سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی عالمی بالادستی کا تعین اس کی سائنسی صلاحیتوں سے کیا جائے گا
’’چندریان -3 اور کوویڈ ویکسین کی حالیہ دو کامیابیوں نے ہندوستان کی سائنسی صلاحیتوں کو بین الاقوامی معیارات کے برابر کردیا ہے‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر کا کہنا ہے کہ انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول ان لوگوں کے لیے ایک آؤٹ ریچ فیسٹیول ہے جو 'زندگی کی آسانی' کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع سے مستفید ہو سکتے ہیں
Posted On:
16 NOV 2023 3:54PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کی عالمی بالادستی کا تعین اس کی سائنسی صلاحیتوں سے ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چندریان 3 اور کوویڈ ویکسین کی حالیہ دو کامیابیوں نے ہندوستان کی سائنسی برادری کو بین الاقوامی معیارات کے برابر کر دیا ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ جنوری 2024 میں فرید آباد میں منعقد ہونے والے آئندہ 9ویں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول (آئی آئی ایس ایف)- 2023 کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے تحت پچھلے 9 سالوں میں سائنسی کامیابیوں کا استعمال عام آدمی کے لیے 'زندگی میں آسانی' لانے کے لیے کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آئی آئی ایس ایف ان لوگوں کے لیے ایک آؤٹ ریچ فیسٹیول ہے جو سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کا کردار ہماری زندگی کے ہر پہلو میں پھیل چکا ہے کیونکہ تقریباً تمام وزارتوں اور محکموں میں سیکٹرل ترقی کے لیے ایس ٹی آئی کی درخواستیں موجود ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چاہے وہ سڑکیں ہوں، ریلوے ہوں، اسمارٹ سٹی پروجیکٹ ہوں، ٹیلی میڈیسن، ڈیپ سی ایکسپلوریشن، گراؤنڈ واٹر میپنگ، کراپ امیجنگ، سائنس اور ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز (کارکردگی)سب کو نظر آتی ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سائنس فیسٹیول کو تین سطحوں پر منایا جائے گا، پہلا، کامیابی کی کہانیوں کی تعداد جو عالمی اثرات کی حامل ہیں، اہم اسٹیک ہولڈرز جیسے اسٹارٹ اپ، صنعتی اداروں، اختراع کاروں، محققین، طلباء اور سائنسی برادری کے ساتھ ہندوستان اور بیرون ملک میں مشترک کی جائیں گی۔ دوسرا، ہم اب ایک ہی پلیٹ فارم یا سطح پر ہیں بڑی عالمی سائنسی کامیابیوں میں، جیسا کہ حال ہی میں نیشنل کوانٹم مشن نے اعلان کیا ہے، ہندوستان چھ دیگر ممالک کی ایلیٹ لیگ کے ساتھ آر اینڈ ڈی کر رہا ہے۔
تیسری وجہ جس کا تذکرہ سائنس اور ٹیکنالوجی وزیر نے کیا وہ یہ ہے کہ ہندوستان نے دنیا کے سامنے ایک مثال قائم کی ہے کہ سائنسی تحقیق ترقی کے مقاصد کے لیے ہوتی ہے اور اس سے بھی بڑھ کر پچھلے دس سالوں میں تقریباً تمام فلیگ شپ اسکیموں میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع شامل ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سود نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف ہمارے نوجوانوں میں انٹرپرینیورشپ کے جذبے کو جگائے گا اور نمائشوں اور اسٹارٹ اپ کانکلیو کے ذریعے اپنے اردگرد سائنس کے کمالات کو دکھانے کا موقع فراہم کرے گا۔
انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول 2023 (آئی آئی ایس ایف)کا 9 واں ایڈیشن 17-20 جنوری 2024 تک فرید آباد، ہریانہ میں منعقد ہوگا۔
موجودہ ایڈیشن کا تھیم 'امرت کال میں سائنس اور ٹیکنالوجی پبلک آؤٹ ریچ' ہے۔ آئی آئی ایس ایف 2023 کا مقصد وسیع پیمانے پر عوام کو متاثر کرنے کے لیے اور مختلف سطحوں کی دلچسپی رکھنے والے افراد جیسے طلباء، اساتذہ، سائنس دان، محققین، صنعت کے پیشہ ور افراد، کاروباری افراد اور سائنس کمیونیکیٹرز کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
ہندوستان کا میگا سائنس میلہ فرید آباد میں شعبہ بایو ٹکنالوجی کے ٹرانسلیشنل ہیلتھ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ(ٹی ایچ ایس ٹی آئی) کے کیمپس اور بایو ٹیکنالوجی کے علاقائی مرکز(آر سی بی) میں منعقد ہوگا۔
موجودہ ایڈیشن کا تھیم 'امرت کال میں سائنس اور ٹیکنالوجی پبلک آؤٹ ریچ' ہے۔ آئی آئی ایس ایف2023 کا مقصد وسیع پیمانے پر عوام کو متاثر کرنے کے لیے اور مختلف سطحوں کی دلچسپی رکھنے والے افراد جیسے طلباء، اساتذہ، سائنس دان، محققین، صنعت کے پیشہ ور افراد، کاروباری افراد اور سائنس کمیونیکیٹرز کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔
آئی آئی ایس ایف 2023 میں سائنسی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لیے کل 17 تھیمز ہوں گے جو شرکاء اور عام لوگوں کو متنوع فوائد فراہم کرتے ہیں۔
آئی آئی ایس ایف 2023 کے دوران، آئی آئی ایس ایف چیلنج ایک منفرد ایونٹ ہو گا جس میں ایک نیا ریکارڈ بنایا جائے گا اور عالمی سطح پر ایک چیلنج کے طور پر پیش کیا جائے گا۔ اس سال تقریباً 500 سیٹلائٹس (WeMoSat) کلاس 9ویں کے دو طلباء کی ٹیم تیار کرے گی۔ ایسے تمام موسمیاتی سیٹلائٹس 200 میٹر کی بلندی تک دباؤ، درجہ حرارت، نمی وغیرہ کی پیمائش کریں گے۔ تمام جمع شدہ سیٹلائٹس کو پیرامیٹر کے مطابق ایک اونچائی تک لے جایا جائے گا۔
میلے میں تقریباً 100 خواتین سائنسدان اور کامیاب کاروباری شخصیات شرکت کریں گی اور مندوبین کے درمیان اپنی کامیابیوں اور کامیاب کہانیوں کو پیش کریں گی۔ اس کے علاوہ، تقریباً 40 سے 50 بین الاقوامی ماہرین میلے کا دورہ کریں گے اور سائنس اور ٹکنالوجی کے مختلف سلسلے میں ممکنہ تعاون کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت اور تبادلہ خیال کریں گے۔ .
ش ح۔ ش ت۔ج
(Release ID: 1977508)
Visitor Counter : 108