نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
نائب صدر جمہوریہ نے کمپنی سکریٹریوں کو ’کارپوریٹ گورننس کا محافظ‘ قرار دیا
نائب صدر جمہوریہ نے متنبہ کیا کہ اگر آپ ذرا بھی جھکے تو یہ جھکنا نہیں رکے گا
’’جی ایس ٹی نظام کا تعارف ’جدیدیت کے ساتھ مفاہمہ‘ اور ’تقدیر کے ساتھ مفاہمہ‘ ہے‘‘
’’کم حکومت، زیادہ حکمرانی‘نے ہماری ترقی کی راہ
ہموار کی ہے‘‘
سی ایس آر فنڈ کا استعمال اور چینلائزیشن قومی مفاد
میں ہونا چاہیے
’’کاشی دنیا کا روحانی شہر ، بھارت کا روحانی دل ہے، ہر الوہی شے کا مرکز ہے‘‘
دفعہ 370 کو ہٹانا کشمیر کے لیے ایک اہم کامیابی ہے - نائب صدر
نائب صدر نے آج وارانسی میں کمپنی سکریٹریوں کے 51 ویں قومی کنونشن سے خطاب کیا
نائب صدر جمہوریہ نے کاشی وشوناتھ مندر میں پوجا کی
Posted On:
02 NOV 2023 7:05PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج کمپنی سکریٹریوں کو انتظامی مقاصد سے الگ ہونے اور قانونی تعمیل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ذرا سے انحراف کے ممکنہ نتائج کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے انھوں نے متنبہ کیا، ’’اگر آپ ذرا سا بھی جھک جائیں گے تو یہ جھکنا کبھی نہیں رکے گا۔ ‘‘ انھوں نے ملک کو آگے بڑھانے کے لیے پیشہ ورانہ مہارت اور قانون کی حکمرانی کے اعلیٰ ترین معیارکو برقرار رکھنے کی بھی حوصلہ افزائی کی۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے یہ بات کمپنی سکریٹریوں کے 51 ویں قومی کنونشن بموضوع ’’India@G-20: گورننس اور ٹکنالوجی کے ذریعے پائیدار مستقبل کو بااختیار بنانا‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہی اور اس بات پر زور دیا کہ اس کنونشن میں نتیجہ خیز تبادلہ خیال 2047 میں بھارت کے مستقبل کا تعین کرے گا اور کمپنی سکریٹریوں کو اس خواب کو شرمدہ تعبی کرنے کے لیے ’’کثیر الجہتی اور ناگزیر کردار ‘‘ ادا کرنا ہوگا۔
وارانسی کو بھارت کا روحانی دل قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ شہر پوری دنیا کے لیے اخلاقیات اور روحانیت میں حکمت کا لازوال ذریعہ رہا ہے۔ انھوں نے ایک موثر عدالتی عمل کے ذریعے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر پر بھی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر کوئی جنوری 2024 میں اس کے افتتاح کا منتظر ہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانا کشمیر کے لیے ایک اہم کامیابی ہے، اور یہ کام وارانسی شہر سے وزیر اعظم کے انتخاب کے بعد ہوا۔
جی ایس ٹی کو ’جدیدیت کے ساتھ مفاہمہ‘ قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت نے ’تقدیر کے ساتھ مفاہمے‘ سے ایک طویل سفر طے کیا ہے اور مثبت حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے شفافیت، جوابدہی اور موثر حکمرانی ایک نیا اصول بن گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’کم حکومت، زیادہ گورننس‘‘ نے ہماری ترقی کی راہ کو تیز کیا ہے۔ہمارے وزیر اعظم کے وژن، جذبے اور مشن کی وجہ سے ہمارا امرت کال ہمارا گورو کال بن گیا ہے۔
کمپنی سکریٹریوں کے رول کو محض ریکارڈ رکھنے والوں سے کارپوریٹ گورننس کے نگہبانوں میں تبدیل ہونے پر شور دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ اب کارپوریٹ بھارت میں شفافیت، اخلاقیات اور جوابدہی کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے اداروں کے اندر گورننس اور تعمیل کے کلیدی ستونوں میں تبدیل ہوگئے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے ایک دہائی قبل ’نازک پانچ‘ معیشتوں میں شامل ہونے سے لے کر دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بننے تک کے سفر پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت 2030 تک تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت عروج پر ہے اور یہ پیش رفت ناقابل تسخیر ہے۔
ذمہ دارانہ دولت کی تخلیق اور دولت کی منصفانہ تقسیم کی بنیاد کے طور پر موثر حکمرانی کو تسلیم کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ہر گھر میں بیت الخلا، مفت گیس کنکشن، صاف پانی، غریبوں کے لیے رہائش اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے اہم اقدامات پر روشنی ڈالی۔
یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ امرتکال ایک ایسا دور ہے جب بھارت ’دنیا کے لیے ایجنڈا سیٹر‘ بن گیا ہے ، نائب صدر جمہوریہ نے ملک کی ترقی میں اقتصادی قوم پرستی کے اہم کردار پر زور دیا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ خام مال کی قدر میں اضافہ معاشی ترقی کے لیے اہم ہے جس کے نتیجے میں ٹیکس کے فوائد حاصل ہوتے ہیں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔
کارپوریٹ سماجی ذمہ داری فنڈ کے قومی مفاد میں استعمال اور چینلائزیشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ایک ایسے ترقیاتی میکانزم کی ضرورت پر زور دیا جو اسے ’مکمل طور پر جوابدہ، اور سرپرستی اور جانبداری سے مکمل طور پر بے اثر‘ بنائے۔
تجارت اور کاروبار کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ کے طور پر ’مخالفانہ تعلقات‘کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے موجودہ ’متبادل تنازعات کے ازالے’کے طریقہ کار کے متبادل کے طور پر مسائل کے فوری حل کے لیے ’دوستانہ تنازعات کے حل‘ کو فروغ دینے پر زور دیا۔
نائب صدر نے ذہین اور باخبر لوگوں کی جانب سے ’لوگوں کی جہالت کا فائدہ اٹھانے‘کو ’معاشرے کے لیے سب سے بڑا خطرہ‘ قرار دیا۔ انھوں نے سب سے اپیل کی کہ وہ خاموش نہ رہیں اور سوشل میڈیا کی طاقت کے استعمال کے ذریعے ایسے عناصر کو مناسب جواب دیں۔
آئی سی ایس آئی کنونشن کے بعد نائب صدر جمہوریہ نے مقدس کاشی وشوناتھ مندر کا دورہ کیا اور پورے ملک کی خوشحالی اور فلاح و بہبود کی دعا کی۔
اس موقع پر اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل، نائب صدر جمہوریہ کے سکریٹری جناب سنیل کمار گپتا، حکومت ہند کی کارپوریٹ امور کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر منوج گوول، آئی سی ایس آئی کے صدر جناب منیش گپتا، آئی سی ایس آئی کے سکریٹری جناب آشیش موہن، آئی سی ایس آئی 51 ویں قومی کنونشن کے پروگرام ڈائریکٹر جناب دھننجے شکلا اور دیگر معززین موجود تھے۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 620
(Release ID: 1974264)
Visitor Counter : 103