زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

خودکار طریقے سے زرعی خبروں کی نگرانی اور تجزیہ کے لیے پہلا مصنوعی ذہانت سے لیس حل، کرشی 7/24


کرشی 7/24 صحیح وقت پر مناسب فیصلہ لینے میں مدد کے لیے دلچسپی کے مطابق زرعی خبروں پر مبنی مضامین کی شناخت اور بندوبست کے لیے ایک مؤثر طریقہ کار کی ضرورت کو پورا کرتا ہے

Posted On: 06 NOV 2023 6:21PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) نے وادھوانی انسٹی ٹیوٹ فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس (وادھوانی اے آئی) کے تعاون سے کرشی 7/24 پلیٹ فارم تیار کیا ہے، جو زرعی خبروں کی خودکار طریقے سے نگرانی اور تجزیہ کے لیے Google.org کی مدد سے چلنے والا مصنوعی ذہانت پر مبنی حل ہے۔ کرشی 7/24 زراعت اور کسانوں کی  بہبود کے محکمہ کو متعلقہ خبروں کی شناخت کرنے، وقت پر ہوشیار کرنے اور کسانوں کے مفادات  کی حفاظت کے مقصد سے فوری کارروائی کرنے اور بہتر فیصلہ لینے  کے ذریعہ پائیدار زرعی ترقی کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گا۔

کرشی 7/24 کا نفاذ صحیح وقت پر مناسب فیصلہ لینے میں مدد کے مقصد سے زراعت سے متعلق دلچسپی کے زرعی خبروں  پر مبنی مضامین کی شناخت اور بندوبست کرنے کے لیے ایک  ماہر طریقہ کار کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم کئی زبانوں میں  مضامین  کو اسکین کرتا ہے اور ان کا انگریزی میں ترجمہ کرتا ہے۔ کرشی 7/24 اخباری مضامین سے ضروری معلومات ڈھونڈ کر نکالتا ہے۔ ان میں عنوان، فصل کا نام، پروگرام کی قسم، تاریخ، مقام، شدت، تلخیص، اور سورس لنک شامل ہوتے ہیں۔ کرشی 7/24 اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کو ویب پر شائع ہونے والے ضروری واقعات کی وقت پر معلومات حاصل ہو جائے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمہ کے سکریٹری جناب منوج آہوجہ نے اس پہل کی شروعات کرتے ہوئے کہا کہ خبروں کی نگرانی کا یہ طریقہ نہ صرف ہمیں معلومات فراہم کرتا رہے گا، بلکہ ہمیں  اپنی سوچ طے کرنے کے لیے مضبوط ذریعہ دے گا۔ انہوں نے مسلسل اصلاح کی بات بھی کی اور اپنا مشورہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جیسے جیسے ہم آگے بڑھیں گے، ویسے ویسے اس طریقہ  کو وسیع کرنے کے لیے تیار رہیں گے۔ جناب منوج آہوجہ نے کہا کہ جس طرح سے دنیا ترقی کرتی جا رہی ہے، اسی طرح سے ہمارے ساز و سامان اور وسائل بھی  جدید ہونے چاہیے۔ سکریٹری نے کہا، آئیے ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مل کر کام کریں کہ نگرانی کا یہ طریقہ ایک ترقی پذیر آلہ بن جائے، جو خبروں کے بدلے ہوئے منظرنامہ کے موافق ہو اور ہمارے کسانوں کو بہتر خدمات فراہم کرنے کے ہمارے مشن میں ایک قیمتی اثاثہ کے طور پر دستیاب ہو۔

جوائنٹ سکریٹری (ایکسٹینشن) جناب سیموئل پروین کمار نے اطلاعات کے اس مرکب کے کاموں کے بارے میں اختصار سے بتایا، جس کا مقصد زرعی ایکو سسٹم پر آن لائن شائع نیوز آرٹیکل کی تقریباً حقیقی وقت کی نگرانی فراہم کرنا ہے، جو زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے مفاد کی خبروں کی شناخت کرنے اور اطلاعات کا انتخاب کرنے، وارننگ جاری کرنے اور وقت پر کارروائی کرنے کے لیے ایک  وسیع طریقہ کار تیار کرنے میں مدد کرے گا۔

وادھوانی انسٹی ٹیوٹ فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر (اے جی) جناب جے پی ترپاٹھی نے کہا کہ ہم موجودہ چنوتیوں کے لیے مصنوعی ذہانت سے چلنے والا طریقہ کار بنانا چاہتے ہیں، جہاں اطلاعات کی نگرانی اور تصدیق دستی اور وقت طلب رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے ادارہ کے ذریعہ امراض کے لیے ایک جیسے واقعات کو پرکھنے والے اور تجزیہ سے متعلق پلیٹ فارم کو نیشنل سینٹر فار ڈزیز کنٹرول (این سی ڈی سی) کے ساتھ کامیابی کے ساتھ چلایا گیا ہے۔ جناب جے پی ترپاٹھی نے کہا کہ ہم زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمہ اور مرکزی حکومت کے کنٹرول والے دیگر اداروں کے ساتھ تعاون کر کے، انہیں مؤثر آلات سے لیس کرنے کے لیے پرعزم ہیں، جو جدید ڈیٹا پر مبنی فیصلوں کے توسط سے  خبروں کی ترسیل کو بہتر بنا دیتے ہیں۔

WhatsApp Image 2023-11-06 at 2.24.21 PM.jpeg

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 739



(Release ID: 1975244) Visitor Counter : 89


Read this release in: English , Hindi