عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
سی ایس ایس کے وفود نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی، سیکشن افسران کو اے ایس اوز کی بڑے پیمانے پر ترقی کی منظوری دینے پر ڈی او پی ٹی کے وزیر کا شکریہ ادا کیا
’’پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت ملازمین کو حوصلہ افزائی کرنے اور طویل جمود کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے انہیں بڑے پیمانے پر ترقیاں دے رہی ہے‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
ڈی او پی ٹی کے وزیرنے کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں ملازمین کی مختلف انجمنوں کے ساتھ رابطے کے مزید ذرائع کھلے ہیں
Posted On:
31 JUL 2023 5:24PM by PIB Delhi
مرکزی سکریٹریٹ کے ملازمین کے ایک وفد نے، جس میں مرکزی سکریٹریٹ سروس (سی ایس ایس) فورم اور لمیٹڈ ڈیپارٹمنٹل مسابقتی امتحان (ایل ڈی سی ای) کے براہ راست بھرتی کرنے والے شامل ہیں، مشترکہ طور پر سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ،پی ایم او ،عملے ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اورخلاء کےوزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سےنئی دہلی میں ملاقات کی۔انہوں نے ڈی او پی ٹی کے وزیر کا اس میں ذاتی طورپر دلچسپی لینے اور اسسٹنٹ سیکشن آفیسرز (اےایس اوز) کو سیکشن آفیسرز میں بڑے پیمانے پر ترقی دینے کے لئے شکریہ ادا کیا۔
عملے کی وزارت کےعملے اور تربیت کے محکمے (ڈی او پی ٹی) نے گزشتہ ماہ اے ایس اوز کی صلاحیت کے مساوی کام کرنے والے 1,592 اہلکاروں کو فوری طور پر ایڈہاک بنیادوں پرایس اوز کے عہدے پر بڑے پیمانے پر ترقی دینے کی منظوری دی تھی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ محض پچھلے سال تقریباً 9,000 ترقیاں د ی گئیں جبکہ اس سے پہلے ڈی او پی ٹی نے پچھلے تین سال میں 4,000 ترقیاں دی تھیں۔
وفد کے ارکان نے کہا کہ ڈی او پی ٹی کےوزیر انچارج ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی ہدایت پر ترقیاں دئے جانے میں تیزی لائی گئی ہے۔وزیر موصوف نے ذاتی طور پر اس پورے عمل کا جائزہ لیاتھا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی اس بات کے لیے نہایت پرجوش ہیں کہ محنتی اور کارکردگی دکھانے والے اہلکاروں کو کام کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کیا جائے اور ساتھ ہی انہیں بروقت سروس کے فوائد بھی فراہم کیے جائیں تاکہ قوم کی تعمیر کے لیے اپنی بہترین خدمات دینے کے لیے وہ ہمیشہ سرگرم رہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ’’پی ایم مودی کی قیادت والی حکومت نےملازمین کی حوصلہ افزائی کرنے اور طویل جمود کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے انہیں بڑے پیمانے پر ترقیاں عطا کی ہیں۔اے ایس او اور دیگر گریڈز میں مزید 2,000 پروموشنز دئے جانے پر کام جاری ہے اور امید ہے کہ اس سال کے آخر تک انہیں ترقیاں دی جائیں گی ‘‘ ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ نو برس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں حکومت نے وقتاً فوقتاً ان مختلف مرکزی وزارتوں میں دیرینہ جمود کے مسائل کا جائزہ لیا ہے جو عدالتوں میں زیر التوا مقدمات، اعلی درجات میں اسامیوں کی کمی اوردیگر عملے کے مسائل کی وجہ سے ماضی سے حاصل میراث ہیں ۔
وزیرموصوف نے کہا کہ صرف پچھلے سال تقریباً 9,000 بڑے پیمانے پر ترقیاں دی گئیں اور اس سے پہلے ڈی او پی ٹی نے پچھلے تین سال میں 4,000 ترقیاں دی تھیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، حکومت بعض کیڈرز اور بعض سطحوں پر طویل جمود کے بارے میں فکر مند ہے جہاں انتظامیہ کے سب سے نچلے درجے میں کام کرنے والے کچھ ملازمین ایک بھی ترقی حاصل کیے بغیر اپنی 30 سے 35 سال کی پوری مدت ملازمت گزار دیتے ہیں۔ ڈی او پی ٹی کے وزیر نےمزید کہا کہ انہوں نے محکمہ کے تمام سینئر افسران کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کی ہے اور انتظامیہ کے درمیانی اور نچلے حصوں میں جمود سے بچنے کے لیے کئی اختراعی ذرائع وضع کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےاس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بڑی تعداد میں پروموشنز میں جمود کا نتیجہ قانونی چارہ جوئی کے نتیجے میں لیے گئے نامناسب فیصلوں یا سابقہ حکومتوں کی طرف سے آؤٹ آف ٹرن پروموشنز دینے کے لیے قوانین کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیاہے۔
وزیرموصوف نے کہا کہ حکومت نے حالیہ برس میں منظور کی گئی 4,000 ترقیوں میں سے چند میں، مقدمات زیر سماعت ہونے کے باوجود، قانونی ماہرین سے مشورہ کر کے اور عدالتی جانچ پڑتال کے لیے درست انتظامات کر کے ترقیاں عطا کی ہیں۔
سی ایس ایس کاڈر سے تعلق رکھنے والے ان ملازمین کی بڑے پیمانے پر ترقی کے احکامات گذشتہ مہینوں میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی زیر صدارت ڈی او پی ٹی میں اعلیٰ سطحی میٹنگوں کے کئی دور کے بعد جاری کیے گئے۔
اس بات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہ یو پی ایس سی اور ایس ایس سی کے ذریعے حکومت میں زیادہ باصلاحیت اور کارآمد بھرتیاں کی گئی ہیں۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ نظم و نسق میں آسانی کے ساتھ ساتھ پینل میں شامل کرنےمیں معروضیت لانے کے لیے،حکومت نے گزشتہ نوسال میں طریقہ کار کو بہتر بنایا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ترقیوں کو انجام دینے میں کوئی ذاتی ترجیحات توشامل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آن لائن ڈیٹا بیس نے سرکاری افرادی قوت میں زیادہ جوابدہی اور کارکردگی کو فروغ دیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس ایس کے وفود پراس بات کے لئے بھی زور دیا کہ وہ مشن کرم یوگی پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے اپنے متعلقہ کاڈرزکی تربیت کے لیے راہیں کھولیں اور عام طور پر سماج اور کام میں جوابدہی کو بڑھانے کے لئے چنتن شیویر اور ورکشاپس کا اہتمام کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’’اس سب کا مقصد نہ صرف یہ کہ عوام کے لیے نتائج کی موثر اور بروقت فراہمی کو یقینی بنانا ہے، بلکہ ملازمین کو اپنی صلاحیت کے مطابق بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل بنانا ہے۔‘‘
***********
ش ح ۔ ش م - م ش
U. No.485
(Release ID: 1973269)
Visitor Counter : 46