ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن نے، پورے این سی آر میں جی آر اے پی کے مرحلہ IV کے مطابق، 8 نکاتی ایکشن پلان کی درخواست کی ہے تاکہ خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکا جا سکے


آج صبح 5 بجے، دہلی کا اوسط اے کیو آئی 454 تھا، جو نا موافق آب و ہوا اور موسمی حالات کے جاری رہنے کی وجہ سے دوپہر 3 بجے تک بڑھ کر 463 ہو گیا تھا

آلودگی کو دہلی کی طرف لے جانے والی ناموافق موسمیاتی صورت حال، پرُال میں آگ لگنے کے بہت زیادہ واقعات اور کم رفتار شمال مغربی ہوائیں، اے کیو آئی میں اچانک اضافے کی بڑی وجوہات ہیں

سی اے کیو ایم نے شہریوں سے تعاون کرنے اور جی آر اے پی کے سٹیزن چارٹر پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے

جی آر اے پی کے تحت ، این سی آر ریاستوں کے آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بیز) اور ڈی پی سی سی سمیت ، اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار ایجنسیوں نے ، جی آر اے پی کےمرحلہI-، مرحلہII-اور مرحلہIII-کے علاوہ جی آر اے پی کے مرحلہIV-کے تحت ،کارروائیوں کے کامیاب اور سخت عمل درآمد کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے

Posted On: 05 NOV 2023 6:07PM by PIB Delhi

مورخہ 03نومبر2023 کو ہونے والی اپنی آخری میٹنگ میں، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن کے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) ک کاروائیوں کو جاری رکھنے والی ذیلی کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ این سی آر میں جی آر اے پی کے مرحلہIV-کے تحت مزید سخت اور خلل ڈالنے والی کارروائیوں کا مطالبہ کرنے سے پہلے، ہوا کے معیار کے منظر نامے کی مزید نگرانی کرے گی کیونکہ دہلی کے اوسط اے کیو آئی نے گرتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرنا شروع کر دیا تھا۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے ذریعہ فراہم کردہ روزانہ اے کیو آئی بلیٹن کے مطابق آج دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 454 تک پہنچ گیا۔ دہلی-این سی آر میں موسمی حالات کی ناموافق صورت حال ٍکی وجہ سے، اے کیو آئی میں اس رجحان کے پیش نظر، گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان کو چلانے کے لیے ذیلی کمیٹی کی آج ایک میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کے دوران ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کے مجموعی منظر نامے کے ساتھ ساتھ آئی ایم ڈی/آئی آئی ٹی ایم کے ذریعے دستیاب موسمیاتی صورت حال اور ہوا کے معیار کے انڈیکس کی پیشین گوئیوں کا جامع جائزہ لیتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ 04نومبر2023 کی شام 4 بجے دہلی کے لیے اوسط اے کیو آئی 415 ریکارڈ کیا گیا،جس میں مزید مسلسل اضافہ ہونا شروع ہو گیا۔ آج صبح 5 بجے، دہلی کا اوسط اے کیو آئی 454 تھا، جونا موافق موسمیاتی صورت حال اور موسمی حالات کے جاری رہنے کی وجہ سے دوپہر 3 بجے تک بڑھ کر 463 ہو گیا تھا۔

ہوا کے معیار کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، اور خطے میں ہوا کے معیار کو مزید خراب ہونے سے روکنے کی کوشش میں، ذیلی کمیٹی نے آج پورے این سی آر میں فوری طور سے آج ا ن تمام اقدامات کو نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے، جو جی آر اے پی کے مرحلہ-IV -'شدید+'، ہوا کا معیار (دہلی کا اے کیو آئی> 450) کے تحت آتے ہیں، ۔ یہ جی آر اے پی کے مرحلہ-I، مرحلہ-II اورمرحلہ-III کے تحت بیان کردہ احتیاطی/ پابندی والے اقدامات کے علاوہ ہے۔ این سی آر اور ڈی پی سی سی کے جی آر اے پی اور آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بیز) کے تحت اقدامات کو لاگو کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اس مدت کے دوران مہلے سے ہی نافذ جی آر اے پی کےمرحلہ-I، مرحلہ-II ،مرحلہ- III کے تحت تمام کارروائیوں کے علاوہ،نظرثانی شدہ جی آر اے پی کے اسٹیج-IV کے تحت آنے والی کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

جی آر اے پی کے مرحلہ IV کے مطابق، 8 نکاتی ایکشن پلان آج سے پورے این سی آر میں فوری طور پر نافذ ہوگا۔ اس 8 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں اور این سی آر اور ڈی پی سی سی کے آلودگی کنٹرول بورڈز کے ذریعے عمل درآمد/ یقینی بنانے کے اقدامات شامل ہیں۔ یہ اقدامات ہیں:

  1.  دہلی میں ٹرکوں کی آمدو کو روک دینا (سوائے ضروری اشیاء لے جانے والے ٹرکوں کے/ ضروری خدمات فراہم کرنے والے اور تمام ایل این جی/سی این جی/ الیکٹرک ٹرکوں کے)۔
  2.  ای ویز/ سی این جی/ بی ایس-VI ڈیزل کے علاوہ د دہلی سے باہر رجسٹرڈ ایل سی ویز کو، دہلی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دیں، سوائے ضروری سامان لے جانے والے/ ضروری خدمات فراہم کرنے والی گاڑیوں کے۔
  3. دہلی میں گاڑیاں چلانے پر پابندی - دہلی میں رجسٹرڈ ڈیزل سے چلنے والی میڈیم گڈز وہیکلز (ایم جی ویز) اور ہیوی گڈز وہیکلز (ایچ جی ویز)، سوائے ضروری اشیاء لے جانے والی / ضروری خدمات فراہم کرنے والی گاڑیوں کے۔
  4.  سی اینڈ ڈی کی سرگرمیوں پر بھی پابندی لگائی جائے جیسے کہ ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برجز، پاور ٹرانسمیشن، پائپ لائنز وغیرہ۔
  5.  این سی آر ریاستی حکومتیں اور جی این سی ٹی ڈی ،کلاس VIسے IX، کلاس XI کے لیے بھی فزیکل کلاسز لینا بند کرنے اور آن لائن موڈ میں اسباق چلانے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔
  6.  این سی آر کی ریاستی حکومتیں/جی این سی ٹی ڈی، سرکاری، میونسپل اور پرائیویٹ دفاتر کو 50 فیصد افرادی قوت کے ساتھ کام کرنے اور باقی کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کریں۔
  7.  مرکزی حکومت ،مرکزی حکومت کے دفاتر میں ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دینے سے متعلق مناسب فیصلہ لے سکتی ہے۔
  8.  ریاستی حکومتیں، کالجوں/تعلیمی اداروں کی بند رکھنےاور غیر ہنگامی تجارتی سرگرمیوں کو بند کرنے جیسے اضافی ہنگامی اقدامات، رجسٹریشن نمبروں کی طاق-جفت کی بنیاد پر ،گاڑیوں کو چلانے کی اجازت دینےوغیرہ پر غور کر سکتی ہیں۔

مزید یہ کہ، سی اے کیو ایم، قومی راجدھانی خطے کے شہریوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کو لاگو کرنے میں تعاون کریں اور جی آر اے پی کے تحت سٹیزن چارٹر میں مذکور اقدامات پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ :

بچے، بوڑھے اور وہ لوگ جو سانس، قلبی، دماغی یا دیگر دائمی امراض میں مبتلا ہیں ،وہ کھر سے باہر جاکر بیرونی سرگرمیوں سے گریز کریں اور جتنا ممکن ہو گھر کے اندر رہیں۔

جی آر اے پی کا نظرثانی شدہ شیڈول ،کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور ا caqm.nic.in کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

*****

(ش ح - اع - ر ا)

U.No.699



(Release ID: 1974903) Visitor Counter : 73


Read this release in: English , Hindi , Tamil