نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

جموں و کشمیر کو چھوڑ كر باقی تمام ریاستوں کا انضمام سردار ولبھ بھائی پٹیل کو سونپا گیا تھا  – نائب صدر


ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے آرٹیكل 370  کا مسودہ تیار کرنے سے انکار کر دیا تھا؛ خوشی ہے کہ اب یہ ہمارے آئین میں نہیں ہے – نائب صدر

آرٹیکل 35- اے كی وجہ سے جموں و کشمیر کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق کے فوائد سے محروم رکھا گیا ہے - نائب صدر

کسی ادارے کے انحطاط كو یقینی بنانے كی صورت یہ ہے کہ اسے جانچ پڑتال اور خود شناسی سے دور رکھا جائے- نائب صدر كا انتباہ

امرت کال ہمارا گورو کال ہے جو کرتویہ کال سے نتیجہ خیز ہے: نائب صدر کا دعویٰ

ملک کے اندر خام مال کی قدر میں اضافہ معیشت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا- نائب صدر

'شفافیت، احتساب، اور کامیابی' نئے معیار  - نائب صدر

نائب صدر نے سردار پٹیل کو ان کے یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کیا

نائب صدر نے آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں جنرل باڈی کی 69ویں سالانہ میٹنگ میں شرکت کی

Posted On: 31 OCT 2023 4:30PM by PIB Delhi

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے آج سردار ولبھ بھائی پٹیل کو ان کی یوم پیدائش پر بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ ہندوستان کے مردِ آہن کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کا کامیاب انضمام سردار پٹیل کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔ جموں و كشمیر كو چھوڑ كر باقی  تمام ریاستوں کا انضمام سردار ولبھ بھائی پٹیل کو سونپا گیا تھا اور ہم واقف ہیں کہ ہمیں کس مسئلے کا سامنا رہا۔ انہوں نے یہ بات اس ادراك كے ساتھ کہی كہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ اب چیزیں درست ہو گئی ہیں اور عالمی سطح پر اسے منظور كر لیا گیا  ہے۔

یہ ادراك کرتے ہوئے کہ ڈرافٹنگ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے آرٹیكل 370 کا مسودہ تیار کرنے سے انکار کر دیا تھا، نائب صدر نے خوشی کا اظہار کیا کہ اب یہ ہمارے آئین كا حصہ نہیں ہے۔ اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ آرٹیکل 35- اے نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق کے فوائد سے محروم ركھا تھا، انہوں نے کہا کہ پہلی بار لوگ جمہوری ہندوستانی طرز حکمرانی اور اس کے فوائد سے روشناس ہوئے ہیں۔

آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (آئی آئی پی اے) کی جنرل باڈی کی 69ویں سالانہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے گزشتہ برسوں میں اس کے اچھے کام کے لیے ادارے کی تعریف کی۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کو ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اثر انداز ہونا پڑتا ہے، نائب صدر نے تنظیم سے کہا کہ وہ ملک کے ہر حصے میں خاص طور پر ضلعی سطح پر قدم جمائے کیونکہ بڑی تبدیلیاں ضلعی سطح پر ہوتی ہیں۔ اس سلسلے میں خود احتسابی کا مطالبہ کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "کسی ادارے کو انحطاط پذیر كرنے کا سب سے یقینی طریقہ یہ ہے کہ اسے جانچ پڑتال اور خود شناسی سے دور رکھا جائے۔"

'امرت کال' کا 'گورو کال' کے طور پر ذکر کرتے ہوئے جو 'کرتویہ کال' کے ذریعے عمل میں لایا گیا ہے نائب صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 'شفافیت، جوابدہی، اور کامیابی' اب ملک كا نیا معمول بن گیا ہے۔ اقتدار كی راہداریاں جو کبھی بدعنوانی اور طاقت کے دلالوں سے آلودہ تھیں اب مکمل طور پر صاف کر دی گئی ہیں اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے آج اپنے خطاب میں پارلیمنٹ کو بات چیت، بحث و مباحثہ اور تبادلہ خیال کے لیے ایک "سنجیدہ ایوان" قرار دیا  اور نوجوان ذہنوں کو حساس بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاكہ وہ ایوان کے مقدس ہالوں میں خلل اور خلل کی مذموم داستانوں کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکیں۔ عوامی جہالت بھنانے كی کچھ حلقوں کی جانب سے حالیہ کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے اسے "ہمارے معاشرے کے لیے انتہائی خطرہ" قرار دیا اور اس خطرناک رجحان کو فوری طور پر بے اثر کرنے پر زور دیا۔

2030 تک تیسرے مقام تک پہنچنے کے ہدف کے ساتھ عالمی معیشت میں پانچویں پوزیشن پر كھڑے ہندوستان کی حالیہ اٹھان کی ستائش کرتے ہوئے جناب دھنکھر نے "اقتصادی قوم پرستی" کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم کے 'ووکل فار لوکلکے مطالبے کی بازگشت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ روزمرہ کے استعمال کی بنیادی اشیاء جیسے پتنگ، دیے، موم بتیاں اور اس سے زیادہ کی درآمد سے قیمتی زرمبادلہ کے غیر ضروری اخراج سے کافی تجارتی خسارہ ہوتا ہے اور اس طرح ملك كے لوگ صنعت كاری سے محروم رہ  جاتے ہیں۔

نائب صدر نے ملک کے اندر ہمارے گھریلو خام مال کی قدر میں اضافے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے كہا کہ یہ معیشت کے لیے گیم چینجر' ثابت ہوگا۔ انہوں نے اس نقطہ نظر کو 2047 تک ہندوستان کی ایک عالمی رہنما کے طور پر  پوزیشن حاصل کرنے کی کلید بتایا اور کہا کہ اس شراکت کے متعدد مثبت نتائج ہوں گے کیونکہ 'حکومت ٹیکس لگانے سے کمائے گی، لوگوں کو روزگار ملے گا، اور صنعت كاری پھلے پھولے گی۔

تقریب کے دوران نائب صدر جمہوریہ نے قومی اتحاد کے دن پر راشٹریہ ایکتا دیوس کا عہد بھی لیا۔ انہوں نے اس موقع پركءی باوقار ایورڈ بشمول پال ایچ ایپلبی ایوارڈ اور ڈاکٹر راجندر پرساد ایوارڈ برائے اکیڈمک ایکسیلنس دئیے اور کئی اشاعتیں جاری کیں۔

اس تقریب میں جناب جتیندر سنگھ، مرکزی وزیر اور آئی آئی پی اے-ای سی کے چیئرمین، جناب سریندر ناتھ ترپاٹھی، ڈائریکٹر جنرل آئی آئی پی اے، جناب امیتابھ رنجن، رجسٹرار، آئی آئی پی اے، فیکلٹی ممبران اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔

*******

 

U.No:516

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1973540) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Hindi , Tamil