وزارت خزانہ
ڈی جی جی آئی میرٹھ کے عہدیداروں نے، ایک بڑے سنڈیکیٹ کا پردہ فاش کیا جس میں 102 فرضی ادارے شامل ہیں ، جس کا 1481 کروڑ کا روپے کا ناجائز کاروبار ہے۔ چار افراد حراست میں لئے گئے
Posted On:
06 NOV 2023 9:03PM by PIB Delhi
ایک اہم پیش رفت میں، اشیاء اور خدمات کی ٹیکس انٹلی جنس کے ڈائریکٹوریٹ جنرل (ڈی جی جی آئی )، میرٹھ زونل یونٹ نے ایک جعلی انوائسنگ سنڈیکیٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرتے ہوئے ایک اہم کارنامہ انجام دیا ہے، جس نے 1481 کروڑ روپے مالیت کے قابل ٹیکس لین دین کے لئے رسیدیں جاری کیں، جس کے نتیجے میں1000 سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کو 102 جعلی فرموں کے ذریعے، 275 کروڑ روپے کے فراڈ اِن پٹ ٹیکس کریڈٹ کی خرد برد کی گئی ہے۔
محتاط ڈیٹا مائننگ اور ذہن کے استعمال کرتے ہوئے، ڈی جی جی آئی میرٹھ زونل یونٹ نے کامیابی کے ساتھ چار ماسٹر مائنڈز کے ذریعے چلائے جانے والے ایک بڑے سنڈیکیٹ کو ختم کر دیا ہے۔ ان میں سے ایک، جوپلیسمنٹ کنسلٹنسی فرم میں کام کررہا ہے۔ جی ایس ٹی رجسٹریشن کے لیے درکار دیگر دستاویزات یعنی پی اے این، آدھار، بجلی کا بل، ایڈریس پروف کا بندوبست کرنے کا ذمہ دار تھا۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، ماسٹر مائنڈ نے کچھ رقم دے کر امیدواروں کو اپنے کے وائی سی دستاویزات کے حوالے کرنے پر آمادہ کیا۔ یہ کے وائی سی دستاویزات پھر دیگر دو ماسٹر مائنڈز کو بھیجے گئے، جنہوں نے ان کا استعمال فرضی کمپنیاں بنانے کے لیے کیا۔ یہ افراد بینک اکاؤنٹس کھولنے، کیش فلو کا انتظام کرنے اور ان جعلی کاروباری اداروں کے تمام مالیاتی لین دین کی نگرانی کے بھی انچارج تھے۔ چوتھے ملزم ماسٹر مائنڈ نے خفیہ طور پر ایک خفیہ دفتر کا انتظام کیا تھا،جہاں اہم آپریشنل سرگرمیاں کی جاتی تھی، جن میں انوائس کو تیار کرنا، ای وے بل بنانا، جی ایس ٹی ریٹرن فائل کرنااور فراڈ فرموں کے خرید وفروخت کے کھاتوں کو برقرار رکھناتھا۔ ان کے کاموں میں مدد کے لیے، سنڈیکیٹ نے کئی معاونین کو بھرتی کیا۔ اس کے علاوہ، سنڈیکیٹ نے متعدد بچولیوں کے ساتھ روابط برقرار رکھے جنہوں نے حتمی فائدہ اٹھانے والوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے، جعلی رسیدیں بنانے کے لیے ضروری معلومات فراہم کیں۔ تحقیقات کے سامنے آنے کے بعد فرضی فرموں کے ناموں سے بینک اکاؤنٹس بنانے میں بینک حکام کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
آپریشن کے دوران، ڈی جی جی آئی افسران نے متعدد مقامات پر مربوط چھاپے مارے اور مجرمانہ شواہد کا ایک بڑا ذخیرہ ضبط کیا، جس میں لیپ ٹاپ، ڈیسک ٹاپ، الیکٹرانک اسٹوریج ڈیوائسز، پین کارڈ، آدھار کارڈ، چیک بک، 25 سے زائد موبائل، او ٹی پیز وصول کرنے کے لیے استعمال ہونے والے سم کارڈز اور شیل اداروں کی ربڑکی مہریں شامل ہیں۔
چاروں ملزمان کو 04نومبر2023 کو میرٹھ میں اقتصادی جرم کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا اور انہیں 17نومبر2023 تک عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
********
ش ح۔اع ۔رم
U-752
(Release ID: 1975299)
Visitor Counter : 95