک جامع معیار کاری کی ہے۔ اس کا مقصد پیداواری صلاحیت پر سمجھوتہ کیے بغیر کوئلے کی پیداوار، نقل و حمل اور نگرانی میں مقامی طور پر تیار کردہ آلات کے وسیع پیمانے پر استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ ’’میک اِن انڈیا‘‘ کو مزید فروغ دینے کے لیے کول انڈیا لمیٹڈ( سی  آئی ایل)نے اسے معیاری بنانے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ یہ پہل نہ صرف مینوفیکچرنگ سیکٹر کو متحرک کرتی ہے، بلکہ آتم نر بھربھارت اور’’میک اِن انڈیا‘‘کے بڑے اہداف سے بھی ہم آہنگ ہے۔ دیسی سازوسامان کی صلاحیتوں کو فروغ دینے سے درآمدی آلات کی خرابی کی مدت میں بھی کمی آئے گی، جو اکثر اسپیئر پارٹس کی کمی کی وجہ سے بروقت ٹھیک نہیں ہوپاتی ہے۔ ایسا مطلوبہ پرزوں اور مواد پر عائد ڈیوٹی پابندیوں کے ساتھ انجن، ٹرانسمیشن سسٹمز، ڈیفرینشلز اور موٹرز جیسے بڑے مجموعوں کی تیاری سے حاصل کیا جائے گا۔

کول انڈیا لمیٹڈ(سی آئی ایل)نے پہلے ہی اعلیٰ صلاحیت والے ایچ ای ایم ایم اور اعلیٰ درجے کی مسلسل کانکنوں کی خریداری شروع کر دی ہے، جو دوردراز کی نگرانی کے قابل ہیں اور جو کارکردگی اور حفاظت میں اضافہ کے لیے بروقت صورتحال سے باخبر ہیں۔ ایچ ای ایم ایم کی مقامی پیداوار کو فروغ دینے کے سلسلے میں کوششیں جاری ہیں۔ ٹیکنالوجی اور صلاحیت کی اَپ گریڈیشن کے ساتھ اوپن کاسٹ ( او سی)اور زیر زمین(یو جی)کانکنی دونوں کے لیے کانکنی کے آلات کی تیاری کے لیے گھریلو مینوفیکچررز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ مزید یہ کہ سی آئی ایل نے بیٹری الیکٹرک وہیکلز (بی ای وی)لوڈ ہول ڈمپ (ایل ایچ ڈی)یونٹس بھی متعارف کرائے ہیں، جو بہتر وینٹی لیشن اور لاگت میں بچت کا سبب بنتے ہیں۔ سی آئی ایل ڈگری-II کانوں میں ممکنہ بی ای وی ایل ایچ ڈی کے ساتھ اعلیٰ بحالی، کم لاگت اور بہتر حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ان ٹیکنالوجیز کو وسعت دینے کے لیے پرعزم ہے۔ مذکورہ اقدامات جدت اور پائیداری کے ساتھ ہندوستان میں کوئلے کی کانکنی میں انقلاب برپا کر رہے ہیں۔

مزیدیہ کہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ سازوسامان کے مینوفیکچررز کے ساتھ شراکت داری اور باہمی تعاون کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے۔ میک اِن انڈیا پہل کے تحت غیر فعال اور کم استعمال شدہ سرکاری بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کے استعمال کو بھی  دریافت کیا جا رہا ہے۔ کوئلہ وزارت کا مقصد مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس ایچ ای ایم ایم’میک اِن انڈیا‘ کو فروغ دے کر ایک ایسا مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دینا ہے، جو  جدت طرازی کی حمایت کرے، افرادی قوت کو بااختیار بنائے اور معیشت کو مضبوط کرے۔

*******

ش ح۔ ش ر۔ن ع

U. No.1323



(Release ID: 1979092) Visitor Counter : 66


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil