بھارتی چناؤ کمیشن

پانچ پولنگ ریاستوں میں انتخابات کے اعلان کے بعد سے 1760 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ضبط کئے جانے کی اطلاع ہے


پولنگ والی ریاستوں میں ضبطی کی کارروائیوں میں 2018 کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے مقابلے سات گنا اضافہ ہوا ہے

الیکشن سیزر مینجمنٹ سسٹم (ای ایس ایم ایس)عمل درآمد کروانے والے اداروں کے درمیان ہم آہنگی کی سہولت فراہم کرتا ہے

Posted On: 20 NOV 2023 2:53PM by PIB Delhi

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے انتخابات کے مرحلے سے گزرنے والی پانچ ریاستوں میزورم، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان اور تلنگانہ میں ضبطی کی کارروائیوں میں نمایاں طورپر اور تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انتخابات کے اعلان کے بعد سے پانچ ریاستوں میں 1760 کروڑ روپے سے زیادہ کی ضبطی کی اطلاع ملی ہے، جو کہ 2018 میں ان ریاستوں میں گزشتہ اسمبلی انتخابات میں کی گئی ضبطی سے 7 گنا (239.15 کروڑ روپے) سے زیادہ ہے۔ پانچ ریاستوں میں جاری انتخابات اور چند پچھلے ریاستی اسمبلی انتخابات  ای سی آئی کے آزادانہ، منصفانہ اور تحریص و لالچ سے پاک انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتے ہیں تاکہ سب کومساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے ترغیبات کی نگرانی اور انتخابی بدعنوانیوں کو روکنے کے لیے مضبوط اقدامات نافذکئے جا سکیں۔ یاد رہے کہ گجرات، ہماچل پردیش، ناگالینڈ، میگھالیہ، تریپورہ اور کرناٹک میں گزشتہ چھ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں 1400 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ضبط کی گئی تھی جو ان ریاستوں میں گزشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں 11 گنا زیادہ ہے۔

اس بار کمیشن نے انتخابی اخراجات کی نگرانی کے نظام (ای ایس ایم ایس) کے ذریعے نگرانی کے عمل میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو بھی داخل کر دیا ہے جو ایک محرک ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ اس نے بہتر تال میل اورخفیہ معلومات ایک دوسرے کے ساتھ ساجھا کرنے کے لیے قانون پر عمل درآمد کرانے والی  مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کی ایک بڑی تعداد کو وسیع صف کو اکٹھا کیا ہے۔

انتخابات میں حصہ لینے والی ریاستوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، انتخابات کے اعلان کے بعد اور 20.11.2023 تک کی ضبطی کی کارروائیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

 

ریاست

نقدی(کروڑ روپے)

شراب(کروڑروپے)

منشیات(کروڑروپے)

قیمتی دھاتیں(کروڑروپے)

عطیات اور دیگر اشیاء(کروڑروپے)

مجموعی (کروڑروپے)

چھتیس گڑھ

20.77

2.16

4.55

22.76

26.68

76.9

مدھیہ پردیش

33.72

69.85

15.53

84.1

120.53

323.7

میزورم

0

4.67

29.82

0

15.16

49.6

راجستھان

93.17

51.29

91.71

73.36

341.24

650.7

تلنگانہ

225.23

86.82

103.74

191.02

52.41

659.2

مجموعی (کروڑروپ)

372.9

214.8

245.3

371.2

556.02

~ 1760

ان 5 ریاستوں میں 2018 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ضبطی کے اعداد و شمار کے مقابلے میں 636 فیصد کا اضافہ

*اعداد و شمار کودرست کردیا گیا ہے۔

 

گزشتہ 6 ریاستی اسمبلی انتخابات میں کی جانے والی ضبطیوں کی تفصیلات:

 

ریاست کا نام

سال 18-2017 کے دوران کی جانے والی کل ضبطیاں(کروڑ)

سال 23-2022 کے دوران کی جانے والی کل ضبطیاں(کروڑ)

ضبطیوں میں فیصد اضافہ

ہماچل پردیش

9.03

57.24

533.89

گجرات

27.21

801.851

2846.90

تریپورہ

1.79

45.44

2438.55

ناگالینڈ

4.3

50.02

1063.26

میگھالیہ

1.16

74.18

6294.8

کرناٹک

83.93

384.46

358.07

مجموعی

127.416

1413.191

1009.12

 

 

انتخابات کے اخراجات کی نگرانی کا نظام (ای ایس ایم ایس) ایک پروگرام ہے جس کا مقصد جرائم کی روک تھام کرنے والی  ایجنسیوں سے حاصل کردہ معلومات کو جرائم کی روک تھام کی متعدد کارروائیوں کے لئے متعلقہ اداروں کے ساتھ ساجھا کرنا ہے۔ ای ایس ایم ایس انتخابی اخراجات کی نگرانی کے عمل میں شامل متعدد قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے ساتھ سی ای او اورڈی ای او کی سطح پر آسان تال میل فراہم کرتا ہے۔یہ پلیٹ فارم ریئل ٹائم رپورٹنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے، مختلف ایجنسیوں سے رپورٹس اکٹھا کرنے اور مرتب کرنے اور بہتر کوآرڈینیشن میں صرف ہونے والےوقت میں کمی کرتا ہے ۔ انتخابات میں حصہ لینے والی ریاستوں سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق، یہ اندرونی ایپ اچھی طرح سے کام کر رہی ہے اور انتخابی اخراجات کی نگرانی کے عمل میں مدد کر رہی ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017CFH.jpg

چھتیس گڑھ کے بلاس پور ضلع میں ضبط کی گئی شراب ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022JQT.jpg

راجستھان میں کی گئی شراب کی ضبطی۔

 

نگرانی کا عمل جون اور اگست کے درمیان انتخابات میں حصہ لینے والی ریاستوں کے سینئرڈی ای سیز/ڈی ای سیز کی سربراہی میں ٹیموں کے دوروں کے ساتھ شروع ہوا، جس میں نفاذ کرنے والی ایجنسیوں اور اضلاع کے ساتھ بات چیت کی گئی تاکہ حصہ لینے والی متعلقہ پروگرام سے وابستہ فورسز کو اخراجات کی نگرانی کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ اور انتخابات کی تیاری کے لیے ان کی معلومات کا بھی جائزہ لیا جاسکے۔ اس کے بعد،کمیشن نے ان ریاستوں میں جائزے کے دوران، ووٹروں کو متاثر کرنے کے لیے ترغیبات کے بہاؤ کو روکنے کے لیے غیر قانونی طورطریقوں کو قطعاً برداشت نہ کرنے اور نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی طرف سے کثیرسطحی کارروائیوں کے نقطہ نظر پر زور دیا  جو ان ریاستوں میں ضبطی کی کارروائیوں میں اضافے سے ظاہر ہوتی ہیں۔ ان دوروں کے دن سے، انفورسمنٹ ایجنسیوں نے اپنے متعلقہ ڈومینز میں اپنی چوکسی بڑھا دی اور جب انتخابات کا اعلان کیا گیا، کل ملاکر وہ پہلے ہی 576.20 کروڑ روپے کی ضبطی کی اطلاع دے چکے ہیں۔

کمیشن نے انتخابات میں حصہ لینے والی ریاستوں اور ان کی متعلقہ پڑوسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز، ڈی جی پی، ایکسائز کمشنرز، ڈی جی (انکم ٹیکس) اور دیگر سینئر افسران کے ساتھ بھی جائزہ لیا۔

آئی آر ایس ، آئی سی اینڈ سی ای ایس، آئی آر اے ایس ، آئی ڈی اے ایس اور دیگر مرکزی حکومت کی خدمات سے تعلق رکھنے والے 228 تجربہ کار افسران کو اخراجات کے مبصرین کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔ قریبی نگرانی کے لیے 194 اسمبلی حلقوں کو اخراجات کے حوالے سے حساس حلقوں کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ اس بات کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ مانیٹرنگ کے عمل میں متعلقہ شعبہ سے ہم آہنگ سطح  کی ٹیموں کی مناسب دستیابی  رہے اورانتخابات کے سلسلے میں پیسے کا ناجائز استعمال کئے جانے کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ڈی ای اوز/ایس پیز اور انفورسمنٹ ایجنسیوں کے ساتھ باقاعدہ ان کے کام میں تعاون کیا جاتا ہے۔فی الوقت جاری انتخابات کے مکمل ہونے تک پولنگ والی ریاستوں میں قریبی نگرانی کی کوششیں جاری رہیں گی اور ضبطی کے اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔

*************

ش ح۔  س ب ۔م ش

(U-1181)



(Release ID: 1978180) Visitor Counter : 98