بجلی کی وزارت
سستے اور توانائی کی بچت کرنے والے انڈکشن کُکرزکو فروغ دینے کے لیے کھانا پکانے کا کارگر قومی پروگرام شروع کیا گیا
توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں کےپروگرام کا آغاز، ابتدائی مرحلے میں توانائی کی بچت کرنے والے ایک کروڑ پنکھے تقسیم کیے جائیں گے
’’ ای- کوکنگ غریب خاندانوں کے کھانا پکانے کے اخراجات کو کم کرے گا’’: مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کا بیان، ساتھ ہی ای ای ایس ایل کو ‘‘کھانے کے چولہے کے ساتھ وہی طرز اختیار کرنے کی تلقین ،جس طرح آپ نے ایل ای ڈی کے ساتھ کیا’’
’’ زیادہ توانائی خرچ کرنے والے پنکھوں کو تیزی سے ختم کر دیا جائے گا‘‘:بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ
Posted On:
02 NOV 2023 5:50PM by PIB Delhi
انرجی ایفیشینسی سروسز لمٹیڈ(ای ای ایس ایل)، جو وزارت بجلی کے تحت سرکاری شعبے کی صنعتوں( پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز) کا ایک مشترکہ منصوبہ ہے، نے آج اپنا اہم کھانا پکانے کے کارگر قومی پروگرام(این ای سی پی) اور توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں کے پروگرام (ای ای ایف پی) کا آغاز کیا، جس کی نقاب کشائی مرکزی وزیر برائے بجلی اور نئی قابل تجدید توانائی جناب آر کے سنگھ نے، آج 2 نومبر 2023 کو نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں کی۔ ان اقدامات کا مقصد ہندوستان میں کھانا پکانے کے طریقوں میں انقلاب لانا اور توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں کی اہمیت اور فوری ضرورت پر زور دینا ہے۔ ان پروگراموں کے ایک حصے کے طور پر، ای ای ایس ایل ملک بھر میں توانائی کی بچت کرنے والے 1 کروڑ بی ایل ڈی سی پنکھے اور 20 لاکھ توانائی کی بچت کرنے والے قابل انڈکشن کک چولہے تقسیم کرے گا۔
کھانا پکانے کا کارگرقومی پروگرام(این ای سی پی) کے ذریعے انڈکشن پر مبنی کھانے پکانے میں استعمال ہونے والے اسٹو متعارف کرایا گیا ہے، جس کی وجہ سے روایتی کھانا پکانے کے طریقوں کے مقابلے میں 30-25فیصد کی لاگت کا فائدہ سامنے آتا ہے، جس سے توانائی کی بچت اور کھانا پکانے کے سستے اور کم لاگت والے طور طریقے، دونوں کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ہندوستان بھر میں 20 لاکھ انڈکشن کک چولہے لگا کر، ای ای ایس ایل کھانا پکانے کے طریقوں کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے، صاف ہوا اور شہریوں کے لیے بہتر صحت کو یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ ای ای ایس ایل نے انڈکشن کک ٹاپس کی بڑے پیمانے پر تعیناتی کے لیے ماڈرن انرجی کوکنگ سروسز (ایم ای سی ایس) کے ساتھ بھی شراکت داری کی ہے۔ توقع ہے کہ تعیناتی سے ہندوستانی کچن میں جدید برقی کھانا پکانے والے آلات کی مقبولیت اور بڑے پیمانے پر ان کو اختیار کئے جانے کے عمل میں تیزی آئے گی۔
توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں سے متعلق پروگرام(ای ای ایف پی) کے تحت توانائی کی بچت کرنے والے بی ایل ڈی سی پنکھے لگانے پر توجہ مرکوز کیجاتی ہے، جس کا ہدف 1 کروڑ کی تعداد میں چھت کے پنکھے تقسیم کرنا ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف توانائی کی کھپت اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرتے ہیں، بلکہ بجلی کے بلوں کو کم کرتے ہوئے صارفین کے آرام میں بھی اضافہ کرتے ہیں، جس سے سب کے لیے فائدے ہی فائدے کی صورتحال پیدا ہوتی ہے۔ ایک کروڑ چھت والے پنکھے لگانے کا پروگرام جولائی 2023 میں گوا میں جی 20 انرجی ٹرانزیشن ورکنگ گروپ کے دوران شروع کیا گیا تھا۔ اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے، ای ای ایس ایل 20 لاکھ پنکھوں کے لئے پہلی بولی طلب کر رہا ہے، جس کا عنوان توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں سے متعلق پروگرام (ای ای ایف پی) ہے۔
‘‘برقی طریقے سےکھانا پکانا توانائی کے لیے درآمدی ذرائع پر انحصار کم کرنے کا ایک طریقہ ہے’’
ای ای ایس ایل اور دیگر اداروں کے مایہ ناز عہدیداروں پر مشتمل اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، بجلی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر نے کلیدی اعتبار سے فوری توجہ طلب معاملات پر زور دیا جس کی وجہ سے الیکٹرک کوکنگ کی طرف منتقلی ضروری ہے۔ ‘‘ہمارے پاس درآمد شدہ مائع قدرتی گیس پر مبنی کھانا پکانے کا نظام ہے۔ ہم اسے مالی طور پر برداشت کر سکتے ہیں لیکن اسٹریٹجک لحاظ سے توانائی کی ضروریات کے لیے دوسرے ممالک پر انحصار کرنا مناسب نہیں۔ یہ ایک وجہ ہے جس کی بنا پر ہمیں توانائی کے درآمدی ذرائع پر انحصار ختم کرتے ہوئے مقامی وسائل کی طرف توجہ منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ایسا کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے کھانا پکانے کو بجلی پر مبنی نظام میں منتقل کریں۔’’
’’ای- کوکنگ اور گیس کے چولہے کے ذریعے پکائے جانے والے کھانے میں بالکل فرق نہیں ہے‘‘
وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ آگ جلا کر پکائے گئے کھانے اور انڈکشن کُکر کے استعمال سے پکائے جانے والے کھانے کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔ ہمیں اس بات کی تشہیر کرنے کی ضرورت ہے۔ بجلی کی وزارت اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ماتحت تمام ادارے اس کی تشہیر کرنے کے کام میں مدد کریں گے، تمام تنظیمیں قیمت اور دستیابی کے لحاظ سے ہر گھر تک الیکٹرک کوکنگ میں منتقل ہونے کے فوائد کو پہنچانے میں مدد کریں گی۔
’’ای کوکنگ غریب خاندانوں کے کھانا پکانے کے اخراجات کو کم کرے گی‘‘
جناب سنگھ نے بتایا کہ کس طرح الیکٹرک کوکنگ میں تبدیلی سے عام شہری کو مدد ملے گی۔ ‘‘اگرچہ ہم اپنے گیس سلنڈروں پر سبسڈی دیتے ہیں، اس کے باوجود بھی بہت سے غریب خاندان گیس سلنڈر خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ لہذا، یہ ہمیں حجری ایندھن پر مبنی کھانا پکانے کی طرف واپس لاتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ برقی طریقے سے کھانا پکانا اس مسئلے کا بالکل درست جواب ہے۔ خاص طور پر غریب صارفین کے لیے، اگر وہ الیکٹرک کوکنگ کی طرف جاتے ہیں، تو یہ ان کے کھانا پکانے کے اخراجات کو کم کر دے گا، اسی کے ساتھ ساتھ یہ بجلی کی کھپت کو بھی کافی حد تک کم کردے گا۔
’’توانائی کی زیادہ کھپت کرنے والے پنکھے تیزی سے ختم کیے جائیں گے‘‘
وزیر موصوف نے تمام مینوفیکچررز کو یہ پیغام بھی بھیجا کہ توانائی کی بچت نا کرنے والے پنکھوں کو تیزی سے ختم کر دیا جائے گا۔‘‘ای ای ایس ایل کے ذریعے لائے گئے پنکھے فائیو اسٹار ہیں۔ ہم زیادہ توانائی کھپانے والے پنکھوں کو تیز رفتاری سے ختم کرنے جا رہے ہیں۔ منظم اور غیر منظم دونوں شعبوں کے تمام مینوفیکچررز نوٹ کر سکتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہندوستان کے لوگوں کو بہترین وسائل فراہم کئے جائیں ۔ ہم عالمی رہنما بننا چاہتے ہیں اور اپنی یہ حیثیت ہم ہمیشہ برقرار رکھیں گے ۔’’
’’ای ای ایس ایل اور بی ای ای نے ہندوستان کے توانائی کی منتقلی کے سفر میں شاندار کردار ادا کیا ہے‘‘
وزیر موصوف نے توانائی کی منتقلی کے میدان میں ایک عالمی رہنما کے طور پر اُبھرتے ہوئے ہندوستان کی تعمیر کے عمل میں شاندار شراکت کرنے کے لیے ای ای ایس ایل اور بیورو آف انرجی ایفیشنسی(بی ای ای) کی ستائش کی، جو وزارت بجلی کے ماتحت دونوں ادارے ہیں۔ جناب سنگھ نے یاد دلایا کہ حکومت کی طرف سے توانائی کی منتقلی کے لیے جو روڈ میپ اپنایا گیا ہے اس کا مقصد معیشت کو برقی نظام پر منحصر بنانا ہے جس کا مقصد اسے توانائی کی دوسری شکلوں سے بجلی کی طرف منتقل کرنا اور پھر بجلی کو ماحول دوست بنانا ہے۔‘‘ہماری صلاحیت کا تقریباً 44فیصد پہلے ہی توانائی کے لحاظ سےتقریباً 25فیصد غیرحجری ایندھن کے ذرائع ہیں۔ 2030 تک، ہماری صلاحیت کا تقریباً 65فیصد غیر حجری ایندھن کے ذرائع سے ہوگا، اور توانائی کے لحاظ سے، یہ تقریباً 40فیصد– 45فیصد ہوگا۔ اور ہم اس مقام تک پہنچنے میں جہاں ہم آج ہیں، بڑی حد تک بی ای ای اور ای ای ایس ایل کی کوششوں سے کامیاب ہوئے ہیں ۔ دونوں نے ایسی اسکیمیں متعارف کرائی ہیں جنہیں عالمی سطح پر ممتاز حیثیت حاصل ہے’’۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں کے لیے مالی وسائل کی کمی کے باوجود، بہت سی رکاوٹوں کے باوجود، ہماری لائٹنگ کو ایل ای ڈی پر منتقل کرنے کے لیے ای ای ایس ایل نے اپنی ذمہ داری نبھائی ہے۔
ایل ای ڈی پروگرام میں حاصل ہونے والی کامیابی پر ای ای ایس ایل کی ستائش کرتے ہوئے اور انہیں مبارکباد دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا: ‘‘آپ کو کھانا پکانے کے چولہے کے ساتھ وہی کرنا ہوگا جو آپ نے ایل ای ڈی کے ساتھ کیا۔’’
’’ توانائی کی بچت کرنے و الے پنکھوں سے متعلق پروگرام بڑے متبادل کی مانگ کو متحرک کرے گا‘‘
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی پاور سکریٹری جناب پنکج اگروال نے کہا کہ آج شروع کیے گئے دو پروگرام شاندار ہیں اور ایک تحریک دینے والا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں سے متعلق پروگرام بہت زیادہ متبادل مانگ کا باعث بنے گا۔ ‘‘ملک میں پنکھے کی مارکیٹ تقریباً 10,500 کروڑ روپے کی ہے ، جس میں تقریباً 200 نمایاں ادارے اور 14 برانڈڈ پنکھے شامل ہیں۔ بہت ساری مانگ جو آرہی ہے وہ نہ صرف نئی مانگ ہے بلکہ متبادل مانگ بھی ہے۔ اسٹار لیبلنگ پروگرام ایک بہت بڑی متبادل مانگ کو متحرک کرنے جا رہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہندوستانی مینوفیکچررز مصنوعات پیش کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ای ای ایس ایل کی طرف سے فراہم کی جا رہی بڑے پیمانے پر ڈیمانڈ زبردست کاروبار اور منافع لائے گی اور صارفین کی بہت بڑی تعداد تک رسائی بھی پیدا کرے گی۔
جناب اگروال نے مزید کہا کہ معیشت کی برقی کاری کے لیے بہت آسانی سے حاصل کئے جاسکنے والے ثمرات نقل و حرکت اور کھانا پکانے کی برقی کاری ہیں۔ ‘‘الیکٹرک انڈکشن کوکنگ مارکیٹ تقریباً 10 ملین یونٹ سالانہ ہے۔ جناب اگروال نے کہا ہمارے پاس توانائی کی منتقلی کے عمل کے سلسلے میں بہت بڑے پروگرام ہیں۔ ای ای ایس ایل پہل قدمی ، صارفین تک رابطے کو بڑھانے، قیمتوں میں کمی لانے اور شہریوں کو بڑے پیمانے پر فوائد فراہم کرنے میں مدد کرے گی’’۔
’’جی 20 میں توانائی کی منتقلی کا ایجنڈا ترتیب دینے میں ہندوستان نے دنیا کی قیادت کی‘‘
پاور سکریٹری نے نوٹ کیا کہ جی 20 کے صدر کی حیثیت سے ہندوستان نے توانائی کے شعبے اور دنیا کے لیے توانائی کی منتقلی کے ایجنڈے کو ترتیب دینے میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ ‘‘ہم توانائی کی منتقلی میں رہنما رہے ہیں، ہم بات چیت کے عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ہم نے قابل تجدید توانائی خریداری کی ذمہ داریوں(آر پی اوز) کو مشتہر کیا، جس کے لیے ہم نے انرجی کنزرویشن ایکٹ میں مینڈیٹ مقرر کیے ہیں۔ ہم نے ریاستوں کو ان کی ترجیحات کے مطابق ذمہ داریاں پوری کرنے کا موقع دیا۔ ایک ایسا شعبہ جس میں ایک سخت ذمہ داری کا تعین کیا گیا ہے وہ قابل تجدید توانائی کی تقسیم کا ہے، جس میں ہم واقعی سخت محنت کرنا چاہتے ہیں اور اپنی اعلیٰ خواہشات کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔’’
بی ای ای کے ڈائریکٹر جنرل جناب ابھے باکرے نے اس بات پر زور دیا کہ قومی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے توانائی کی منتقلی سستی اور مساوی طریقے سے ہونی چاہیے۔ اس میں نہ صرف فراہمی کے نظام بلکہ طلب کے نظام کی کارگری میں بہتری اور طلب کے نظام میں توانائی کے بندوبست کی سرگرمیوں بھی اہم ہیں۔ ہم نے پہلے ہی توانائی کی کارکردگی کو دوگنا کرنے کے لیے بہت واضح روڈ میپ پیش کیا ہے۔ ان مطالبات کے ضمنی اقدامات میں 2050 تک گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو تقریباً 40 فیصد تک کم کرنے کی صلاحیت ہے۔
ڈی جی نے مزید کہا کہ آج شروع کیے گئے دو اقدامات اسکیموں کو عام شہری کی دہلیز تک پہنچانے میں بہت دور تک مددگار ثابت ہوں گے۔ ‘‘اگر ہمارے پاس تمام شعبوں میں بجلی کی فراہمی کا زیادہ حصہ ہے، تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ایک ترقی یافتہ ملک کی حیثیت اختیار کرنے کے سمت میں پیش رفت کررہے ہیں۔ لہذا، جب ہم چند دہائیوں میں ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی خواہش رکھتے ہیں، تو اس ہدف کے حصول کے سلسلے میں الیکٹرک کوکنگ ایک بہت اچھا وسیلہ ہے۔’’
چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) ای ای ایس ایل، جناب وشال کپور نے کہا: ‘‘ کھانا پکانے کا کارگر قومی پروگرام اور توانائی کی بچت کرنے و الے پنکھوں سے متعلق پروگرام کے آغاز کے ساتھ، ای ای ایس ایل ہندوستانی کنبوں میں توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے اور کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے جرات مندانہ اقدامات کر رہا ہے۔ ہمارے ماضی کے اقدامات، جیسے یو جے اے ایل اے کے تحت لاکھوں ایل ای ڈی بلبوں کی تقسیم اور اسٹریٹ- لائٹنگ نیشنل پروگرام کے تحت اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب، نے پہلے ہی توانائی کی کھپت کو کم کرنے، زیادہ مانگ کو روکنے، اور سی او 2 کے اخراج کو کم کرکے کافی اثر ڈالا ہے۔’’
لانچ کی تقریب کو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
کھانا پکانے کا کارگر قومی پروگرام (این ای سی پی)
’’ کھانا پکانے کا کارگر قومی پروگرام (این ای سی پی) صاف ستھرا کھانا پکانے کی ا سکیم کا ذیل سیٹ ہے۔ این ای سی پی غیر شمسی/بجلی پر مبنی انڈکشن کُک اسٹوز پر توجہ مرکوز کرتا ہے، جو وزارت بجلی کے گو الیکٹرک (بجلی پر مبنی نظام کی طرف منتقلی )اقدام سے ہم آہنگ ہے۔ ای ای ایس ایل نے پہلے ہی بھارت کی گو-الیکٹرک مہم کی حمایت کرنے اور کاربن کم کرنے کے اہداف میں تعاون کرنے کے لیے صاف اور محفوظ الیکٹرک کھانا پکانے کو فروغ دینے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
انڈکشن کُک ٹاپ مارکیٹ کی تیز رفتار ترقی اس کی کارکردگی، ٹیکنالوجی، اور جمالیاتی اپیل کی وجہ سے ہے۔ 2022-2021 میں 10 ملین سے زیادہ یونٹس فروخت ہونے کے ساتھ، بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ ماڈیولر کچن، ایل پی جی کی بڑھتی ہوئی لاگت، اور انڈکشن کے ساتھ کھانا پکانے کی استعداد جیسے عوامل ہیں۔ شمالی اور مغربی ہندوستان فروخت میں سرفہرست ہیں، جبکہ نقل پذیری، سہولت اور حفاظت انڈکشن سٹو کو تیزی سے مقبول بناتی ہے۔ انہیں روایتی گیس اور بجلی کے چولہے کے ایک موثر اور محفوظ متبادل کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جو مارکیٹ کی مسلسل توسیع میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ مزید برآں، کھانے کی مختلف دکانوں میں انڈکشن کوکنگ کو اپنانا اور اس کے فوائد کے بارے میں بڑھتی ہوئی آگاہی اس کی ترقی کے لئے ساز گار ماحول پیدا کررہی ہے۔
توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں سے متعلق پروگرام(ای ای ایف پی)
ای ای ایس ایل توانائی کی بچت کرنے والے آلات، جیسے ایل ای ڈی بلب، ٹیوب لائٹس، اور اعلیٰ کارکردگی والے پنکھے کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کے لیے فعال طور پر وقف ہے۔ یکم جنوری، 2023 سے، بیورو آف انرجی ایفیشینسی (بی ای ای) نے لازمی قرار دیا ہے کہ چھت کے پنکھوں پر ستارے کے لیبل لگے ہوں گے۔ ہندوستان میں چھت کے پنکھے کی سالانہ مارکیٹ تقریباً 4.4 کروڑ یونٹس پر مشتمل ہے۔ خاص طور پر، چھت کے پنکھے رہائشی بجلی کی کل کھپت میں تقریباً *40فیصد کے بقدر تعاون پیش کرتےہیں، جو کہ ہندوستان کے مجموعی بجلی کے استعمال کا ایک چوتھائی حصہ ہے۔ تمام موجودہ چھت کے پنکھوں کو آج دستیاب انتہائی موثر ماڈلز سے بدل کر، کل رہائشی بجلی کی کھپت کا تقریباً 20فیصد کم کیا جا سکتا ہے۔ ای ای ایس ایل کا مقصد پورے ہندوستان میں 1 کروڑ 5-ستارہ توانائی کی بچت کرنے والے قابل چھت والے پنکھے لگا کر بچت کی اس صلاحیت سے فائدہ اٹھانا ہے۔
روایتی پنکھے عام طور پر ڈبلیو 80-75 استعمال کرتے ہیں، جبکہ عصری 5-ستارہ پرستار صرف ڈبلیو 32-28 استعمال کرتے ہیں، اور 3-ستارہ پنکھوں میں ڈبلیو 40-45 کا استعمال کیا جاتا ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 5-ستارہ توانائی سے بھرپور پنکھے اپنانے کی شرح محض 5فیصد ہے، جو ایسی شرح جس سے توانائی کے تحفظ کی خاطر خواہ صلاحیت کی نشاندہی ہوتی ہے۔
انرجی ایفیشنسی سروسز لمٹیڈ (ای ای ایس ایل) پورے ملک میں ایک کروڑ موثر چھت والے پنکھے لگا کر توانائی کی بچت کرنے والے پنکھے کی مارکیٹ کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایک کروڑ چھت والے پنکھے لگانے کا پروگرام جولائی 2023 میں گوا میں جی 20 سمٹ کے دوران شروع کیا گیا تھا۔ اسی پروگرام کو آگے بڑھاتے ہوئے ، ای ای ایس ایل 20 لاکھ پنکھوں کے لئے پہلی بولی لگانے والے امیدواروں کو مدعو کر رہا ہے۔
انرجی ایفیشنسی سروسز لمیٹڈ کے بارے میں
انرجی ایفیشنسی سروسز لمیٹڈ(ای ای ایس ایل) ، جو وزارت بجلی کے تحت کام کرتی ہے، ایک سرکردہ انرجی سروس کمپنی ہے۔ ان کی مصنوعات کی فہرست (پورٹ فولیو) میں توانائی کی بچت والی مصنوعات جیسے ایل ای ڈی بلب، ٹیوب لائٹس، پنکھے، ایئر کنڈیشنر، اسٹریٹ لائٹس اور الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ ای ای ایس ایل کے شفاف حصولیابی کے عمل، جن کی نگرانی سی وی سی کرتی ہے، نے انہیں ان لاکھوں پروڈکٹس کو تقسیم کرنے کے قابل بنایا ہے، جس کے نتیجے میں توانائی کی خاطر خواہ بچت ہوئی ہے، از حد بڑھی ہوئی طلب میں کمی ہوئی ہے، اور گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج بھی کم ہوا ہے۔
*******
پی آئی بی دہلی | آلوک مشرا / دھیپ جوئے ممپلی
U. No.795
(Release ID: 1975551)
Visitor Counter : 128