عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تقسیم تاریخ کی سب سے بڑی غلطی: ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عام لوگ اس کے خلاف تھے


ڈاکٹر سنگھ نے جموں و کشمیر کو بچانے کے لیے بریگیڈیئر راجندر سنگھ کے کردار کی ستائش کی

Posted On: 30 OCT 2023 6:34PM by PIB Delhi

سائنس و ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کی تقسیم دنیا کی حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ یہ چند اولوالعزم افراد کا خود ساختہ منصوبہ تھا، جنہوں نے خود کو برطانوی حکمرانوں کے تفرقہ انگیز ڈیزائن کے ہاتھوں میں کھیلنے کی اجازت دی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تقسیم کی نہ صرف مہاتما گاندھی نے بلکہ عوام کے تمام طبقات بشمول ترقی پسند مصنفین کی انجمن تشکیل دینے والے مسلم دانشوروں نے بھی بھرپور مخالفت کی۔ اس کے نتیجے میں، بھارت اور نئے بنے ہوئے پاکستان کے درمیان آبادی کے خونی تبادلے میں دس لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور کئی گنا زیادہ بے گھر ہو گئے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ دو قومی نظریہ جو کہ تقسیم کی حمایت میں دلیل کے طور پر دیا گیا تھا وہ بھی گمراہ  کن ثابت ہوا جیسا کہ بنگلہ دیش کی تشکیل کے لیے اس وقت کے مشرقی پاکستان کی علیحدگی سے ظاہر ہوتا ہے۔

جموں یونیورسٹی میں 'بریگیڈیئر راجندر سنگھ میموریل پبلک لیکچر' کے دوران اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کاش اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے اپنے وزیر داخلہ کو جموں و کشمیر کو اسی طرح سنبھالنے دیا ہوتا جس طرح سردار پٹیل ہندوستان کی دوسری شاہی ریاستیں سنبھال رہے تھے، تو برصغیر پاک و ہند کی تاریخ مختلف ہوتی اورپاکستان مقبوضہ  جموں و کشمیر ہندوستان کا حصہ ہوتا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ غلطیوں میں سے ایک، یکطرفہ جنگ بندی کا عین  اس وقت اعلان کرنا تھا جب ہندوستانی فوج پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے علاقوں کو واپس لینے والی تھی جو اب پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کا حصہ ہیں۔

وزیر موصوف نے کہا کہ پنڈت نہرو نے گاندھی اور دیگر کی مخالفت کے باوجود، محمد علی جناح کے تقسیم کے مطالبے کو خاموشی سے کامیاب ہونے دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس طرح کے ایک اہم تقریب کے انعقاد کے لیے جموں یونیورسٹی اور جموں کشمیر اسٹڈی سینٹر کے شعبہ اسٹریٹیجک اینڈ ریجنل اسٹڈیز کے کردار کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس مٹی کے فرزند بریگیڈیئر راجندر سنگھ نے اکیلے ہی دشمن کی طاقتوں کا مقابلہ کیا۔ اور حملہ آوروں کو اڑی تک پسپا کر دیا تاہم اس وقت کے وزیر اعظم نہرو کے یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان نے جموں و کشمیر کو بھی تقسیم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فیصلےسے  ہندوستان اپنی زمین اور وسائل کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ آبی معاہدے جیسے معاہدوں کو کم لاگو کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ہمارے اپنے آبی وسائل کا کم استعمال ہوتا ہے۔

وزیر موصوف نے تقسیم کے ایک اور نقصان کو بیان کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کا حوالہ دیا جس جموں و کشمیر کو کئی دہائیوں تک پسماندہ رکھا۔  انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف مہاراجہ ہری سنگھ کی مخالفت ہوئی بلکہ علیحدگی پسندی کے جذبات کو بھی ہوا دی گئی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، مہاراجہ ہری سنگھ کی کوئی غلطی نہیں تھی، اور دلیل دی کہ الحاق میں تاخیر ٹال مٹول کرنے کی وجہ سے ہوئی۔

تقریب کی صدارت ایس کے اے یو ایس ٹی ، جموں کے وائس چانسلرپروفیسر بی این ترپاٹھی نے کی جبکہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ گوردھن سنگھ جموال مہمان خصوصی تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

474


(Release ID: 1973181) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Punjabi