نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
‘‘میڈیا کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ سچ بولے اور سچ کے سوا کچھ نہیں- ’’نائب صدر
نائب صدر کا کہنا ہے کہ اعتبار سب سے بڑا چیلنج ہے جس کا آج میڈیا کو سامنا ہے
مصنوعی ذہانت كا ہی اب دور چلے گا، لیکن یہ اپنے ساتھ اپنے كئی چیلنج اور اخلاقی سوالات لے كر آئی ہے - نائب صدر
کوئی بھی خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی ایک باخبر، باضمیر صحافی کا متبادل نہیں ہو سکتی
مصنوعی ذہانت والے اینکروں اور لینگویج ماڈل سے ہزاروں کی ملازمتوں کو خطرہ لاحق ہیں
نائب صدر جمہوریہ نے جعلی خبریں عام كرنے والوں اور اخلاقی خلاف ورزیاں کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا
نائب صدر نے قومی یوم صحافت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا
Posted On:
16 NOV 2023 7:27PM by PIB Delhi
نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے آج اس بات پر زور دیا کہ میڈیا کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ "سچ بولے اور سچ کے سوا کچھ نہیں"۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا سے وابستہ ہر فرد کی ذمہ داری ہے كہ سچ بولے خواہ وہ صحافی ہو یا اخبارات اور دیگر ذرائع ابلاغ کے مالکان۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اعتبار سب سے بڑا چیلنج ہے جس کا آج میڈیا کو سامنا ہے نائب صدر نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ کچھ حلقوں میں اس پہلو کو خوشی سے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں قومی یوم صحافت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے جمہوریت کے کام میں میڈیا کے اہم رول پر روشنی ڈالی۔ یہ ادراک کرتے ہوئے کہ میڈیا حقیقی سیاست میں طاقت کا مرکز یا اسٹیک ہولڈر نہیں انہوں نے کہا كہ یہ دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے کہ کچھ صحافیوں نے بنیادی جذبات کے برعکس جمہوری عمل کو تبدیل کرنے کی ٹھان لی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمیں ایسے خطرات سے چوكس کی ضرورت ہے۔
میڈیا کے چیلنجوں پر اظہار خیال کرتے ہوئے نائب صدر نے كہا كہ میڈیا تجارت سے چلتا ہے اور بیانیے کو آگے بڑھاتا ہے لیكن بدقسمتی سے یہ تحریكوں کی پائیداربنانے میں حصہ دار بن گیا ہے۔ اسے جمہوری عمل میں متعصب اثر و رسوخ کے کردار کی تلاش رہتی ہے۔ اس رُخ پرفوری کارروائی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے پریس کونسل آف انڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ جان بوجھ کر جعلی خبریں پھیلانے اور پیشہ ورانہ اخلاقیات سے سمجھوتہ کرنے والوں کے خلاف فوری مداخلت سے كام لے۔
حکومت کے نگران کے طور پر میڈیا کی ذمہ داری کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ اسے اقتدار میں رہنے والوں کو جوابدہ بنانے کا کام سونپا گیا ہے۔
نائب صدر نے کہا کہ سچائی سے وابستگی اور صحافیوں کی غیر متزلزل لگن میڈیا کو ہمارے معاشرے میں اچھائی کے لیے ایک طاقت بناتی رہے گی اور کوئی خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجی ایک باخبر، باضمیر صحافی کا متبادل نہیں ہو سکتی۔
اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ مصنوعی ذہانت اپنے ساتھ چیلنجوں اور اخلاقی سوالات کا ایک مجموعہ لاتی ہے انہوں نے کہا کہ غلط اور انتہائی جعلی معلومات کا پھیلاؤ، ایکو چیمبروں کی تخلیق اور معلومات کو مائیکرو ٹارگٹ کرنا جمہوری عمل کو متاثر کرتا ہے اور اس سے معاشرے میں افراتفری اور عدم استحکام پیدا ہوتا ہے۔
مصنوعی ذہانت کو ہمارے تکنیکی منظرنامے کا ایک لازمی حصہ گردانتے اور اسے ایک ٹیکنالوجی کے طور پر نوٹ کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ مصنوعی ذہانت والے اینکر اور لینگویج ماڈل جو متعدد ذرائع سے معلومات اکٹھا کرنے کے بعد میڈیا رپورٹس لکھ سکتے ہیں ہزاروں کی ملازمتوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
مصنوعی ذہانت كے دور میں ذمہ دارانہ اور اخلاقی صحافت کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ یہ سب سے اہم ہے کہ صحافی اور میڈیا آؤٹ لیٹس دیانت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حقائق کی جانچ، ذرائع کی سخت تصدیق اور غیر متزلزل ادارتی آزادی آج کے میڈیا کے منظر نامے میں اہمیت کی حامل ہے۔
جناب دھنکھر نے سبھی پر زور دیا کہ وہ مصنوعی ذہانت کی صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے جدت طرازی اور ذمہ داری کے جذبے کے ساتھ آگے بڑھیں۔ ساتھ ہی صحافت کے ان اصولوں کو برقرار رکھیں جو نسلوں سے ہماری اچھی خدمت کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس نئے دور کو آگے بڑھانے کے لیے متحد صلاحیت سے لو لگائی اور امید ظاہر كی كہ یہ صلاحیت اس بات کو یقینی بناءے گی کہ ترقی پسند میڈیا ہماری جمہوریت کے اندر سچائی اور جوابدہی کی روشنی کے طور پر اٹل کھڑا ہے۔
اس تقریب میں اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر، وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات اور ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری ڈاکٹر ایل مروگن، چیئرپرسن، پریس کونسل آف انڈیا محترمہ جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی، جی 20 شیرپا شری امیتابھ کانت، سکریٹری پریس کونسل آف انڈیا شری ننگسنگلیمبا اور دیگر معززین نے شرکت کی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1977505)
Visitor Counter : 112