نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

امرت کال ہمارا گورو کال ہے: نائب صدر


تمام قسم کے دواؤں کے علاج کو یکجا کرکے مکمل طبی دیکھ بھال کی جاءے: نائب صدر

جناب دھنکھر نے طبی پیشے کو ایک مقدس پیشہ اور انسانی خدمت قرار دیا

نائب صدر نے طبی شعبے میں استحصالی رجحانات کو ختم کرنے کے لیے اندرون ملک طریقہ کار وضع کرنے پر زور دیا

نائب صدر نے ہر گھر جل، سوچھ بھارت مشن کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو بااختیار بنانے پر زور دیا

نائب صدر كا آج وشاکھاپٹنم میں آندھرا میڈیکل کالج کی صد سالہ تقریبات سے خطاب

Posted On: 28 OCT 2023 6:53PM by PIB Delhi

نائب صدر جناب جگدیپ دھنکھر نے آج ایک طریقہ کار پر کام کرتے ہوئے جو لوگ اسپتال پہنچنے سے بچیں، مجموعی طبی دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیا۔تمام قسم کے دواؤں کے علاج کو یکجا کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایلوپیتھی اور ہمارے پرانے دواؤں کے علاج کے نظام کو بڑے پیمانے پر انسانیت کی مدد کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ ملایا جائے۔

آج وشاکھاپٹنم میں آندھرا میڈیکل کالج کی صد سالہ تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے 2014 میں آیوش کی وزارت کی تشکیل کو ملک کے لیے سنگ میل قرار دیتے ہوءے كہا اسطرح ہم نے اپنی روایتی دولت کو دوبارہ دریافت کیا۔

جناب دھنکھر نے آندھرا میڈیکل کالج کی صد سالہ تقریبات کو اس لحاظ سےخوشگوار اتفاققرار دیا کہ یہ تقریبات امرت کال میں ہو رہی تھیں جسے انہوں نے  گورو کال کہا جس میں ہمارے بھارت کی غیر معمولی ترقی کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا اور یہ عملی طور پر منعكس ہے۔

جناب دھنکھر نے طبی پیشے کو ایک مقدس پیشہ اور انسانیت کی خدمت قرار دیتے اور یہ بتاتے ہوئے کہ خدا كے بعد ڈاکٹروں پر ہی بھروسہ كیا جاتا ہے، نائب صدر نے کہا کہ ڈاكٹر لوگوں میں بہت زیادہ یقین پیدا کرتے ہیں۔ نائب صدر نے بہر حال بعض اداروں کے بارے میں اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا جو كاروباری طریقے پر چل پڑے ہیں۔ انہوں نے كہا كہ ہمیں اعلی اخلاقی معیارات کی ثقافت کی ضرورت ہے، ہمیں ایک ماحولیاتی نظام، خود کو منظم کرنے والا نظام پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا  کہ اعلیٰ ترین معیار کے اخلاقی معیارات اس پیشے کے لیے اہم ہیں۔

طبی شعبے میں استحصالی رجحانات کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے، نائب صدر نے اس کے لیے اندرون ملک میکانزم تیار کرنے پر زور دیا اور كہا كہ استحصالی رجحانات ملکیتی، حسن ظن اور ضمیر کے خلاف ہیں۔ طب کے شعبے میں استحصالی رجحانات ہلاکت خیز ہیں۔

ملک کی ترقی اور معاشی خوشحالی کو فروغ دینے میں اچھی صحت کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب دھنکھر نے واضح کیا كہ بھارت کی ترقی کی رفتار کو تب ہی برقرار رکھا جا سکتا ہے جب ہمارے لوگ صحت مند ہوں۔ اسی كے ساتھ انہوں نے خبردار کیا کہ صحت کا نقصان دولت کو غیر اہم بنا دیتا ہے۔ اس طرح آدمی اپنی صلاحیتوں، حکمت عملیوں، یقین اور معاشرے میں بامعنی شراکت کرنے کی سمت کو بروئے کار لانے كا اہل نہیں رہ جاتا ہے۔

قوم پرستی کے لیے دوٹوك وابستگی پر زور دیتے ہوئے نائب صدر نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے جنگجوؤں کی لگن کی تعریف کی جنہوں نے كوویڈ کے مشکل وقت کے دوران اکثر اپنی جان کے خطرے میں ڈال كر دوسروں کی بے لوث مدد کی۔ اسی كے ساتھ انہوں نے كوویكسین میتری ڈپلومیسی کے تحت سو سے زیادہ ممالک کو مقامی طور پر تیار کردہ كوویكسین فراہم کرنے كی ہندوستان کی نمایاں سخاوت اجاگر كی۔

موہنجو داڑو اور ہڑپہ کے آثار قدیمہ کے شواہد میں نظر آنے والے حفظان صحت اور صفائی کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ كچھ وقفے كیلئے ہماری نظر اس ناگزیر تناظر كی طرف سے ہٹ گئی تھی۔ باوجودیكہ گزشتہ ایک دہائی میں حالیہ تبدیلی کے اقدامات جیسے ہر گھر جھل، سوچھ بھارت مشن اور مفت گیس کنکشن کی تقسیم کی وجہ سے ان تبدیلیوں نے ملک بھر میں لاکھوں لوگوں کو بااختیار بنایا ہے۔ ہر گھر میں بیت الخلا کی فراہمی سے نہ صرف بڑے پیمانے پر راحت ملتی ہے بلکہ اسی میں ہماری ماؤں اور بیٹیوں کا وقار بھی ہے۔

ہمارے اداروں کو نقصان پہنچانے کے لیے بعض قوتوں کی طرف سے منظم بیانیے کے فروغ کے خلاف خبردار کرتے ہوئے نائب صدر نے باشعور افراد پر زور دیا کہ وہ اپنے ضمیر کی پکار پر دھیان دیں اور اس اہم مسئلے پر خاموش نہ رہیں۔

آندھرا میڈیکل کالج کے صد سالہ اکیڈمک بلاک بلڈنگ کے لیے 50 کروڑ کے فراخدلانہ تعاون کے لیے سابق طلباء کی ستائش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ایک منظم میکانزم بنانے پر بھی زور دیا جو سابق طلباء کو  نہ صرف مالی تعاون کے ذریعے بلکہ خیالات کا اشتراک کرکے اور پالیسی سازی میں اپنا كردار ادا کر كے ملک کی ترقی میں شراکت دار کے طور پر فعال طور پر حصہ لینے کے قابل بنائے گا۔

نائب صدر جمہوریہ نے جو وشاکھاپٹنم کے ایک روزہ دورے پر ہیں اس سے قبل آندھرا میڈیکل کالج میں کلینیکل اور بایومیڈیکل ریسرچ سنٹر کا سنگ بنیاد رکھا اور پھر آندھرا میڈیکل کالج کے پہلے دن کا پوسٹل کور اور سینٹینری کافی ٹیبل بک کا اجراء کیا۔ اس دورے میں انہوں نے مشرقی بحری كمان کا معائنہ بھی کیا۔

آندھرا پردیش کے گورنر جسٹس ایس عبدالنذیر، محترمہ وداڈالا رجنی، وزیر صحت، خاندانی بہبود اور طبی تعلیم، حکومت آندھرا پردیش، جناب گوڈیواڈا امرناتھ، وزیر برائے صنعت، انفراسٹرکچر، سرمایہ کاری اور تجارت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ہینڈلوم اور ٹیکسٹائل، حکومت آندھرا پردیش، ڈاکٹر ٹی روی راجو، چیئرمین سینٹینری کمیٹی، آندھرا میڈیکل کالج، جناب جی وی ایل نرسمہا راؤ، معزز رکن راجیہ سبھا، جناب سی ایم رمیش، معزز رکن راجیہ سبھا، ایم وی وی ستیہ نارائن، معزز رکن لوک سبھا، فیکلٹی ممبران اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔

******

 

U.No:406

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1972649) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Tamil