وزارت خزانہ
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں منعقدہ ‘مضبوط، پائیدار، متوازن اور جامع ترقی’ پر جی 20 ویبینار سے خطاب کیا
’ترقی کے لیے تجارت کو کھولنا’، ‘کام کے مستقبل کے لیے تیاری’ اور ‘مضبوط اور پائیدار ترقی کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالیاتی شمولیت اور پیداواری فوائد: آگے کا راستہ’ کے موضوعات پر پینل مباحثوں کا اہتمام کیا گیا
جی 20 نئی دہلی قائدین کا اعلامیہ(این ڈی ایل ڈی) عالمی معیشت کو درپیش کچھ اہم چیلنجوں سے نمٹتا ہے اور لوگوں پر مرکوز اصولوں اور اعتماد پر مبنی شراکت داری پر مبنی مستقبل کے لیے پالیسی رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے: وزیر خزانہ
مالیاتی شمولیت کے لیے عالمی شراکت داری پر صدارتی سال کے دوران کیے گئے بنیادی کام کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کا کلیدی کردار ہوگا: محترمہ سیتا رمن
Posted On:
06 NOV 2023 8:45PM by PIB Delhi
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیرمحترمہ نرملا سیتارامن نے آج نئی دہلی میں ‘مضبوط، پائیدار، متوازن اور جامع ترقی’ کے موضوع پر جی 20 ویبینار میں افتتاحی خطاب کیا۔ سیمینار کا اہتمام وزارت خزانہ نے وزارت تجارت و صنعت اور وزارت محنت و روزگار کے اشتراک سے کیا تھا۔
جی 20 لیڈروں نے جی 20 نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن(این ڈی ایل ڈی) کو جی 20 سمٹ کے دوران اپنایا جو 9-10 ستمبر 2023 کو دہلی میں منعقد ہوا تھا۔ این ڈی ایل ڈی کے اہم موضوعات میں سے ایک مضبوط، پائیدار، متوازن اور شمولیت کے حصول (ایس ایس بی آئی جی) کے لیے اقدامات تھے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں، محترمہ سیتا رمن نے کہا، ‘‘متفقہ طور پر (این ڈی ایل ڈی) جی 20 نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن پر اتفاق ، عالمی معیشت کو درپیش کچھ اہم چیلنجوں سے نمٹتا ہے اور لوگوں پر مرکوز اصولوں اور اعتماد پر مبنی شراکت داری پر مبنی مستقبل کے لیے پالیسی رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے۔’’
ہنر کے فرق کے معاملے پر، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ این ڈی ایل ڈی تسلیم کرتا ہے کہ اچھی طرح سے مربوط اور مناسب طور پر ہنر مند کارکن اصل اور منزل کے ممالک کو یکساں فائدہ پہنچاتے ہیں اور وہ عالمی سطح پر مہارت کے فرق کو دور کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہیں اور اس سلسلے میں جامع پالیسی رہنمائی بھی فراہم کرتا ہے ۔
محترمہ سیتا رمن نے جی 20 پالیسی کی ترجیحات کو عالمی سطح پر مہارت کے فرق کو دور کرنے کے لیے، بین ملکی موازنہ اور مہارتوں اور قابلیت کی باہمی پہچان اور اپ سکلنگ اور ری اسکلنگ کے لیے جامع ٹول کٹس، جن شعبوں پر این ڈی ایل ڈی نے توجہ دی ہے، پر روشنی ڈالی۔
اپنے خطاب کو ختم کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، ‘‘انڈیا اسٹیک کے ہندوستان کے کامیاب نفاذ سے تحریک حاصل کرتے ہوئے، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے ذریعے مالی شمولیت کو آگے بڑھانے کے لیے جی 20 پالیسی کی سفارشات کی نئی دہلی کے رہنماؤں کے اعلامیہ میں توثیق کی گئی تھی۔ یہ سفارشات اچھے ڈھانچے والے ڈی پی آئی کو تیار کرنے، رسک سے چلنے والے ریگولیٹری فریم ورک کے قیام، مضبوط گورننس کو فروغ دینے، اور سب کے لئے ڈی پی آئی خدمت کو یقینی بنانے کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔ ڈی پی آئی 2024-26 کے لیے جی 20 نئے مالیاتی شمولیت کے ایکشن پلان میں بھی شامل ہے۔
سیتارامن نے مزید کہا کہ اب مالیاتی شمولیت کے لیے عالمی شراکت داری کے نائب سربراہ کی حیثیت سے ہندوستان کوایکشن پلان کے نفاذ کا کام سونپا گیا ہے، ہمیں صدارتی سال کے دوران کیے گئے بنیادی کاموں کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرنا پڑے گا۔
سیمینار میں تین امور ‘ترقی کے لیے تجارت کو کھولنا’، ‘کام کے مستقبل کی تیاری’ اور ‘مضبوط و پائیدار ترقی’ کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالی شمولیت اور پیداواری فوائد۔ اور پائیدار ترقی: آگے کا راستہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن 2023 کے نتائج پر غور و خوض کیا گیا: یہ موضوعات عالمی اقتصادی بحالی اور جامع ترقی کے حصول کی راہ میں کلیدی تعمیراتی رکاوٹیں ہیں۔
ترقی کے لیے تجارت کو غیر مقفل کرنے پر پینل بحث نے ایم ایس ایم ایز کی معلومات تک رسائی کو بڑھانے کے لیے‘جئے پور کال فار ایکشن’ پر توجہ مرکوز کی، جو انڈین ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ورکنگ گروپ(ٹی آئی ڈبلیو جی) کی صدارت کے نتائج میں سے ایک ہے۔ اس نتیجے کی، جس کی جی 20 کے وزراء نے توثیق کی اور نئی دہلی کے رہنماؤں کے اعلامیے میں رہنماؤں نے اس کا خیرمقدم کیا، اس کا مقصد ایم ایس ایم ایز کو درپیش معلومات تک رسائی کے مسئلے کو حل کرنا اور عالمی تجارت میں ان کو بہتر طور پر مربوط کرنے میں مدد کرنا ہے۔ پینل نے گہرے اثرات پر غور کیا کہ جے پور کال فار ایکشن کے کامیاب نفاذ سے برآمدات میں ہندوستانی ایم ایس ایم ای کی شرکت کی سطح میں اضافہ ہوگا اور ان ممکنہ چیلنجوں پر جو اس کے آگے بڑھنے میں راہ میں حائل ہو سکتے ہیں۔
اس بحث کو جناب سنیل برتھوال سیکرٹری، کامرس ڈیپارٹمنٹ نے موڈریٹ کیا۔ اور یہ پینل جناب مونڈھر میمونی، ڈائریکٹر، انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر جنیوا؛ جناب پرشانت کمار سنگھ، ڈائریکٹر اور سی ای او، گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس؛ جناب ٹی کوشی، ایم ڈی اور سی ای او او این ڈی سی اور ڈاکٹر دیپک مشرا، ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکٹو، آئی سی آر آئی ای آر، نئی دہلی پر مشتمل تھا۔
بحث کا مرکز اس بات پر تھا کہ کس طرح ‘جے پور کال فار ایکشن’ کا نتیجہ شاندار ہے اور ایم ایس ایم ایز کے لیے تجارت کے مستقبل کے راستے کو بدلنے والا ہے۔ اس نتیجہ پر عمل درآمد کرنے والی ایجنسی انٹرنیشنل ٹریڈ سنٹر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ یہ عمل درآمد نہ صرف ہندوستانی تناظر میں بلکہ باقی دنیا کے لیے بھی انتہائی سود مند ہے۔ بحث میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اس کے نفاذ سے برآمدی عمل کو ہموار کرنے، تجارتی لاگت کو کم کرنے اور ہندوستانی ایم ایس ایم ایز کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت ہند کے جاری اقدامات کی تکمیل میں مدد ملے گی۔
ایک روشن ‘مستقبل کے کام’ کی تیاری کے لیے عالمی مہارت کے خلا کو دور کرتے ہوئے، وزارت محنت اور روزگار(ایم او ایل ای) نے 2023 جی 20 رہنماؤں کے سربراہی اجلاس اور نئی دہلی رہنماؤں کے اعلامیہ کے بعد ایک پینل ڈسکشن کا اہتمام کیا۔ مستقبل کے لئے کورس. جی 20 ایمپلائمنٹ ورکنگ گروپ(ای ڈبلیو جی) اور جی 20 لیبر اینڈ ایمپلائمنٹ وزراء نے پالیسی ترجیحات کو اپنایا جس میں عالمی مہارت کے فرق کو دور کرنے کے وعدے شامل تھے، جیسا کہ 2023 کے نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن میں توثیق کی گئی ہے۔
اس خصوصی پینل کو جناب اتل کمار تیواری، سکریٹری، وزارت ہنر مندی اور صنعت کاری نے ماڈریٹ کیا۔ ماہرین کا پینل جناب سری نواس بی ریڈی، چیف آف اسکلز، اور ایمپلائبلٹی برانچ آئی ایل او جنیوا ، محترمہ ایس سنگھ ، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری ؛ اکنومک کارپوریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کی تنظیم کے ہنر مندی اور روزگار اہلیت ڈویژن کے سربراہ جناب مارک کی سے ، اور بھارتیہ مزدور سنگھ کے جناب ہیرنمے پانڈیا، پر مشتمل تھا ۔
بات چیت کا مرکزی موضوع دنیا بھر میں مہارت کے خسارے کے اہم مسئلے کے گرد گھومتا رہا، جس میں اسٹریٹجک منصوبہ بندی اور باہمی تعاون کی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ ان خلیجوں کو مؤثر طریقے سے پر کیا جاسکے۔ تجویز کردہ نقطہ نظر میں عالمی مہارت کے فرق کی تشخیص، قومی شماریاتی اعداد و شمار کو مضبوط کرنا، آئی ایل او اور او ای سی ڈی اسکلز برائے ملازمتوں کے ڈیٹا بیس کو جی 20 ممالک تک پھیلانا، اور ایک عالمی حوالہ نظام قائم کرنے کی کوشش کرنا جو مہارت اور اہلیت کی ضروریات کی بنیاد پر پیشوں کی درجہ بندی کرنا ،افرادی قوت کو بدلتی ہوئی عالمی معیشت کے ساتھ ہم آہنگ کرنا جیسے موضوعات شامل ہیں ۔ پینل میں شامل ماہرین نے تمام ملوث جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔
’مضبوط اور پائیدار ترقی کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے مالیاتی شمولیت اور پیداواری فوائد: آگے بڑھنے کا راستہ’ پر پینل ڈسکشن کے دوران، جی 20 رہنماؤں کی جانب سے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر(ڈی پی آئی) کے ذریعےمالی شمولیت اور پیداواری فوائد کو آگے بڑھانے کے لیے جی 20 پالیسی کی سفارشات کی توثیق کے پس منظر میں بات چیت کی گئی۔
جی 20 رہنماؤں نے جامع ترقی اور پائیدار ترقی کی حمایت میں مالی شمولیت کو آگے بڑھانے میں مدد کرنے میں ڈیجیٹل عوامی بنیادی ڈھانچے کے اہم کردار کو تسلیم کیا۔ رہنماؤں نے جی 20 2023 فنانشل انکلوژن ایکشن پلان(ایف آئی اے پی) کی بھی توثیق کی، جو 2026-2024 تک نافذ کیا جائے گا۔
ڈاکٹر وی اننتھا ناگیشورن، چیف اکنامک ایڈوائزر، حکومت ہند ، نے بحث کو معتدل کیا اور پینل ماہرین میں جناب ایس رامن، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، ایس آئی ڈی بی آئی ؛ جناب راجیش بنسل، چیف ایگزیکٹو آفیسر آر بی آئی انوویشن ہب ؛ اور پروفیسر سچن چترویدی، ڈائریکٹر جنرل، ریسرچ، اینڈ انفارمیشن سسٹم فار ڈیولپنگ کنٹریز (آر آئی ایس) شامل تھے۔
اس بحث نے عالمی سطح پر مالیاتی شمولیت اور ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ڈی پی آئی سمیت جدید طریقوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے خیالات اکٹھے کیے اور آگے بڑھنے کے لیے بات چیت کو فروغ دیا۔ نامور مفکرین، پالیسی سازوں اور ماہرین نے اس تقریب میں مالیاتی شمولیت کے مستقبل کو تشکیل دینے کی صلاحیت کے ساتھ قیمتی بصیرت اور حکمت عملی سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر ناگیشورن نے عالمی مالیاتی شمولیت کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے ڈی پی آئی کے نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا تاکہ جامع اور پائیدار ترقی حاصل کی جاسکے۔ اس بحث میں حکومتوں، ریگولیٹرز، اور نجی اداروں کے لیے ایک محفوظ ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کے ماحول کی تخلیق، اختراعات اور اسے بڑھانے میں مل کر کام کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ مزید برآں، اس نے مالی شمولیت اور پیداواری فوائد کو آگے بڑھانے میں ڈی پی آئی کے کردار سے متعلق حال ہی میں قبول کردہ جی20 پالیسی کی سفارشات کے فریم ورک کے اندر ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر(ڈی پی آئی) کی نمایاں صلاحیتوں کا پتہ لگایا۔ بات چیت نے جی 20 ممالک اور اس سے باہر مضبوط، پائیدار، اور مساوی ترقی حاصل کرنے کے لیے، عوامی اور نجی دونوں شعبوں میں، ڈی پی آئی کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا۔
********
ش ح۔ ج ق۔ رض
U. No.759
(Release ID: 1975310)
Visitor Counter : 96