نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

 نیتی آیوگ کی طرف سے جی 20 ورکشاپ سیریز


جی 20 نئی دہلی لیڈروں  کے اعلامیہ کو اختیار کرنے اور نافذ کرنے کے لیے ‘‘پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) پر تیز رفتار پیش رفت’’

Posted On: 06 NOV 2023 9:23PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ نے ​​"پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز ) پر پیشرفت کو تیز کرنے" کے موضوع پر ایک ہائبرڈ ویبینار کا انعقاد کیا۔اس کا انعقاد آج امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹرمیں نالج شراکت دار، انسانی فروغ کےادارے(آئی ایچ ڈی )،سماجی اور اقتصادی ترقی کے مرکز (سی ایس پی پی )  اور یو این ڈی پی کے تعاون سے کیا گیا۔اس  ویبینار میں جی20 نئی دہلی لیڈروں  کے اعلامیہ (این ڈی ایل ڈی  ) پرتوجہ مرکوزکی گئی ، جس میں ایس ڈی جیز  پر پیشرفت کو تیز کرنے پر خصوصی توجہ شامل ہے۔این ڈی ایل ڈی،  ملکوں  کو ایس ڈی جیز  کے حصول کے لیے ان کے سفر میں راہیں فراہم کرتا ہے۔

اس ویبینار کا انعقاد ہندوستان میں ایس ڈی جیز  کے نفاذ کو آگے بڑھانے کے لیے کیا گیا تھا، جو جی 20این ڈی ایل ڈی کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر اور اہم ترقیاتی مقاصد کی عالمی ترقی کے لیے ہندوستان کے عزم کی گھریلو ملکیت کی حوصلہ افزائی کرتا تھا۔ اس تقریب میں ملک بھر سے مختلف فریقین نے شرکت کی ،جن میں  تھنک ٹینکس، اکیڈمی، پریکٹیشنرز اور موضوعاتی ماہرین شامل ہیں ۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئرمین شری سمن بیری نے، ایس ڈی جی انڈیا انڈیکس کے ذریعے، ریاستی سطح پر اپنی موجودگی قائم کرکے ایس ڈی جی کو مقامی تناظر میں ڈھالنے میں نیتی آیوگ کے اہم رول پر زور دیا۔ مزید برآں، نیتی آیوگ 'جن آندولن' کو مؤثر طریقے سے متحرک کرتے ہوئے، خواہش مند اضلاع پروگرام اور اسپائریشن بلاکس پروگرام جیسے پروگراموں کے ذریعے، قومی محاذ پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی واضح  کیا کہ ہندوستان کو امید ہے کہ وہ  2030 سے ​​پہلے کثیر جہتی غربت کو آدھا کرنے کا ایک اہم ہدف حاصل کرلے گا، جو عالمی برادری کو، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے، اپنے متعلقہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک ماڈل فراہم کرے گا۔ اس طرح ہندوستان کی کامیابیاں عالمی کامیابیوں میں حصہ رسدی کر رہی ہیں۔

ممبر (صحت) ڈاکٹر وی کے پالنے ‘صفر بھوک’، ‘اچھی صحت اور تندرستی’، اور ‘معیاری تعلیم’سے تعلق رکھنے والے ایس ڈی جی اہداف سے متعلق ہندوستان کی پیشرفت پر توجہ مبذول کروائی۔ انہوں نے غذائیت، این سی ڈیز اور اموات  کو روکنے کے امکان پر خصوصی توجہ کے ساتھ ‘صفر بھوک ’سے متعلق  ہندوستان کی توجہ کو اجاگر کیا۔ اس کی روشنی میں، انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ ان اہداف کے نتائج کو بڑھانے کے لیے اپنی سفارشات اور اختراعی خیالات کا اشتراک کریں۔

ممبر (زراعت) ڈاکٹر رمیش چندنے موجودہ زرعی چیلنجوں پر زور دیا۔ انہوں نے خوراک کی حقیقی قیمتوں میں اضافے اور خوراک کی پیداواری لاگت میں اضافے سے متعلق چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ تکنیکی ترقی کے باوجود، پیداواری لاگت میں نمایاں کمی نہیں آئی ہے، اور فراہمی کا سلسلہ  بھی بکھرا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے ہمیں لوگوں کی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہیے۔

اجلاس میں ،بھوک اور غذائی قلت کو ختم کرنے کے بارے میں خوراک تک رسائی، غذائیت کی اقسام کے بارے میں آگاہی اورتغذیائی اقسام کو  بڑھانے پر مرکوز رہا۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب اندریور پانڈے نے ملک میں غذائی قلت سے نمٹنے میں ٹیکنالوجی کے اہم کردار، خاص طور پر ڈیٹا کے بارے میں بات کی۔

'سب کے لیے اچھی صحت کو یقینی بنانا' کے موضوع پر دوسرا اجلاس، سب کے لئے صحت کی  کوریج کے حصول اور صحت کے چیلنجوں سے نمٹنے پر مرکوز رہا۔ اس میں  ایک صحت کے نقطہ نظر پر زور دیاگیا، جس میں انسان، جانوروں اور صحت کے ماحولیاتی نظام کے باہمی ربط کو تسلیم کیا گیا۔ بات چیت میں بنیادی صحت کی دیکھ بھال اور صحت سے متعلق افرادی قوت کو مضبوط بنانے، ایڈز، تپ دق، ملیریا، ہیپاٹائٹس اور پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں جیسے جاری وبائی امراض کو ختم کرنے کا احاطہ کیا گیا۔ اینٹی مائکروبیل ریزسٹنس (اے ایم آر) کا مقابلہ کرنے کے لیے ون ہیلتھ اپروچ کو ترجیح دینے اور صحت میں شواہد پر مبنی روایتی اور تکمیلی دوائیوں کو فروغ دینے پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

تیسرا اجلاس  "معیاری تعلیم کی فراہمی" کے موضوع پر قومی تعلیمی پالیسی کے طول و عرض پر مرکوز تھا اور صحت یا معاشی وجوہات اور کمیونٹی کی مصروفیت کے کردار کی وجہ سے تعلیم چھوڑنے والوں پر روشنی ڈالی گئی۔ اس میں بنیادی تعلیم کو بہتر بنانے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں کو بروئے کار لانے اور معیاری تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ڈیجیٹل تقسیم پر قابو پانے، تعلیمی اداروں اور اساتذہ کو ابھرتے ہوئے رجحانات اور مصنوعی ذہانت (اے آئی)سمیت تکنیکی ترقی کے ساتھ لیس کرنے کے لیے اور زندگی بھر سیکھنے کے قابل بنانے پر بات چیت بھی شامل تھی۔ خاص طور پر کمزور گروپوں کے لیے ہنر مندی، دوبارہ ہنر مندی، اور اپ اسکلنگ پر توجہ مرکوز کی گئی۔

اختتامی اجلاس  میں، جس کی صدارت نیتی آیوگ کے ممبر ڈاکٹر اروند ورمانی نے کی، مربوط کارروائی، مؤثر مقامی نفاذ، اور شعبوں اور خطوں میں مسلسل تعاون کی ضرورت کو شامل کیا گیا۔ مقررین نے ایس ڈی جیز کی روح کے ساتھ ہم آہنگ ہونے اور پائیدار ترقی کے لیے تعاون پر مبنی وفاقیت اور شراکت داری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس ایکشن پر مبنی ویبینار کے شرکاء اور مقررین نے 2030 تک ہندوستان اور عالمی برادری کے اپنے سفر پر آگے بڑھنے کے بعد آنے والی پیش رفت اور کامیابیوں کے بارے میں اپنی امید کا اظہار کیا۔

قومی اور ذیلی قومی سطحوں پر ایس ڈی جیز کو اپنانے اور نگرانی کرنے کے لیے، نیتی آیوگ حکومت ہند کی نوڈل ایجنسی ہے۔ 2030 کے ایجنڈے میں صرف سات سال باقی رہ گئے ہیں،  جی 20 نئی دہلی لیڈروں کے اعلامیے نے 17 ایس ڈی جیز  پر کامیابیوں اور نتائج کو تیز کرنے کے لیے بین الاقوامی، قومی اور ذیلی قومی سطحوں پر محرک فراہم کیا ہے۔

********

 

 ش ح۔اع ۔رم

U-7 58    


(Release ID: 1975309) Visitor Counter : 103


Read this release in: English , Hindi