سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

انسپائر فیکلٹی فیلو نے سبز الگائی  میں پوشیدہ مالیکیول کے نظام کو سمجھایا  جو نمکیاتی سوڈے والی جھیلوں جیسے انتہائی حالات میں زندگی گزارتا ہے

Posted On: 14 NOV 2023 1:52PM by PIB Delhi

ایک نوجوان محقق نے اس راز سے پردہ اٹھایا ہے کہ کس طرح سب سے چھوٹے گرین الگائی  میں سے ایک جسے پائیکوسسٹس سیلینیرم ،کہا جاتا ہے، انتہائی نمکین الکالین/ ہائپروسموٹک حالات میں جسمانی موافقت کا سہارا لے کر سخت ترین حالات میں زندہ رہتا ہے ۔  یہ بائیو ٹکنالوجی ایپلی کیشنز جیسے مائکروالگل بائیو پروڈکٹس اور پودوں میں نمک کو  برداشت کرنے کی صلاحیت میں اضافے  کرنے کے لیے مستقبل کے  مادّوں کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے 

ماہرین ارضیات، ماہرین حیاتیات اور ماہرین موسمیات کے لیے عالمی کاربن سائیکل میں کاربونیٹ اپنی اہمیت کی وجہ سے کافی دلچسپی کا سبب ہیں ۔  حیاتیاتی طور پر غیر نامیاتی کاربن کو نامیاتی کاربن میں تبدیل کرنے کا عمل، جسے کاربن فکسیشن کہا جاتا ہے، ہمارے سیارے پر بڑے پیمانے پر بایو جیو کیمیکل تبدیلی کے طور پر جانا جاتا ہے ۔

ڈاکٹر جیوتی سنگھ کے جو  سائنس و ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی) کے ایک انسپائر فیکلٹی فیلو  ہیں ، ایکسٹریموفائلس کے بارے میں پرجوش ہیں، انہوں نے کاربونیٹ کے غلبہ والے ماحول جیسے کہ کاربونیٹ چٹانوں اور سوڈا لیکس میں پھلنے پھولنے والی فوٹوسنتھیٹک سائانوبیکٹیریا اور مائکرو الگی پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے مائکرو بائل حیاتی نظام کی کھوج کی ۔  یہ مائکروجنزم، ناقابل یقین حد تک متنوع ، بائیو کیمسٹری، مائکروبائل تنوع، زندگی کے ارتقاء، فلکیات، ماحولیاتی استحکام ، بائیو ٹیکنالوجی اور اس سے آگے کے اہم سوالات کو حل کرنے کے طریقہ کار کی حامل ہیں۔

پانڈیچیری یونیورسٹی کے شعبہ ارضیاتی علوم کے پروفیسر کو جس چیز نے حیران کیا وہ انتہائی ماحول میں زندہ رہنے کے لیے راجستھان کی ہائپرسیلین سوڈا جھیل سامبھر میں پائے جانے والے پی۔ سالینارم نامی ایک جاندار کی صلاحیت کا راز تھا ۔  اگرچہ یہ  الگائی ئی دنیا بھر میں نمکین سوڈا جھیلوں میں بڑے پیمانے پر پائی جاتی ہے ، لیکن اسے پہلی بار بھارت میں صرف سامبھر جھیل میں دیکھا گیا ہے ۔

پی سالینارم کی لچک کے رموز کو دریافت کرتے ہوئے، اس نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر اس طرح کے متعدد حالات میں موافقت کے مالیکیولر  نظام کی تحقیق کی ۔  یہ تحقیق انہوں نے اعلی تھرو پٹ لیبل فری کوانٹیٹیشن پر مبنی مقداری پروٹومکس طریقہ کے ذریعے پروٹین کی کثرت میں ہونے والی تبدیلیوں کا مطالعہ کرتے ہوئے کی ۔

ان کی ٹیم نے ایکسٹرامو فیلیک الگائی  پی۔ سالیرم کے پروٹوم کے بارے میں پہلی گہری معلومات فراہم کی جس  کی وجہ سے اس غیر معروف جاندار میں لچک کی بنیاد کا انکشاف کرتے ہوئے سوڈا جھیلوں میں پولی ایکسٹریم حالات میں آسموٹک موافقت اور پھیلاؤ کے لیے اپنے موزوں ضابطہ جاتی نظام کو ظاہر کیا ۔  انوکھا جاندار بظاہر اعلی نمکینیت-الکلینیٹی کے کلیدی ردعمل کے طور پر چیپیرون پروٹین کے ساتھ فوٹو سنتھیسز اور اے ٹی پی کی ترکیب میں اضافہ کرتا ہے ۔  پی۔ سالینارم کی طرف سے انتہائی نمکین الکلائن حالت میں ظاہر کی گئی بہتر فوٹوسنتھیٹک سرگرمی قابل ذکر ہے کیونکہ زیادہ تر فوٹوسنتھیٹک جانداروں میں ہائپراسموٹک حالات میں فوٹوسنتھیس کو دبایا جاتا ہے۔

فرنٹیئرز ان مائیکرو بایولوجی (سیکشن ایکسٹریم مائیکرو بائیولوجی) میں شائع ہونے والی یہ دریافت ۔ پی۔ سالینارم کو بائیو ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز کے لیے ایک امید افزا امیدوار اور آسموٹک موافقت کے مالیکیولر نظام کو سمجھنے کے لیے ایک ماڈل آرگنزم کی حیثیت رکھتی ہے۔  ٹیم نے بائی کاربونیٹ پر مبنی مربوط کاربن کیپچر اور بائیو ماس کی پیداوار کے لیے اس مائکروالگائی ئی  کی منفرد خصوصیات کو بھی استعمال کیا ہے ۔  اس انسپائر فیکلٹی فیلو کی تحقیق سے پائیدار اور وسائل سے موثر بائیوٹیکنالوجیکل عمل کے مزید فروغ میں مدد مل سکتی ہے ۔

اشاعت کا لنک: 10.3389/fmicb.2023.1059199

 

*************

 

( ش ح    ۔   ا ب    ۔    ت ح  (

U. No 995                                                                                                                                                                                                 



(Release ID: 1976947) Visitor Counter : 86


Read this release in: English , Hindi , Telugu