محنت اور روزگار کی وزارت
صنعتی کارکنوں کے لیے صارف قیمت کا اشاریہ (2016=100) – ستمبر، 2023
Posted On:
31 OCT 2023 7:54PM by PIB Delhi
لیبر بیورو، محنت اور روزگار کی وزارت کا ایک منسلک دفتر، ہر ماہ صنعتی کارکنوں کے لیے صارف قیمت اشاریہ (کنزیومر پرائس انڈیکس) کو ملک کے 88 صنعتی طور پر اہم مراکز میں پھیلی 317 مارکیٹوں سے جمع شدہ خوردہ قیمتوں کی بنیاد پر مرتب کر رہا ہے۔ یہ اشاریہ 88 مراکز اور آل انڈیا کے لیے مرتب کیا گیا ہے اور اگلے مہینے کے آخری کام کے دن جاری کیا جاتا ہے۔ ماہ ستمبر 2023 کا اشاریہ اس پریس ریلیز میں جاری کیا جا رہا ہے۔
ستمبر 2023 کے لیے آل انڈیا سی پی آئی- آئی ڈبلیو میں 1.7 پوائنٹس کی کمی ہوئی اور 137.5 (ایک سو سینتیس پوائنٹ پانچ) رہا۔ 1 ماہ کی فیصد کی تبدیلی پر، اس میں پچھلے مہینے کے مقابلے میں 1.22 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ ایک سال پہلے کے اسی عرصے کے درمیان 0.84 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
موجودہ اشاریہ میں قیمتوں میں سب سے زیادہ گراوٹ کا رجحان خوراک اور مشروبات کے گروپ سے آیا جس نے کل تبدیلی میں 1.10 فیصد پوائنٹس کا اپنا تعاون پیش کیا۔ آئٹم کی سطح پر مچھلی تازہ، روئی کا تیل، سرسوں کا تیل، سیب، سنترہ، کریلا، بیگن، بند گوبھی، گاجر، سبز مرچ، ادرک، بھنڈی ، ٹماٹر، شملہ مرچ، لوکی، مولی، کوکنگ گیس وغیرہ صارف قیمت انڈیکس میں کمی کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم، اس کمی کے رجحان پر چاول، گندم، گندم کے آٹا، ارہر دال، چنا دال، دودھ کا دودھ، مرغی/چکن، انڈے، مرغی، کیلا، انگور، پھول گوبھی، لہسن، پیاز، زیرہ/جیرا، پکا ہوا کھانا، بجلی ۔ گھریلو، مٹی کا تیل، سگریٹ، پان مسالہ، اسکول یونیفارم (لڑکے/لڑکیاں)، کتابیں اسکول/آئی ٹی آئی، ٹیوشن اور دیگر فیس-کالج اور اسکول/آئی ٹی آئی وغیرہ کے ذریعے قدغن لگائی گئی کیونکہ انہوں نےانڈیکس پر قیمتوں کے رجحان کو راہ دی ہے۔
مرکز کی سطح پر، سیلم نے 6.7 پوائنٹس کی زیادہ سے زیادہ کمی ریکارڈ کی جس کے بعد اودھم سنگھ نگر اور جالندھر نے بالترتیب 5.8 اور 5.4 پوائنٹس کی کمی کا رجحان درج کرایا ۔ دیگرمراکز کے درمیان، 5 مراکز میں 4 سے 4.9 پوائنٹس، 5 مراکز میں 3 سے 3.9 پوائنٹس، 19 مراکز میں 2 سے 2.9 پوائنٹس، 30 مراکز میں 1 سے 1.9 پوائنٹس اور 13 مراکز میں 0.1 سے 0.9 پوائنٹس کے درمیان کمی ریکارڈ کی گئی۔ اس کے برعکس، جلپائی گوڑی میں 1.9 پوائنٹس کا زیادہ سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد چکمگلور اور جموں و کشمیر میں بالترتیب 1.2 اور 1.1 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ دوسرے مراکز کے درمیان، 9 مراکز میں 0.1 سے 0.9 پوائنٹس کے درمیان اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور 1 سینٹر انڈیکس جوں کا توں رہا۔
سال بہ سال مہنگائی پچھلے مہینے کے 6.91 فیصد کے مقابلے میں 4.72 فیصد ریکارڈ کی گئی اور افراط زر کی یہی شرح ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے دوران 6.49 فیصد درج کی گئی تھی۔ یہی صورت حال خوارک کے حوالے سے افراط زر کی شرح کی بھی ہے جو گزشتہ ماہ کے 10.06 فیصد کے مقابلے میں 6.52 فیصد اور ایک سال پہلے کے اسی مہینے کے دوران 7.76 فیصد رہی۔
سی پی آئی- آئی ڈبلیو (خوراک اور عمومی) پر مبنی سال بہ سال افراط زر
اگست، 2023 اور ستمبر، 2023 کے لیے آل انڈیا گروپ وار سی پی آئی- آئی ڈبلیو
نمبرشمار
|
گروپس
|
اگست،2023
|
ستمبر،2023
|
I
|
خوراک اور مشروبات
|
143.3
|
140.5
|
II
|
پان، سپاری، تمباکو اور نشہ آور اشیاء
|
156.6
|
156.8
|
III
|
کپڑے اور جوتے
|
138.4
|
139.4
|
IV
|
ہاؤسنگ
|
125.7
|
125.7
|
V
|
ایندھن اور روشنی
|
179.3
|
161.8
|
VI
|
متفرق
|
133.7
|
134.7
|
|
عمومی اشاریہ
|
139.2
|
137.5
|
سی پی آئی- آئی ڈبلیو: گروپ اشاریے
اکتوبر 2023 کے لیے سی پی آئی- آئی ڈبلیو کا اگلا شمارہ جمعرات 30 نومبر 2023 کو جاری کیا جائے گا۔ یہ دفتر کی ویب سائٹ www.labourbureau.gov.in پر بھی دستیاب ہوگا۔
********
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.799
(Release ID: 1975557)
Visitor Counter : 108