نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

این اے ڈی اے نے ، اینٹی ڈوپنگ قوانین اور رہنما اصولوں کے بارے میں معلومات  فراہم کرنے کی غرض سے، کھلاڑیوں اور ایتھلیٹ  سپورٹ عملے کے  لیےاینٹی ڈوپنگ ہیلپ لائن1800-119-919 شروع کی ہے


کھیلوں میں کسی بھی منشیات کے استعمال یا ڈوپنگ سرگرمیوں کی اطلاع دینے کے لیے ’بولو! پورٹل‘  بھی شروع کیا گیا

Posted On: 01 AUG 2023 6:11PM by PIB Delhi

حکومت ہند، کھیلوں کے نظم و ضبط کے منصفانہ نظم و نسق میں ایک کلیدی عنصر کے طور پر، اخلاقی طرز عمل پر زور دیتی ہے اور کھیلوں میں حصہ لینے والے  ایتھلیٹس، ایتھلیٹ سپورٹ پرسنز، کوچز، ریفریز، عہدیداروں سمیت تمام متعلقہ فریقین کو ہراساں کرنے اور امتیاز سے پاک ایک محفوظ ماحول کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اسپورٹس سائنس اور طبی عملہ، رضاکار، مینیجرز، منتظمین، کمیٹی کے ارکان، والدین یا سرپرستوں کے ساتھ ساتھ متعلقہ نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز (این ایس ایفز) کے عہدیداران بھی ان میں شامل ہیں۔ کھیل کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ افراد اعلیٰ ترین اخلاقی طرز عمل کا مشاہدہ کریں۔

مزید یہ کہ حکومت، کھلاڑیوں کی طرف سے ڈوپنگ/منشیات کے استعمال کو ختم کرنے کے تئیں  پرعزم ہے۔ اس مقصد کے لیے، حکومت ہند کے تحت قائم کی گئی، نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (این اے ڈی اے)، جو  کہ ایک خود مختار ادارہ ہے، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (ایس اے آئی) اور نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز (این ایس ایفز) کے ساتھ مل کر،نوجوان کھلاڑیوں سمیت متعلقہ فریقین کے لیے اینٹی ڈوپنگ بیداری پروگرام منعقد کرتی ہے۔

اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

  1. تسلیم شدہ این ایس ایفز  متعلقہ کھیلوں کے شعبوں کی ترقی کے لیے حکومت ہند سے مالی اور دیگر اقسام کی مدد کے اہل ہیں۔ سالانہ کیلنڈر آف ٹریننگ اینڈ کمپٹیشنز (اے سی ٹی سی)  طریقہ کار ، جس کے تحت ہر این ایس ایف، آنے والے سال کے لیے کیے گئے کام اور منصوبوں کی تفصیلات فراہم کرتا ہے، جس میں مختلف تعلیمی اور آگاہی پروگرام شامل  ہوتے ہیں۔
  2. این اے ڈی اے نے اینٹی ڈوپنگ قوانین اور رہنما خطوط کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے ،کھلاڑیوں اور ایتھلیٹ سپورٹ عملے کے لیے ایک اینٹی ڈوپنگ ہیلپ لائن شروع کی ہے۔ ہیلپ لائن نمبر1800-119-919 ہے۔ کھیلوں میں منشیات کے استعمال یا ڈوپنگ کی سرگرمیوں کی اطلاع دینے کے لیے،این اے ڈی اے نے ’بولئے‘! پورٹل، جو کھلاڑیوں اور دوسروں کو کسی بھی مبینہ اینٹی ڈوپنگ اصول کی خلاف ورزیوں (اے ڈی آر ویز) کی رپورٹ کرنے کے قابل بناتا ہے، فراہم کیا ہے؛ اس میں این اے ڈی اے اینٹی ڈوپنگ قوانین کے تحت عدم تعمیل اور کوئی بھی ایسا عمل یا کوتاہی جو کھیل میں ڈوپنگ کے خلاف جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے، کا عمل بھی شامل ہے۔ این اے ڈی اے مخبر اور شراکت  کی گئی معلومات کی سخت رازداری کو بھی یقینی بناتا ہے۔
  3. مقابلہ کرنے والے کھلاڑیوں کی مدد کے لیے، این اے ڈی اے کی طرف سے این ایس ایفز کے ساتھ مل کر آگاہی اور تعلیمی مواد تیار کیا گیا ہے۔ این اے ڈی اے نے ملک بھر کے ایتھلیٹس میں اینٹی ڈوپنگ قوانین اور ڈوپنگ کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے، کھلاڑیوں کے لیے بڑے پیمانے پر آگاہی کے پروگرام بھی متعارف کرائے ہیں۔ یہ پروگرام صحت پر ڈوپنگ کے مضر اثرات اور کھلاڑیوں پر اس کے اثرات کے بارے میں بھی آگاہی پھیلاتے ہیں، اس طرح این ایس ایفز کے ذریعے ڈوپنگ کنٹرول کے نفاذ میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔
  4. انسداد ڈوپنگ تعلیمی پروگرام ،ملک بھر میں مختلف مقامات پر کھیلوں کے مقابلوں/ تربیتی اجلاسوں کے دوران ایس اے آئی مراکز/ ایس اے آئی تربیتی مراکز، فزیکل ایجوکیشن کالجوں/ یونیورسٹیوں، ریاستی کھیلوں کی ایسوسی ایشنز اور سروسز اسپورٹس کنٹرول بورڈ وغیرہ پر منعقد کیے جاتے ہیں۔
  5. این اے ڈی اے ممنوعہ اشیاء کے بارے میں باقاعدگی کے ساتھ معلومات جاری کرتا ہے جیسا کہ ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ڈبلیو اے ڈی اے) نے جاری کیا ہے۔ اس طرح کے آگاہی پروگراموں کے دوران ڈوپنگ کنٹرول ہینڈ بک اور دیگر معلومات، مختلف علاقائی زبانوں میں پمفلٹس کی شکل میں کھلاڑیوں کے درمیان  تقسیم کی  جاتی ہیں۔ بیداری کے  اجلاس  میں سخت ذمہ داری کے اصول، سپلیمنٹس کے استعمال میں شامل خطرات، کھیل میں اخلاقی اقدار، ڈوپ کنٹرول کا عمل، صحت کے خطرات اور ڈوپنگ کے نتائج، علاج کے استعمال سے استثنیٰ اور ممنوعہ اشیاء وغیرہ  جیسے کلیدی موضوعات شامل ہیں۔ مجموعی طور پر 169 این اے ڈی اے کی طرف سے2023- 2022 میں اس طرح کے اینٹی ڈوپنگ آگاہی اور تعلیمی اجلاس/ ورکشاپوں کا انعقاد کیا گیا تھا۔
  6. مورخہ15 جون، 2022 کو ایس اے آئی کی طرف سے تفصیلی ہدایات جاری کی گئیں تاکہ کھیل میں محفوظ اور مثبت ماحول کو یقینی بنایا جا سکے تاکہ تمام  متعلقہ فریقین  کو کھیلوں کی بنیادی اقدار اور مناسب اخلاقی طرز عمل کے مطابق ،مناسب رویے کی ضرورت سے آگاہ کیا جاسکے۔ تعمیل کے لیے مندرجہ ذیل اقدامات کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔
  • خواتین کوچز کو گھریلو/بین الاقوامی کیمپوں اور مقابلے کی نمائش کے دوران، خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ کسی بھی دستے کا لازمی حصہ بننے کی ضرورت ہے۔
  • تمام قومی کوچنگ کیمپس اور غیر ملکی نمائشوں میں کمپلائنس آفیسر کا تقرر کیا جانا چاہئے، تاکہ کھلاڑیوں اور دیگر لوگوں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کی جاسکے اور اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کھیلوں میں جنسی ہراسانی کی روک تھام سے متعلق ،معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے بیان کردہ رہنما خطوط پر عمل کیا جارہا ہے اور ساتھ ہی اس کی رپورٹنگ  ذمہ دار حکام کو  کئے جانے کو بھی یقینی بنایا جائے۔
  • کسی بھی قومی کوچنگ کیمپ اور غیر ملکی نمائش کے آغاز سے پہلے، کیمپ سے پہلے کی حساسیت کے ماڈیولز کو ڈیزائن اور تمام کھلاڑیوں، کوچوں اور معاون عملے کو ایک ساتھ پیش کیا جانا ہے۔
  • قومی کوچنگ کیمپس میں خواتین کوچز/سپورٹ عملے کی طاقت کو متعلقہ این ایس ایفز کے ذریعے بڑھایا جانا چاہیے۔

 یہ معلومات کھیل اور نوجوانوں کے امور کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔اع    ۔ر ا

 (U.No. 1271)



(Release ID: 1978755) Visitor Counter : 60


Read this release in: Kannada , English , Tamil