نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ نے تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ معاشرے میں تبدیلی کے لیے اہم کردار ادا کریں


تعلیم عدم مساوات کو ختم کرنے کا سب سے طاقتور ذریعہ ہے: نائب صدرجمہوریہ

ہندوستان بدل رہا ہے اور ہندوستان کا عروج رک نہیں سکتا: نائب صدرجمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ ہمیں نصیحت کرتے تھے وہ اب ہمارے مشورے لے رہے ہیں

نائب صدر جمہوریہ نے ‘امرت کال’ کو ہمارے ‘گورو کال’ سے تعبیر کیا

نائب صدر جمہوریہ نے سبھی سے، کچھ لوگوں کے ذریعہ ترتیب دئیے گئے بھارت مخالف بیانوں کو بے اثر اور ختم کرنے کی اپیل کی

اقتصادی قوم پرستی ہمارے معاشی فلسفے کا ایک لازمی جز ہے :نائب صدرجمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے آج گوہاٹی میں کاٹن یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور طلباء سے بات چیت کی

Posted On: 30 OCT 2023 5:11PM by PIB Delhi

نائب صدرجمہوریہ، جناب جگدیپ دھنکھڑنے آج تعلیم کو سماجی تبدیلی لانے کا سب سے مؤثر طریقہ کار بتایا۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کو تبدیلی کی راہ پر گامزن کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ تب ہی ممکن ہوگا جب وہ جدت، تحقیق اور ترقی میں مصروف ہوں اورلیک سے الگ ہٹ کر سوچیں۔

آج گوہاٹی میں کاٹن یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران اور طلباء کے ساتھ بات چیت کے دوران جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ تعلیم عدم مساوات کو دور کرنے اور عدم مساوات کا مقابلہ کرنے کا سب سے طاقتور ذریعہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘اگر ہم معیاری تعلیم حاصل کرنے کا انتظام کر لیتے ہیں تو دوسری چیزیں اپنی جگہ پر آجائیں گی۔’’

نائب صدرجمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان بدل رہا ہے اور ہندوستان کا عروج رک نہیں سکتا۔ یہ کہتے ہوئے کہ دنیا ہماری ترقی پر دنگ ہے، انہوں نے کہا کہ‘‘ہمارا امرت کال ہمارا گورو کال ہے کیونکہ ہم اس راستے پر گامزن ہیں جو ہماری تہذیبی اقدار کے مطابق ہے۔’’

حالیہ دنوں میں مختلف تاریخی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے، جیسے چندریان کاچاند کے قطب جنوبی پر اترنا اورجی20 کی صدارت؛ نائب صدر نے کہا کہ پچھلی دہائی کے دوران، ہندوستان  کے نازک پانچ معیشتوں میں شامل ہونے سے دنیا کی پانچویں بڑی معیشت تک کا سفر طے کیا ہے۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہر عالمی پلیٹ فارم پر ہندوستان کی آواز سنی جارہی ہے، انہوں نے کہا، ‘‘جو لوگ ہمیں مشورہ دیتے تھے، وہ ہمارا مشورہ لے رہے ہیں۔’’

نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ہندوستان کا عروج ان لوگوں کے لیے ناقابل یقین ہے جو بھارت کے اداروں کو داغدار اور عیب دار کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔ اس لیے انہوں نے سب سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کے بھارت مخالف بیانوں کو روکیں اور اسے بے اثر کریں۔انہوں نے زور دیکر کہا کہ‘‘یہ ہمارا قومی فریضہ ہے کہ ہم اپنی قوم پر یقین رکھیں، بھارت پر یقین کریں۔ بھارت کے قابل فخر شہری بنیں اور اپنی  کامیابیوں پر فخر کریں’’۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایک ماحولیاتی نظام قائم کیا گیا ہے تاکہ ہر کوئی اپنی پوری صلاحیت کا ادراک کر سکے، آج نوجوانوں کے لیے مواقع کی کوئی کمی نہیں ہے۔ یہ صحیح وقت ہے، صحیح حالات، صحیح نظام۔ سب کچھ ممکن ہے۔ آپ کو صرف پہلا قدم اٹھانا ہے اور نظام آپ کی مدد کرے گا،انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی صحیح پالیسیاں آپ کے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد کرنے کے لیے موجود ہیں۔

جناب دھنکھڑ نے کہا‘‘ہمارے پاور کوریڈورز، جو طاقت کے دلالوں اور بدعنوان دلالوں سے متاثر تھے، اب پوری طرح سے صاف کر دیے گئے ہیں، پاور بروکرز کہیں نظر نہیں آتے اور عام آدمی اس کا سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہا ہے۔

اقتصادی قوم پرستی کو ہمارے معاشی فلسفے کا ایک لازمی حصہ قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے سوال کیا کہ ہم پتنگ، چراغ، موم بتیاں، کھلونے، پردے، فرنیچر وغیرہ جیسی اشیاء کو بہتر بنانے میں اپنا قیمتی زرمبادلہ کیوں استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مقامی کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ‘‘میں سبھی سے، خاص طور پر ہماری صنعت اور کاروباری اداروں سے اپیل کروں گا کہ چھوٹے مالیاتی فوائد کے لیے یہ طریقہ ہمارے ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔ اگر ہندوستانی اقتصادی قوم پرستی کی پیروی کرنے کا عہد کرتا ہے، تو وہ بھارت کی معیشت کے لیے بہت زیادہ تعاون کرتا ہے’’۔

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ قدرتی وسائل کا تعلق انسانیت سے ہے،نائب صدر جمہوریہ نے ان کے  زیادہ سے زیادہ مناسب استعمال پر زور دیا اور کہا کہ کسی کی مالی طاقت قدرتی وسائل کے ہمارے استعمال کا تعین نہیں کرتی جیسےپانی، بجلی اورپیٹرول۔

این ای پی-2020 کے بارے میں بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ‘‘یہ ڈگری پر مبنی نہیں ہے، یہ علم اور ہنر پر مبنی ہے۔ یہ بڑی تبدیلی ہے۔’’ طلباء کو 2047 کے جنگجو قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ فیصلہ کریں گے کہ 2047 میں بھارت کیسا ہوگا جب ہم اپنی آزادی کا صد سالہ جشن منائیں گے۔

بہت سے وزرائے اعلیٰ سمیت کئی نامور سابق طلباء پیدا کرنے کے لئے کاٹن یونیورسٹی کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ سابق طلباء کی دو سال میں ایک مرتبہ میٹنگیں بلائیں اور انہیں کالج کے ذریعے معاشرے کو واپس دینے کے لئے مشغول کریں۔

آسام کے عزت مآب گورنر جناب گلاب چند کٹاریہ، آسام کے وزیر تعلیم ڈاکٹر رنوج پیگو، کاٹن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر رمیش چندر ڈیکا اور دیگر معززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔

کاٹن یونیورسٹی، گوہاٹی میں نائب صدرجمہوریہ کے  خطاب کا متن کے لئے یہاں کلک کریں۔

*************

 

ش ح ۔ ش ت ۔ م ش

U. No.464


(Release ID: 1973125) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Hindi , Assamese