عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
پی ایم مودی نے شہداء کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اہم فیصلے کیے ہیں: مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
سابقہ حکومتوں کے برعکس، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت مسلح افواج اور شہیدوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں حساس اور فکر مند ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
کسی اور حکومت نے شہیدوں کے خاندانوں کی دیکھ بھال کے لیے اتنے فوائد اور فلاحی اقدامات نہیں کیے ہیں جتنے پچھلے نو سالوں میں شروع کیے گئے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
’’2014 میں پی ایم مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہندوستان کا رویہ بدل گیا، ایک واضح پیغام دیا گیا کہ سرحد پار کی مالی اعانت سے ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے سختی سے نمٹا جائے گا‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جموں و کشمیر کے سانبا ضلع میں کرنل نارائن سنگھ (او بی ای) کی یاد میں شہید گیٹ کا افتتاح کیا
Posted On:
27 OCT 2023 4:49PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گزشتہ نو سالوں میں شہیدوں کی فلاح و بہبود کے لیے کئی اہم فیصلے کیے ہیں اور سابقہ حکومتوں کے برعکس، ان کی سربراہی والی حکومت مسلح افواج اور شہیدوں کے اہل خانہ کی فلاح و بہبود کے لیے انتہائی حساس اور فکر مند ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی اور حکومت نے شہیدوں کے خاندانوں کی دیکھ بھال کے لیے اتنے مفید اور فلاحی اقدامات نہیں کیے ہیں جتنے پچھلے نو سالوں میں شروع کیے گئے ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ قیمتی جان کا ضیاع خاندان اور ملک کے لیے ناقابل تلافی ہے، لیکن حکومت شہیدوں کے خاندانوں کی فلاح و بہبود کے لیے بہت حساس ہے اور اس ذمہ داری کو انتہائی احتیاط اور فکر مندی کے ساتھ اٹھاتی ہے۔
ڈی جتیندر سنگھ جموں و کشمیر کے سانبا ضلع میں کرنل نارائن سنگھ (او بی ای) کے نام سے منسوب شہید گیٹ (شہید کی یاد میں گیٹ) کا افتتاح کرنے کے بعد ایک مجمع سے خطاب کر رہے تھے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت شہید فوجیوں کے لواحقین کو 25 سے 45 لاکھ روپے کی امدادی رقم فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ آرمی سینٹرل ویلفیئر فنڈ کے ذریعے 8,00,000 روپے مالی امداد کی شکل میں فراہم کیے جاتے ہیں۔ ریاستی حکومتیں بھی اپنی دفعات کے مطابق امدادی رقم فراہم کرتی ہیں۔ یہ لبرلائزڈ فیملی پنشن اور ریگولر سروس کے فوائد کے علاوہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈیوٹی کے دوران اگنی ویر کی موت کی صورت میں، لواحقین کو ایک کروڑ روپے سے زیادہ ملیں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ فلاحی اقدامات میں ملازمتوں میں ریزرویشن اور ان کے خاندانوں کو مالی امداد اور ان پر منحصر بچوں کی تعلیم کی مختلف ضروریات کے لیے وظائف شامل ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ میڈیکل/ڈینٹل کالجوں میں دفاعی اہلکاروں کے وارڈز کے لیے حکومت ہند کے نامزد امیدواروں کے طور پر سیٹوں کے ریزرویشن کو یقینی بنایا گیا ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے ایم بی بی ایس کی کل 42 نشستیں اور بی ڈی ایس کورسز میں 3 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ اس کے لیے لڑائی کے دوران شہید ہونے والے اہلکاروں کے وارڈز کو ترجیح دی جاتی ہے۔
سی پی ایس ای اور پبلک سیکٹر کے بینکوں میں بھی نوکریوں کا ریزرویشن فراہم کیا گیا ہے۔ دہلی اور این سی آر کے علاقے میں سروس کے دوران انتقال کرجانے والے سروس اہلکاروں کی بیواؤں/ ان کے زیر کفالت افراد کو ایس اے ایف اے ایل آؤٹ لیٹس فراہم کیے جاتے ہیں۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر شپ اور پٹرول/ڈیزل ریٹیل آؤٹ لیٹس کی الاٹمنٹ کے لیے 8 فیصد کوٹہ دفاعی اہلکاروں کے لیے مختص کیا ہے، جس میں جنگ میں شہید ہونے والے مسلح افواج کے ارکان کی بیوائیں، ان کے زیر کفالت بچے اور دیگر افراد شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنگ میں شہید ہونے والے افراد کی بیواؤں کو ریل سفر کی رعایتی شناختی کارڈ بھی جاری کیے جاتے ہیں۔
’ایک اینٹ شہید کے نام‘ سے منعقد پروگرام کے لئے آرگنائزرز ادارہ کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو لوک سبھا میں جموں و کشمیر کے ادھم پور حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، نے کہا کہ ہم اپنی محفوظ سرحدوں کو اپنے مسلح افواج کے سپاہیوں کی عظیم قربانی کے مرہون منت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب، ملک کے شہری، ان بہادر سپاہیوں کی بدولت امن کے ساتھ اپنی روزمرہ کی زندگی گزارنے کے قابل ہیں جو سال بھر، ساتوں دن چوبیس گھنٹے بہادری سے ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد کے ساتھ سرحد پار سے فائرنگ کے واقعات میں تیزی سے کمی آئی ہے اور گزشتہ نو سالوں کے دوران مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں تشدد میں بھی کمی آئی ہے، خاص طور پر اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد سے چار سالوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں جھٹ پٹ فائرنگ کے واقعات اور ایل او سی کے پار مسلسل دراندازی کی کوششیں یہ ثابت کرتی ہیں کہ ہم پاکستان اور اس کے غیر قانونی قبضے کے تحت علاقوں سے شرپسندوں کے خلاف پہرے کو کم نہیں کر سکتے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ 2014 میں پی ایم مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہندوستان کا رویہ بدل گیا، سب سے پہلے ستمبر 2016 میں ہندوستانی فوج کی سرجیکل اسٹرائیکس اور بعد میں فروری 2019 میں آئی اے ایف کے بالاکوٹ فضائی حملوں نے سرحد کے پار ایک واضح اشارہ دیا کہ سرحد پار سے اسپانسرڈ ہونے والے دہشت گرد حملوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ع ح ۔ م ر
Urdu No. 361
(Release ID: 1972101)
Visitor Counter : 94