وزارت دفاع

ہند-بحرالکاہل خطے کے مذاکرات-2023واں ایڈیشن (آئی پی آرڈی-2023)

Posted On: 15 NOV 2023 8:41PM by PIB Delhi

ہندوستانی بحریہ کا ہند-بحرالکاہل خطے کے مذاکرات -2023 (آئی پی آر ڈی-2023)، تین روزہ سالانہ اعلیٰ سطحی علاقائی کلیدی مذاکرات 15 نومبر 2023 کو نئی دہلی مین شروع ہوا۔نائب صدرجمہوریۂ ہندعزت مآب جناب جگدیپ دھنکڑ یادگاری اجلاس کے مہمان خصوصی تھے۔خزانہ اور کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے خصوصی خطبہ دیا۔

نائب صدرجمہوریہ کی جانب سے کلیدی خطاب

عزت مآب نائب صدر جمہوریہ نے اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے کلیدی خطاب کا آغاز کیا کہ سمندراپنے بے تحاشہ اقتصادی دولت کی وجہ سے عالمی تنازعہ کے لیے ایک نئے محاذ کے طور پر ابھررہا ہے۔انہوں نے سمندر اور اس کے اثاثوں کے دعوؤں کے تنازعہ کے امکان کو قابو میں رکھنے کے لیے ایک انضباطی نظام اور اس کے مؤثر نفاذ کی ضرورت پر زور دیا۔سمندربے تحاشہ غیر استعمال شدہ سمندری دولت کے وسائل کا وسیلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ کمزوری کی حالت میں امن کے لیے آرزو کی جائےاور اس لیے تمام بنیادوں پر ایک مضبوط پالیسی رکھنا ضروری ہے۔وسودھیوکٹمبکم (دنیا ایک کنبہ ہے)کے ہندوستان کے فلسفیانہ نقطہ نظر کو اجاگرکرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک پرامن اور خوش حال خطے کو یقینی بنانے کے لیے اشتراک پر مبنی سیکورٹی اوراختراعی شراکت داری  آگے بڑھنے کا راستہ ہیں۔

وزیرخزانہ کی طرف سے خصوصی خطاب

اپنے خطاب میں عزت مآب وزیرموصوفہ محترمہ نرملاسیتارمن نے کہا کہ ہند-بحرالکاہل خطے کے مذاکرات (آئی پی آرڈی ) نے رائے سینا مذاکرات کے بحری ورژن کے طور پر خود کو قائم کرکے خاطر خواہ توجہ حاصل کی ہے۔ انہوں نے ہندوستانی کی معاشی ترقی میں بحری رابطے کی اہمیت پر زور دیا اور ہندوستان –مشرق وسطیٰ- یوروپی اقتصادی راہ داری کے کلیدی پہلوؤں کو بھی اجاگر کیا جس کا کہ اس سال نئی دہلی میں جی20 سربراہ کانفرنس میں اعلان کیا گیا تھا۔

چیف آف ڈیفنس (سی ڈی ایس ) کی طرف سے افتتاحی خطاب

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان نے ہند-بحرالکاہل میں بحری رابطے کے اقدامات کے موضوع پر پیشہ ورانہ اجلاس کے دوران افتتاحی خطاب کیا اور خطے کے لیے ہندوستان کی سوچ اور تناظر وتوجہ مرکوز کرتے ہوئے ہند-بحرالکاہل کے تاریخی کے ساتھ ساتھ عصری خصوصیات کو اجاگر کیا۔ہندوستان کو عالمی سطح پر جوڑنے میں سمندر کی اہمیت اور ساگر (خطے میں سیکورٹی اور سب کے لیے ترقی)کے ذریعے سیکورٹی کے تئیں مجموعی نقطۂ نظر اور سوچھ ساگر اور سرکشت ساگر پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

بحریہ کے اسٹاف کے سربراہ سی این ایس کے ذریعہ یادگاری خطاب

بحریہ کے اسٹاف کے سربراہ آر ہری کمار نے اپنے یادگارکے خطاب میں ایک بحری طاقت کے طور پر ہندوستان کی بڑھتی ہوئی طاقت پر زور دیا۔بحریہ اسٹاف کے سربراہ نے بحری راہ داریوں کی اہمیت پر بھی زور دیا اور مارچ 21 میں ایم وی ایورگوین کی جانب سے سوئس نہر میں رکاوٹ کی مثال کے ذریعے سیکورٹی ، معیشت اور جغرافیائی سیاسی ماحول پر اس کے بڑے اثرات کی اہمیت پر بھی زور دیا، جو عالمی تجارت میں 54 ارب امریکی ڈالر کے نقصان کے اندازہ کا سبب بنا۔ساتھ ہی ساتھ انہوں نے غیر روایتی سیکورٹی خطرات کے مقابلہ کرنے پربھی زور دیا جس نے خطے میں بحری سلامتی پر اثر ڈالا ہے۔حال ہی میں ختم ہوئی گوا بحری کانکلیو کا مثال دیتے ہوئے بحریہ اسٹاف کے سربراہ نے ہند-بحرالکاہل میں بھارتی نیوی کے اشتراک اور قانون پر مبنی اقدامات کی وضاحت کی۔

مطبوعات کا اجراء

نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے ایک کتاب کا اجراء کیا ، جس کا عنوان تھا ‘بلڈنگ پارٹنر شپ-بحری سلامتی کے لیے ہندوستان اور بین الاقوامی تعاون’۔ اس موقع پر وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتارمن نے ایک ایڈٹ کیا ہوا ویلیوم جاری کیا، جس کا عنوان تھا‘بحری تناظر:ہند-بحرالکاہل میں بحری سلامتی کے ڈائنمکس: حکمت عملی اور رجحانات’۔یہ دونوں کتابیں نیشنل میریٹائن فاؤنڈیشن کی جانب سے شائع کی گئی ہیں۔

پیشہ ورانہ اجلاس

دن کے دوران ہوئے دو پیشہ ورانہ اجلاس پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ان اجلاس کے موضوعات تھے ‘بحری رابطے کے انداز اور ہند-بحرالکاہل میں بحری  رابطے کے اقدامات’۔ پہلے اجلاس میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے سکریٹری جناب ٹی کے راما چندرن نے شرکت کی اور اس میں جاپان، برطانیہ ، آسٹریلیا اور ہندوستان کے عالمی سطح پر مشہور شرکاء کے ساتھ بندرگاہ پر مبنی ترقی پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔دوسرے اجلاس میں سی ڈی ایس کی طرف سے افتتاحی خطاب شامل کیا گیا۔اس کے بعد جاپان،کینیا، نیپال، فلپائن،آسٹریلیا اورجرمنی کے ممتاز ماہرین کے ساتھ ایک پینل مذاکرہ ہوا۔

دو دن تک چلنے والے اجلاس کی کارروائی تعاون کے دو مفاہمت ناموں پر دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ان مفاہمت ناموں پر دستخط نیشنل میرٹائم فاؤنڈیشن (این ایم ایف) اور نیپال کے نیپال انسٹی ٹیوٹ فارانٹرنیشنل کوآپریشن اینڈ انگیجمنٹ کے درمیان کیے گئے۔اس کے علاوہ اس مفاہمت نامے پر کینیا کے گلوبل سینٹر برائے پالیسی اور حکمت عملی کی طرف سے بھی دستخط کیے گئے۔

آئی پی آر ڈی-2023 کا اہتمام ہندوستانی بحریہ نے نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر اپنے نالج پارٹنر کے طور پر کیا ہے، جو2005 میں قائم کیا گیا،این ایم ایف ہندوستان کے اولین سمندری تھنک ٹینک میں سے ایک ہے جو ہندوستان کے سمندری مفادات سے متعلقہ مسائل پر اپنی تحقیق کو مرکوز کرتا ہے، اور اس نے تمام 'معاملات بحری امور پر آزاد، اصل اور پالیسی سے متعلقہ تحقیق کے انعقاد کے لیے اہم بین الاقوامی توجہ حاصل کی ہے۔ 'مذاکرات کے افتتاحی دن 1000 سے زائد شرکاء نے شرکت کی، جن میں دوست بیرون ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے مندوبین بھی شامل تھے۔

******

ش ح ۔ ح ا ۔ج ا

U. No.1057



(Release ID: 1977312) Visitor Counter : 68


Read this release in: English , Hindi