قبائیلی امور کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے اُڈیشہ کے کُلیانہ میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول کا افتتاح کیا


صدر جمہوریہ نے تعلیم کو معاشی اور سماجی فلاح و بہبود کے لئے  اہم قرار دیا؛ والدین کو اپنے بچوں کو تعلیم دینے کا مشورہ  دیا

اگلے تین سالوں میں حکومت 3.5لاکھ قبائلی طبقے کے طلباء کے لئے وقف کیے گئے740 ایکلویہ ماڈل اسکول کے لئے 38800اساتذہ اور معاون عملے کو بھرتی کرے گی:اَرجن منڈا کا بیان

Posted On: 20 NOV 2023 9:00PM by PIB Delhi

صدر  جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے کل اُڈیشہ میں میور بھنج کے کُلیانہ میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول(ای ایم آر ایس)کا افتتاح کیا۔اس موقع پر منعقد تقریب میں قبائلی امو رکے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا بھی موجود تھے۔ اسکول کے لئے قبائلی امو رکی وزارت کی جانب سے 38 کروڑ روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے، جسے ہندوستان اسٹیل کنسٹرکشن لمٹیڈ (ایچ ایس سی ایل) کی جانب سے تعمیر کیا جارہا ہے، جو مکانات اور شہری امور کی وزارت کے تحت ایک سرکاری سیکٹر کا ادارہ ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DKUW.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002954U.png

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ اُن کے بچپن کے دوران اُن کے گھرکے پاس کوئی اسکول نہیں تھا ، اس لئے انہیں تعلیم حاصل کرنے کے لئے اپنے گھر سے دور جانا پڑتا تھا۔ محترمہ مرمو نے کہا کہ قریب میں ایک اسکول کے نہ ہونے کی وجہ سے اس وقت بہت سے بچے تعلیم سے محروم رہ گئے تھے، جبکہ آج صورتحال مختلف ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کے کھل جانے کے ساتھ ہی مقامی بچوں کو اب تعلیم کے زیادہ مواقع حاصل ہوسکیں گے۔

محترمہ مرمو نے کہا کہ دوسرے بچوں کی طرح ان کا تعلق بھی پسماندہ طبقے سے ہے اور انہیں اپنی تعلیم کی وجہ سے ملک کی شہریوں کی خدمت کرنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے بچوں کو بتایا کہ تعلیم انہیں کامیاب بنا سکتی ہے۔ ایک تعلیم یافتہ شخص ہونے کے ناطے وہ ملک کی ترقی میں تعاون دے سکتے ہیں اور اپنی خود کی ترقی کے ساتھ ساتھ معاشرے کے لئے بھی تعاون کرسکتے ہیں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعلیم معاشی اور سماجی فلاح و بہبود کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو تعلیم دلائیں۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومت ہند نے قبائلی اکثریتی علاقوں میں ریلوے، قومی شاہراہیں، تعلیم، صحت اور اس طرح کی دیگر بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے مختلف وزارتوں کے ذریعے کثیر رخی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ قبائلی بچوں کی تعلیم کے لئے ملک بھر میں 700 سے زیادہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول قائم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اِن اسکولوں میں ہندوستان بھر کے3.5لاکھ سے زیادہ طلباء معیاری تعلیم حاصل کرسکیں گے اور ملک و معاشرے کی ترقی میں تعاون بھی دے سکیں گے۔

اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے قبائل امور کے  مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے کہا کہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول حکومت ہند کی آرزو مند اسکیم ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اس بارے میں کافی فکر مند رہتے ہیں۔ سالوں سے دور دراز کے گاؤں میں رہنے والے قبائلی لوگوں تک معیاری تعلیم نہیں پہنچ پائی ہے، اس لئے ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول کی پہلے ہی موجودہ اسکول کو بہتر کرکے اور اسے نئی شکل دے کر ہم نے اس کی ازسر نو تعمیر کی ہے، تاکہ نوودیہ ودیالیہ کی طرز پر معیاری تعلیم فراہم کی جاسکے۔ 2014 سے پہلے ایک ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول میں صرف 240 طلباء تھے ، لیکن اب ایک اسکول میں 480طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ مرکز 3.5لاکھ قبائلی طبقے کے طلباء کے لئے وقف کئے گئے 740 ایکلویہ ماڈل اسکولوں کے لئے اگلے تین سال میں 38800 اساتذہ اور معاون کو بھرتی کررہی ہے۔

 

ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول قبائلی طلباء کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لئے حکومت ہند کی ایک اہم اسکیم ہے۔2019 میں وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی مثالی قیادت میں50 فیصد یا اس سے زیادہ درج فہرست قبائل آبادی اور 20000 تک ہر قبائلی بلاک میں  452 نئے ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کی منظوری دی گئی ہے۔قبائلی امور کی وزارت کے تحت نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی فار ٹرائبل اسٹوڈنٹس (این ای ایس ٹی ایس)اس اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔2019 میں فی طالب علم کے لئے بار بار آنے والی لاگت کی رقم 61000 روپے سے بڑھا کر 109000 روپے کردی گئی ہے۔بعد میں 2022 میں ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول کی تعمیراتی لاگت  پہاڑی علاقوں اور میدانی علاقوں میں بالترتیب 20کروڑ سے بڑھا کر24کروڑ اور 38کروڑ سے بڑھا کر 48کروڑ کردی گئی ہے۔ پرانی اسکیم کے تحت 2019 سے پہلے منظور شدہ 288 اسکولوں کے ساتھ قبائلی امور کی وزارت مارچ 2026 تک کل 740 اسکول قائم کرے گی، جس میں2019 میں منظور شدہ 452 اسکولوں کی تعمیر بھی شامل ہے۔

اُڈیشہ میں کل 114 اسکول تعمیر کئے جانے ہیں، جن میں سے 106 اسکولوں کو پہلے ہی تعمیر منظوری دی جاچکی ہے۔114 اسکولوں میں سے 27 اسکول پرانی اسکیم کے تحت ہے اور 87 اسکول نئی اسکیم کے تحت ہے۔ 8مقامات پر زمین کی حصولی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 32 مقامات پر اسکول کام کاج کررہے ہیں اورنئی اسکیم کے تحت 4اسکولوں سمیت31 اسکولوں کی عمارتیں مکمل کرلی گئی ہیں۔اُڈیشہ میں منظور کئے گئے87 نئے ایک ماڈل رہائشی اسکولوں میں سے  اکیلے میوربھنج ضلع کے ہر بلاک کو19 اسکول حاصل ہوگئے ہیں، جو ہندوستان میں کسی بھی ضلع کے لئے سب سے بڑا ہے۔ گزشتہ دو سال میں ریاستی سرکار کے تال میل سے اُڈیشہ میں 48مقامات پر تعمیر کا کام جاری ہے۔

کُلیانہ ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول کیمپس تقریبا ً 12ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا گیا ہے، اس میں 240لڑکیوں اور 240 ہی لڑکوں پر مشتمل 480 طلباء کے لئے 16کلاس رومز ہوں گے۔ اِن اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے الگ الگ ہاسٹل اور میس ہیں۔اس کے علاوہ پرنسپل، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے علاوہ انتظامی بلاک کے لئے رہائشی سہولت ہے۔ اسکول میں کھیل کا میدان، کمپیوٹر اور سائنسی لیباریٹریاں بھی ہیں۔ یہ اسکول اس علاقے کے قبائلی طلباء کی مجموعی ترقی کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہوں گے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003P7MI.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004J69M.jpg

 

اس موقع پر جو دیگر شخصیتیں موجود تھیں، ان میں اُڈیشہ کے گورنر جناب رگھوبر داس ، قبائلی امور اور جل شکتی کے وزیر مملک  جناب بشویسور ٹوڈد اور مرکز و ریاستی سرکاروں کی دیگر سینئر شخصیتیں بھی موجود تھیں۔

ایک نظر میں اعداد و شمار- آل انڈیا

اسکیم؍اقدامات

2013-14

2023-24

بجٹ تخمینہ

آئین کی دفعہ 275(1)کے تحت ایک278.76کروڑ روپے  ایک  جزو کے طورپر

4000کروڑ روپے (علیحدہ مرکزی سیکٹر اسکیم)

منظور کئے گئے اسکول

167

694

کام کرنے والے اسکول

119

401

لاگت کا دائرہ

42000فی طالب علم سالانہ

فی طالب علم 109000سالانہ

پونجی لاگت

12.00کروڑ ررپے(میدانی علاقوں)

16کروڑ روپے (پہاڑی، این ای، ایل ڈبلیو ای)

37.80 کروڑ روپے(میدانی علاقوں)

48کروڑ روپے(پہاڑی، این ای، ایل ڈبلیو ای)

سی بی ایس ای سے مہلک اسکول

69

277

اندراج

34365

113275

****

ش ح۔ ح ا ۔ن ع

U. No.1217


(Release ID: 1978482) Visitor Counter : 67


Read this release in: English , Hindi