وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا 21 نومبر کو احمد آباد، گجرات میں ‘گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023’ کا افتتاح کریں گے

Posted On: 20 NOV 2023 3:36PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا 21 نومبر 2023 کو گجرات سائنس سٹی، احمد آباد میں گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023 کا افتتاح کریں گے۔21 تا 22 نومبرکوایک دوروزہ کانفرنس کا تصورعالمی ماہی پروری کے دن کے موقع پر کیا گیا ہے،جسے پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ عالمی ماہی پروری کانفرنس ہندوستان 2023 کا تصور ماہی پروری کے محکمہ کے ذریعہ پیش کیا گیا،جس کا مقصد ماہی پروری کی ویلیو چین کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر ہندوستانی ماہی پروری اور آبی کاشت کاری کے شعبے کے لئے آگے بڑھنے کا راستہ وضع کرنا تھا۔

تقریب کا آغاز مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کے ذریعہ نمائش کے افتتاح کے ساتھ ہوگا اور اس کے بعد افتتاحی سیشن، پریس کانفرنس، بین الاقوامی گول میز اور متوازی تکنیکی اجلاس، انڈسٹری کنیکٹ اجلاس  اوردو طرفہ جی2جی/جی 2بی اور بی2بی اجلاس ہوں گے۔ افتتاحی تقریب کے بعد نمائشی اسٹالز اور فوڈ میلہ تمام زائرین اور شرکاء کے لیے دو دن تک قابل رسائی ہوں گے۔

ایک اہم تقریب مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں فرانس، نیوزی لینڈ، ناروے، آسٹریلیا، روس، اسپین، زمبابوے، انگولا، برازیل اور یونان کے غیر ملکی مشنوں، بین الاقوامی تنظیموں یعنی خوراک اور زراعت کی تنظیم (یواین-ایف اے او)، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)، دوتشےگیسل شیفٹ فرانٹرنیشنل ژوسمے ناربیت(جی آئی زیڈ)، بے آف بنگال  پروگرام(بی او بی پی)، میرین اسٹیورڈشپ کونسل انڈیا (ایم ایس سی انڈیا) منجملہ دیگر کے، اروناچل پردیش، ہریانہ، اتر پردیش، ہماچل پردیش، میگھالیہ، ناگالینڈ، تری پورہ، گوا اور آندھرا پردیش کی ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والے وزراء ، اس کے علاوہ  حکومت ہند کے محکمہ ماہی پروری سے تعلق رکھنے والے سینئر عہدیداران ، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ایف ڈی بی) ، ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے کے ماہی پروری کے محکمے اور ماہی پروری کے اداروں  کے ساتھ ایک بین الاقوامی گول میز کانفرنس منعقد ہوگی۔اس بین الاقوامی گول میز کانفرنس کا مقصد ماہی گیری کے پائیدار طریقوں، آبی زراعت کی ٹیکنالوجیز اور وسائل کے انتظام پر بین الاقوامی تنظیموں، وزارتوں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ تعاون پر تبادلہ خیال کرنا ہوگا۔

گلوبل فشریز کانفرنس انڈیا 2023 ایک منفرد موقع ہے جس سے توقع کی جاتی ہے کہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک جگہ پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جائے گا۔ دو دنوں کے دوران 5000 سے زائد شرکاء کی میزبانی کی جائے گی اور وہ متعدد سیشنز کے لیے فکر انگیز بات چیت اور غور و فکر میں مصروف ہوں گے۔ ٹیکنیکل سیشنز اور انڈسٹری کنیکٹ سیشنز کے لیے مجموعی طور پر 10 سیشنز کی ایک سیریز کا منصوبہ بنایا گیا ہے، جبکہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ (جی2جی) اور بزنس ٹو بزنس (بی2بی) دو طرفہ بزنس ٹو بزنس کے کھلے فورمس کا بیک وقت انعقاد ہوگا۔

ان لینڈ ایکوا کلچر، کوسٹل ایکوا کلچر اور میری کلچر، ڈیپ سی فشنگ، پائیدار ایکوا فیڈ، فش ہیلتھ مینجمنٹ، اختراعات اور بہترین طریقوں، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز وغیرہ میں چیلنجز اور مواقع سے متعلق فشریز سیکٹر میں رجحان ساز موضوعات کی گہری تفہیم کو فروغ دینے کے مقاصد کے ساتھ تکنیکی سیشنز کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

انڈسٹری کنیکٹ سیشنز بھی ایونٹ کے دوران پلان کیے گئے ہیں جس میں ماہی گیری کے شعبے میں کاروباری اور صنعتی تنظیموں کو ایک ساتھ لانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے تاکہ نیٹ ورکنگ کے دوران مارکیٹ کی بصیرت، رجحانات، مواقع اور چیلنجز کا اشتراک کیا جا سکے اور تعاون/شراکت داری کو فروغ دیا جا سکے۔

جی2جی/جی 2بی/بی 2بی دوطرفہ تعلقات کو پالیسی سازوں، ماہرین اور صنعت کے درمیان علم کے اشتراک، نیٹ ورکنگ وغیرہ کے لیے بات چیت اور مکالمے کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ یہ اسٹیک ہولڈرز کے لیے آزادانہ طور پر دو طرفہ گفت وشنیداور بحث و مباحثے کے مواقع تلاش کرنے کا ایک رسمی فورم ہے۔

اس نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا ہے جس میں200 سے زیادہ نمائش کنندگان کی میزبانی کی گئی ہے، جو اس شعبے سے تعلق رکھنے والے اسٹارٹ اپ، ایسوسی ایشنز، کوآپریٹیو،ایس ایچ جیز اور چھوٹے درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی جانب سے مصنوعات، خدمات اور اختراعات کی وسیع رینج کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ایک خصوصی پویلین قائم کیا گیا ہے جس میں چنے ہوئے اسٹارٹ اپس آر اے ایس، مصنوعی ریف، سی ویڈز، ٹرانسپونڈرز، ریس ویز، ڈیپ سی فشنگ ہاربرز وغیرہ کی نمائش کی گئی ہے۔

ایک میکرو سطح پر، عالمی ماہی پروری کانفرنس 2023 کے دوران منصوبہ بندی کی گئی۔ تمام سرگرمیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہندوستانی ماہی پروری کے شعبے کی ترقی کے لیے توجہ کے شعبوں، خلا، مواقع، حل اور شراکت داری کی نشاندہی کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز کے خیالات اور سوچنے کے عمل کو پیش کریں گے۔

********

ش ح۔   ا ک۔ ج ا

U. No.1186


(Release ID: 1978193) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Hindi , Gujarati