جل شکتی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ایم سی جی نے صنعتی کچرے کے بہاؤ میں ناکامی کی وجہ سے اناؤ کے کامن  ایفلیواینٹ   ٹریٹمنٹ پلانٹ (سی ای ٹی پی) کو بند کرنے کی ہدایت دی


سی ای ٹی پی اناؤ سے جڑے ان  تمام صنعتی یونٹس کو بند کر دیا جائے گا جن میں پرائمری ایفلیواینٹ  ٹریٹمنٹ پلانٹ فعال نہیں ہیں

Posted On: 03 AUG 2023 6:12PM by PIB Delhi

نیشنل مشن فار کلین گنگا (این ایم سی جی) نے سی ای ٹی پی، اناؤ کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے، جو اچانک معائنہ کے دوران مقررہ اصولوں کی تعمیل نہیں کرتے پائے گئے۔ این ایم سی جی نے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کی دفعات کے تحت عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ان تمام صنعتی اکائیوں کو بندکرنے کی ہدایت دی ہے جو پرائمری ایفلیواینٹ   ٹریٹمنٹ پلانٹس (پی ای ٹی پی) سے منسلک نہیں ہیں۔

یہ قدم نیشنل گرین ٹریبونل کے مورخہ 21ستمبر 2020کے  اس حکم کے مطابق ہے، جس نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے کہ تمام سی ای ٹی پی /ای ٹی پی  مقررہ اصولوں کی تعمیل کریں اور جہاں بھی اصولوں کی تعمیل نہیں کی ہورہی ہے،و ہاں، اصلاحی کارروائی کی جائے ۔

کل 2.15 ایم ایل ڈی کی مقررہ صلاحیت والا سی ای پی ٹی اناؤ  14 ٹینری صنعتی یونٹوں کے صنعتی آبی کچرے  کے  ٹریٹمنٹ کے  لیے ایکٹیویٹڈ سلج ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔

مورخہ 14.02.2022 کو، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی ) نے  سی ای پی ٹی ،اناؤ میں کئے گئے اپنے 6جگہوں کے معائنے کی بنیاد پر  سی ای ٹی پی  آبی کچرے کے بہاؤ سے متعلق  معیارات پر عمل درآمد نہ کرنے کے لئے میسرز اناؤ ٹینریز آلودگی کنٹرول کمپنی کو  وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا۔

مورخہ 13اپریل 2023کو 2.15ایم ایل ڈی ،سی ای ٹی یپی ، اناؤ کے لئے این  ایم سی جی اور یوپی پی سی بی  کی مشترکہ نگرانی کی گئی اور مجاز نمائندے کی موجودگی میں نمونے لیے گئے۔ اس سی  ای ٹی پی کو یوپی پی سی بی  کے ذریعہ  نوٹیفائیڈ انلیکٹ  سے متعلق اصولوں ،سی پی سی بی  کے مقررکردہ آؤٹ لیٹ ڈسچارج کے اصولوں اور نالی کے پانی  کے معیار پر عدم  تعمیل  کرتے ہوئے پایا گیا۔

 

دیگر چیزوں کے علاوہ، سی ای ٹی پی انلیٹ  سے لیے گئے نمونوں کے تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ یوپی پی سی بی  کی طرف سے نوٹیفائیڈ کردہ ٹی ایس ایس کے انلیٹ ، متعلقہ معیارات  کے معاملے میں زیادہ ہے اور یہ 696ملی گرام /لیٹر(600ملی گرام /لیٹرکے مقابلے میں ) اور کرومیم 18 ملی گرام /لیٹر (10 ملی گرام / لیٹر کے مقابلے)ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ممبر اکائیوں کے ذریعے قائم کردہ پی ای ٹی پی،  سی ای ٹی پی  کے  ذریعہ مطلوبہ صاف کئے ہوئے  صنعتی آبی کچرے  کی کوائلٹی کے متعلق  معیارات  کو حاصل کرنے کی سمت میں مناسب کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے تھے۔  گنگاندی سے ملنے والے لونی نالے میں چھوڑے جانے والے سی ای ٹی پی ، اناؤ آوٹ لیٹ سے  لئے گئے نمونوں کے تجزیئے سے یہ پتہ چلاکہ نوٹیفائی بہاؤسے متعلق معیارات کے معاملے میں  زیادہ ہے اوریہ سی ای ٹی پی   ، ٹی ڈی ایس کے معاملے میں   : 8500 ملی گرام/ لیٹر (2100 ملی گرام/ لیٹر)۔ کلورائیڈ کےمعاملے میں : 2650 ملی گرام/لیٹر (1000 ملی گرام/لیٹر کے مقابلے میں )، فاسفیٹ کے معاملے میں : 12.59 ملی گرام/لیٹر (5.0 ملی گرام/لیٹر کے مقابلے میں ) مقررہ اصولوں کی تعمیل نہیں کررہاہے ۔

ان نتائج کی بنیاد پر، این ایم سی جی  نے 23.06.2023 کو چیف سکریٹری، حکومت اتر پردیش اوررکن  سکریٹری یو پی پی سی بی  کو ماحولیات (تحفظ) ایکٹ کی دفعہ 5 کے تحت سی ای ٹی پی، اناؤ کو بند کرنے کے لیے حتمی ہدایات جاری کیں۔

این ایم سی جی نے یوپی پی سی بی  کو ہدایت دی ہے کہ وہ تعمیل نہ کرنے والے سی  ای ٹی پی /نالوں /ندیوں میں  بہنے والے کچرے کے لئے این جی ٹی  کے ذریعہ مقررہ معاوضہ نظام کے تناظرمیں  اناؤ ٹینریز پولوشن کنٹرول کمپنی (یو ٹی پی سی سی ) اور اناؤ میں واقع  قصوروار صنعتی اکائیوں  پر ماحولیاتی معاوضہ فیس لگائے اوران سے یہ فیس وصول کرے۔

مورخہ 28.07.2023 کو اتر پردیش کے چیف سکریٹری اور این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ میٹنگ میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اناؤ کے ڈی ایم نے این ایم سی جی کو یقین دلایا کہ این ایم سی جی کی ہدایات پر کارروائی کی جارہی ہے۔

************

 (ش ح۔ م م۔ع  آ)

U-954


(Release ID: 1976609) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Hindi , Telugu