کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہند بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک برائے خوشحالی (آئی پی ای ایف) سپلائی چین کے معاہدے پر آئی پی ای ایف14 شراکت داروں نے دستخط کیے
آئی پی ای ایف ستون-III (صاف ستھری معیشت)کے متن پر مبنی مذاکرات کا خاطر خواہ نتیجہ؛ ستون چہارم (منصفانہ معیشت) اور اقتصادی خوشحالی کے لیے ہندبحرالکاہل فریم ورک پر معاہدہ
جناب پیوش گوئل نے تمام عمل پر مبنی اشتراکی عناصر کے تیزی سے نفاذ کو یقینی بنانے کی کوششوں کو دوگنا کرنے پر زور دیا
Posted On:
17 NOV 2023 10:26AM by PIB Delhi
تیسراہند بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک برائے خوشحالی (آئی پی ای ایف) وزارتی اجلاس 14 نومبر 2023 کو امریکہ کی میزبانی میں سان فرانسسکو، کیلیفورنیا میں منعقد ہوا۔ تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے وزارتی میٹنگ میں شرکت کی۔
آئی پی ای ایف کا آغاز 23 مئی 2022 کو امریکہ اورہند بحرالکاہل( انڈو پیسیفک) خطے کے دیگر شراکت دار ممالک نے مشترکہ طور پر ٹوکیو میں کیا تھا۔ آئی پی ای ایف کے 14 شراکت دارمالک ہیں جن میں آسٹریلیا، برونائی، فجی، انڈیا، انڈونیشیا، جاپان، جمہوریہ کوریا، ملائیشیا، نیوزی لینڈ، فلپائن، سنگاپور، تھائی لینڈ، ویتنام اور امریکہ شامل ہیں۔آئی پی ای ایف کا مقصد خطے میں ترقی، امن اور خوشحالی کو آگے بڑھانے کے مقصد کے ساتھ شراکت دار ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو مضبوط کرنا ہے۔
فریم ورک تجارت سے متعلق جن چار ستونوں کے ارد گرد تشکیل دیا گیا ہے وہ ہیں تجارت(ستون I)؛ سپلائی چینز (ستون II)؛ کلین اکانومی (ستون III)؛ اور منصفانہ معیشت (ستون چہارم)۔ ہندوستان نے آئی پی ای ایف کے ستون II سے IV میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ اسے ستون-I میں مبصر کا درجہ حاصل ہے۔
اس وزارتی اجلاس میں، آئی پی ای ایف ستون III (کلین اکانومی)، ستون چہارم (منصفانہ معیشت) اور خوشحالی کے لیے ہند-بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک پر معاہدہ (جو وزارتی سطح کی کونسل اور کمیشن قائم کرنا چاہتا ہے) کے تحت منعقد ہونے والے مذاکرات کافی حد تک پایہ تکمیل کوپہنچے۔مزید برآں،مئی2023 میں آئی پی ای ایف سپلائی چین کے معاہدے پر بات چیت کے خاطر خواہ طورپرتکمیل کی منزل طے کرنے کے بعد،آئی پی ای ایف کے وزراء نے وزارتی میٹنگ کے دوران آئی پی ای ایف سپلائی چین کے معاہدے پر دستخط کیے۔ستون کے لحاظ سے پریس بیان سان فرانسسکو وزارتی اجلاس کے اختتام پر جاری کیا گیا جس میں ہر ایک کافی حد تک مکمل شدہ ستونوں کے تحت منصوبہ بندی کی گئی کوششوں کے خدو خال کو اجاگر کیا گیا (لنک نیچے دیا گیا ہے)۔
صاف ستھری معیشت (ستون-III)کے تحت،آئی پی ای ایف کے شراکت داروں کا مقصد تحقیق، ترقی، کمرشلائزیشن، دستیابی، رسائی، اورصاف توانائی اور موسم کے لئے سازگارٹیکنالوجیز کی تعیناتی پر تعاون کو آگے بڑھانا اور خطے میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق منصوبوں میں سرمایہ کاری کو آسان بنانا ہے۔ اس ستون کےتحت اپنی گفتگو کے دوران ،جناب گوئل نے جدید اور سستی آب و ہوا کے موافق ٹیکنالوجیز کی تحقیق اور ترقی پر شراکت داروں کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مزید برآں، جناب گوئل نے اس ستون کے تحت تجویز امداد باہمی پر مبنی کام کاج پروگراموں کے نفاذ کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا، بشمول ہائیڈروجن سپلائی چین پہل قدمی اور پائپ لائن میں دیگر تجاویز کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا جیسے کہ حیاتیاتی ایندھن اور ای کچرے کودوبارہ قابل استعمال بنانے کے لیے ہندوستان کی تجویز۔
منصفانہ معیشت (ستون-IV) کے تحت،آئی پی ای ایف کے شراکت داروں کا مقصد آئی پی ای ایف معیشتوں کے درمیان کامرس، تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے مؤثر انسداد بدعنوانی اور ٹیکس اقدامات کے نفاذ کو مضبوط بنانا ہے۔ اس ستون کے تحت اپنی گفتگو کے دوران، جناب گوئل نے شراکت داروں کے درمیان معلومات کے تبادلے کو بڑھانے، اثاثہ جات کی بازیابی میں سہولت فراہم کرنے اور سرحد پار کی تحقیقات اور قانونی چارہ جوئی کو معاہدے سے حاصل ہونے والے کلیدی فوائد کے طور پر اجاگر کیا۔ مزیدبرآں انہوں نے اس با ت پر بھی روشنی ڈالی کہ اس سے بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف جنگ کے مشترکہ عزم کو تقویت ملے گی۔
* Link to Pillar II-IV San Francisco IPEF Statement
*************
ش ح۔ س ب ۔م ش
(U-1096)
(Release ID: 1977538)
Visitor Counter : 138